ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کا مالونی علاقہ، مسلم اکثریتی ہونے کی وجہ سے افلاس اور پسماندگی کی باہوں میں قید ہے، جہاں لاک ڈاؤن میں ممبئی کے کئی علاقوں میں پریشانیوں نے دستک دی۔
وہیں ان پریشانیوں سے لڑنے کے لیے جھوپڑپٹیوں میں مقیم لوگوں کے لیے ایک اسکول کے ذریعہ راشن پہنچایا جارہا ہے۔
فیاض شیخ اور ان کی اہلیہ میزگا شیخ جھوپڑپٹیوں کے بچوں کو تعلیم سے آرستہ کر رہی ہیں جبکہ فیاض ایک پرفیوم کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں۔
گزشتہ چار مہینوں سے اپنی اہلیہ میزگا کے ساتھ وہ شانہ بشانہ اور قدم بہ قدم علاقے کے پانچ سو گھروں میں رہنے والے لوگوں کو راشن پہنچا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایسا کرتے ہوئے میزگا شیخ کے پاس جب رقم ختم ہوگئی، تو ان کے خاوند نے اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور انہوں نے اپنے مستقبل میں استعمال کی جانے والی رقم پی ایف کو نکال کر ان لوگوں پر خرچ کرنا شروع کر دیا۔
فیاض کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ رقم گھر خریدنے کے لیے رکھی تھی لیکن حالات نے فیاض کو ضرورت مندوں کی ضرورت پوری کرنے پر مجبور کر دیا، اسی لیے انہوں نے بلا جھجھک اس رقم سے ضرورت مندوں کی ضرورت پوری کردی۔
واضح رہے کہ موجودہ حالات میں تعلیم جہاں پیشہ بن گئی ہے، وہاں ایسے بھی لوگ ہیں جو تعلیم کے ساتھ ساتھ ان لوگوں تک روزمرہ کی ضرورتوں کا خیال رکھتے ہوئے اسے اپنی زندگی کا فریضہ اور صدقہ جاریہ سمجھ کر اسے تقسیم کر رہے ہیں۔