ETV Bharat / state

Don't get trapped in political secularism: سیاسی سیکولرازم میں نہ پھنسیں مسلمان

مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سیکولرازم سے ہمیں کیا ملا؟۔ کیا سیکولر ازم کی وجہ سے ہماری مسجد کا تحفظ ہوا ؟ کیا بابری کے ملزمین کو سزا ہوئی، مسلمانوں کو ریزرویشن ملا؟ نہیں ملا۔ انہوں نے کہاکہ میں سیاسی سیکولر ازم کو نہیں مانتا، صرف آئین میں موجود سیکولر ازم کو تسلیم کرتا ہوں۔

author img

By

Published : Dec 15, 2021, 2:46 AM IST

Don't get trapped in political secularism: Asaduddin Owaisi
سیاسی سیکولرازم میں نہ پھنسیں مسلمان

ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقے ساکی ناکہ میں آج مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ' سیکولرازم سے ہمیں کیا ملا؟۔ کیا سیکولر ازم کی وجہ سے ہماری مسجد کا تحفظ ہوا؟ کیا بابری کے ملزمین کو سزا ہوئی، مسلمانوں کو ریزرویشن ملا؟ نہیں ملا۔ Don't get trapped in political secularism انہوں نے کہاکہ میں سیاسی سیکولر ازم کو نہیں مانتا، صرف آئین میں موجود سیکولر ازم I Believe In Constitutional Secularism کو تسلیم کرتا ہوں۔'

ویڈیو

انہوں نے مہاوکاس اگھاڑی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ترنگا ریلی سے خائف ہے، یہی وجہ ہے کہ مجلس کے کارکنان کو ممبئی پہنچنے کے لیے ان کے راستے میں روڈے اٹکائے گئے، لیکن مجلس کے کارکنان اس بات کہ پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنی منزل مقصود تک پہنچ گئے۔

اپنے خطاب میں اویسی نے کہا کہ مسلمانوں کی پسماندگی کے ذمہدار کانگریس اور این سی پی حکومت ہے۔ مہاراشٹر میں ایک بھی مسلم آئی ایس افسر نہیں اور جو آئی پی اس افسر ہیں بھی وہی مجلس کے ترقی سے خوف کھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ مسجلس ووٹ کاٹنے کے لیے آئی ہے۔ کانگریس این سی پی ووٹ تو مسلمانوں کا حاصل کرتی ہے لیکن ترقی کے نام پر صرف بیوقوف بناتی ہے۔

مجلس نے اسی بات کو محسوس کیا اسی لیے مسلمانوں کے پانچ فیصد ریزرویشن کے مطالبے کے ساتھ مجلس اپنی دعویداری جاری رکھے گی یہ کسی سیاسی مطالبے کے جیسے نہیں ہے بلکہ ممبئی ہائی کورٹ کا حکم ہے جس پر حکومت کو عمل کرنے میں دقت ہے، کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ مسلمان ترقی کریں مسلمان تعلیمی میدان میں بازی ماریں۔ مسلمانوں کی پسماندگی دور ہو۔ اگر مسلمانوں کو ریزرویشن دیا جائے گا تو مسلمان بھی شانہ بشانہ اور قدم سے قدم ملا کر ترقی کی دوڑ میں شامل ہوں گے۔'

اویس نے وقف کی املاک کو لیکر کر کہا کہ مہاراشٹر میں سب سے زیادہ وقف کی میراث پر لوگ قابض ہیں، امتیاز جلیل نے جب سے وقف مافیا کے خلاف محاذ کھولا تب سے 9 سے زائد معاملے درج کیے گئے۔

اویسی نے مسلمانوں کی پسماندگی اور ملازمت ان کی ماہانہ آمدنی ان سب کو لیکر سرکاری ریکارڈ پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریکارڈ حکومت کے ہیں اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مسلمانوں کی پسماندگی کی اصل وجہ کیا ہے۔

