کیونکہ بھنڈی بازار، محمد علی روڈ اور عبدالرحمٰن اسٹریٹ میں موجود بس اسٹاپ پر لوگ ممبئی اور مضافاتی علاقوں کا سفر کرنے کے لئے گھنٹوں انتظار کررہے ہیں۔ لیکن اس انتظار کے بعد بھی بس میں اگر آپ کو چڑھنے مل جائے یا بیٹھنے مل جائے تو اسے آپ کی خوش قسمتی ہی کہی جائے گی۔
حالانکہ حکومت نے عام آدمیوں کے لئے لوکل ٹرین بند ہوجانے کے بعد بیسٹ کی بسوں میں اضافہ کیا ہے لیکن اس کا کوئی خاص فائدہ یہاں عوام کو نہیں ملا وریندر اسی علاقے میں ملازمت کرتے ہیں۔ وریندر کہتے ہیں کہ اُنہیں اوشیوارہ جانا ہے اور ایک گھنٹے سے وہ بس کا انتظار کررہے ہیں اور یہ روز کا اب معمول بن چکا ہے۔
راشد پٹنی اسی محمد علی روڈ پر کپڑوں کی تجارت کرتے ہیں راشد کہتے ہیں کی موجود وقت میں یہاں خواتین اور بزرگوں کے لیے بس کا مسئلہ زیادہ ہے بس اور بس اسٹاپ پر ہجوم ہونے کے سبب یہاں بسیں ركتی ہی نہیں رک بھی گئیں تو کنڈیکٹر کا لہجہ حقارت بھرا ہوتا ہے۔ جب کہ عوام کو تین سے چار گھنٹے انتظار کرنے کے بعد یہاں بس میں جگہ ملتی ہے۔
مزید پڑھیں:ممبئی: کورونا اور لاک ڈاؤن کے سبب فوٹوگرافر معاشی بحران کا شکار
در اصل حکومت نے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے بعد لوکل ٹرین سے عام آدمی کے سفر پر پابندی عائد کی ہے۔ دوسری جانب حکومت نے عوام کو بس سے سفر کی اجازت تو دی ہے لیکن متوسط طبقے کے لیے یہ بھی اب پہنچ سے دور ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔ ایسے میں اب سب کی نگاہیں ممبئی کی لائف لائن کہی جانے والے لوکل ٹرین پر ہی ٹکی ہوئی ہیں۔