ممبئی : مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کی پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں ہر مذہبی رہنما نے ملک کی موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے جو بھی حالات ہو ہمیں یعنی عوام کو اب سمجھنا ہوگا کہ دھرم اور ادھرم کے بیچ فرق کیا ہوتا ہے ۔ مذہی رہنماؤں نے کہا کہ عوام کو ظلم کے لئے اکسایا جارہا ہے اور اس کی وجہ سے مذہب بدنام ہو رہا ہے۔ جو لوگ اس حالات سے ناراض ہیں وہ ایک ساتھ آئیں اور جو معاشرے میں نفرت کا ماحول بنا رہے ہیں انھیں روکیں ۔ انھیں روکنے کے لئے اور ماحول کو پر امن بنانے کے لئے ہم سب کو ایک ساتھ آنا پڑے گا۔
سناتن دھرم سے تعلق رکھنے والے ستیا نامداس نے کہا کہ سناتن دھرم رحم درس دیتا ہے خواتین کی عزت احترام کرنا سکھاتا ہے۔ یہاں گائے کو ماتا اور گنگا کو ماں کہتے ہیں۔ ہم کس کو کیسے نقصان پہنچا سکتے ہیں ہمیں یہی بتانا تھا اسی مقصد کے تحت ہم یہاں آئے ہیں۔ Adharm Seminar In Mumbai
مولانا محمود دریابادی نے کہا کہ ملک جو حالات ہیں اور تشدد متعدد مذاہب کے درمیان برپا ہے یہ دھرم نہیں بلکہ یہ ادھرم ہے۔ ایسے موامقع پر مذہبی رہنماؤں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ بہار نکلیں اور لوگوں کو صحیح راستہ دکھائیں۔ Dharm Adharm Seminar Held At Mumbai
ملک کے حالیہ حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے جب ایک دوسرے کے بیچ تلخیاں پیدا ہوں ایسے لمحوں میں مذہبی رہنماؤں کے ذریه عوام کے درمیان اخوت، بھائی چارہ کا پیغام دینا یہ قابل تعریف ہیں۔ لیکن یہ مہم اس وقت کامیاب ہوگی جب انکی مذہبی کی پستہ پناہی میں تشدد برپا کرنے والوں تک یہ پیغام پہنچے تاکہ ملک کی فضا پرامن ہو۔ Dharm Adharm Seminar Held At Mumbai
یہ بھی پڑھیں : Vidarbha Reports 9 Farmers Suicides ودربھ میں 72 گھنٹے میں نو کسانوں کی خودکشی