شرڈی (احمد نگر): ایم این ایس نے مہاراشٹر میں مساجد کے لاؤڈ سپیکر کے خلاف احتجاج شروع کر دیا گیا ہے، جس سے شرڈی میں سائی بابا کی رات اور صبح کی آرتی متاثر ہوئی ہے۔ سائی بابا کی آرتی لاؤڈ اسپیکر کے بغیر کی گئی۔ شرڈی میں مسلم کمیونٹی نے اب سائی بابا کی کاکڑ آرتی اور رات کی آرتی لاؤڈ اسپیکر پر کرنے کی اجازت طلب کی ہے۔ Don’t stop Sai Baba’s Kakad Aarti on Loudspeaker says Muslim Community
یہاں کی مسلم کمیونٹی نے مطالبہ کیا کہ سائی بابا کے مندر کے لاؤڈ اسپیکر کو بند نہ کیا جائے۔ کئی سالوں کی تاریخ میں پہلی بار سری سائی بابا مندر میں رات اور صبح کی آرتی لاؤڈ اسپیکر کے بغیر ہوئی۔ اس کے علاوہ تمام مساجد میں نمازیں ادا کی گئیں۔ لیکن اذان کے لیے اسپیکر کا استعمال نہیں کیا گیا۔ اس بارے میں شرڈی سنستھان کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر بھاگیہ شری بنایت نے کہا، "ہمیں پولس انتظامیہ کی طرف سے ایک خط موصول ہوا ہے، اس میں درخواست کی گئی ہے کہ عدالت کے حکم کے مطابق کچھ مخصوص ہدایات کی خلاف ورزی نہ کریں۔'
یہ بھی پڑھیں: Azaan Vs Hanuman Chalisa: اذان کے وقت لاوڈ اسپیکر سے ہنومان چالیسہ
جامع مسجد ٹرسٹ اور مسلم کمیونٹی نے مطالبہ کیا کہ مندر کے لاؤڈ سپیکر کو آن رکھا جائے۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سال کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سائی بابا مندر میں رات اور صبح کی آرتی بغیر لاؤڈ اسپیکر کے منعقد کی گئی جو کہ انتہائی تکلیف دہ ہے۔ سائی بابا دیوستھان عالمی شہرت اور بین المذاہب ہم آہنگی کی علامت ہیں۔ ہندو مسلم اتحاد کی علامت سبز اور زعفرانی پرچم سائی بابا کی دوارکامائی مسجد میں پچھلے 125 سالوں سے ایک ساتھ لہرائے جارہے ہیں۔