اویسی نے کہا یہ مسلمانوں کی بربادی کا ریکارڈ ہے اس لیے مجلس کی یہ لڑائی ان کے حقوق حاصل کرنے کے لیے جاری رہیں گی۔ بلدیاتی انتخاب میں مسلمانوں کو طے کرنا ہے کہ ان کے ووٹ کسے ملیں گے۔'

انہونے کہا کہ اس بار مہاراشٹر اسمبلی کے دوران بھی مجلس ریزرویشن اور وقف کی املاک پر مظاہرہ کری گی۔

مزید پڑھیں:

ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقے ساکی ناکہ میں آج مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ' سیکولرازم سے ہمیں کیا ملا؟۔ کیا سیکولر ازم کی وجہ سے ہماری مسجد کا تحفظ ہوا؟ کیا بابری کے ملزمین کو سزا ہوئی، مسلمانوں کو ریزرویشن ملا؟ نہیں ملا۔ Don't get trapped in political secularism انہوں نے کہاکہ میں سیاسی سیکولر ازم کو نہیں مانتا، صرف آئین میں موجود سیکولر ازم I Believe In Constitutional Secularism کو تسلیم کرتا ہوں۔'

ویڈیو

انہوں نے مہاوکاس اگھاڑی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ترنگا ریلی سے خائف ہے، یہی وجہ ہے کہ مجلس کے کارکنان کو ممبئی پہنچنے کے لیے ان کے راستے میں روڈے اٹکائے گئے، لیکن مجلس کے کارکنان اس بات کہ پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنی منزل مقصود تک پہنچ گئے۔

اپنے خطاب میں اویسی نے کہا کہ مسلمانوں کی پسماندگی کے ذمہدار کانگریس اور این سی پی حکومت ہے۔ مہاراشٹر میں ایک بھی مسلم آئی ایس افسر نہیں اور جو آئی پی اس افسر ہیں بھی وہی مجلس کے ترقی سے خوف کھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ مسجلس ووٹ کاٹنے کے لیے آئی ہے۔ کانگریس این سی پی ووٹ تو مسلمانوں کا حاصل کرتی ہے لیکن ترقی کے نام پر صرف بیوقوف بناتی ہے۔

مجلس نے اسی بات کو محسوس کیا اسی لیے مسلمانوں کے پانچ فیصد ریزرویشن کے مطالبے کے ساتھ مجلس اپنی دعویداری جاری رکھے گی یہ کسی سیاسی مطالبے کے جیسے نہیں ہے بلکہ ممبئی ہائی کورٹ کا حکم ہے جس پر حکومت کو عمل کرنے میں دقت ہے، کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ مسلمان ترقی کریں مسلمان تعلیمی میدان میں بازی ماریں۔ مسلمانوں کی پسماندگی دور ہو۔ اگر مسلمانوں کو ریزرویشن دیا جائے گا تو مسلمان بھی شانہ بشانہ اور قدم سے قدم ملا کر ترقی کی دوڑ میں شامل ہوں گے۔'

اویس نے وقف کی املاک کو لیکر کر کہا کہ مہاراشٹر میں سب سے زیادہ وقف کی میراث پر لوگ قابض ہیں، امتیاز جلیل نے جب سے وقف مافیا کے خلاف محاذ کھولا تب سے 9 سے زائد معاملے درج کیے گئے۔

اویسی نے مسلمانوں کی پسماندگی اور ملازمت ان کی ماہانہ آمدنی ان سب کو لیکر سرکاری ریکارڈ پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریکارڈ حکومت کے ہیں اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مسلمانوں کی پسماندگی کی اصل وجہ کیا ہے۔

اویسی نے کہا یہ مسلمانوں کی بربادی کا ریکارڈ ہے اس لیے مجلس کی یہ لڑائی ان کے حقوق حاصل کرنے کے لیے جاری رہیں گی۔ بلدیاتی انتخاب میں مسلمانوں کو طے کرنا ہے کہ ان کے ووٹ کسے ملیں گے۔'

انہونے کہا کہ اس بار مہاراشٹر اسمبلی کے دوران بھی مجلس ریزرویشن اور وقف کی املاک پر مظاہرہ کری گی۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.