ETV Bharat / state

ممبئی: لاک ڈاؤن میں نرمی کے باوجود ہوٹلز میں گراہکوں کی کمی

جنوبی ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں واقع ہوٹلز پر لاک ڈاؤن میں نرمی باوجود گراہکوں کی تعداد کم نظر آرہی ہے۔

ہوٹلز میں گراہکوں کی کمی
ہوٹلز میں گراہکوں کی کمی
author img

By

Published : Nov 18, 2020, 8:43 PM IST

Updated : Nov 18, 2020, 9:12 PM IST

جنوبی ممبئی علاقہ میں پسماندہ اور متوسط طبقہ کے لیے ہوٹلیں اور دیگر ضرورت کی اشیاء کے لئے کافی اہم ہے، مغلئی کھانوں کے شوقین افراد دور دراز سے یہاں آتے ہیں لیکن کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن نے اس پر کافی اثرات مرتب کئے ہیں۔

ہوٹلز میں گراہکوں کی کمی

حالانکہ لاک داؤن میں نرمی برتی جا رہی ہے لیکن کووڈ قوانین کے سبب ہوٹل میں اب لوگوں کا آنا جانا کافی کم ہو چکا ہے اور لوگ ہوٹلوں میں بیٹھ کر کھانے کی بجائے پارسل کھانا منگوانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

بازاروں میں خریدار نہ ہونے کے سبب ہوٹل میں بھی لوگوں کی تعداد میں کمی دیکھی جا رہی ہے حالانکہ کئی مہینوں کے بعد ہوٹلز کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔

ممبئی کے بھنڈی بازار یعنی مینارہ مسجد کے اطراف میں موجود ہوٹلز مغلئی اور چائنیز کھانوں کے لیے مشہور ہے لیکن لاک ڈاؤن میں نرمی برتے جانے کے بعد بھی یہاں پہلے کے جیسے حالات نہیں ہیں۔

ماشا اللہ ہوٹل کے مالک عبدالرحمٰن نے کہا کہ 'جن لوگوں کی ہوٹل کرائے پر ہے انہیں ابھی بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ جو لوگ کرائے پر نہیں ہیں انہیں ایک حد تک راحت ہے۔

مہاراشٹر: ایم ایل سی انتخابات میں کانٹے کی ٹکر متوقع

ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ ممبئی کے بازاروں میں جب تک خریدار نہیں ہوں گے تب تک ہوٹل کی حالت ایسی ہی رہے گی کیونکہ لوگ دور دراز سے یہاں خریداری کے لئے آتے ہیں چونکہ لوکل ٹرینیں بند ہیں اور مقامی لوگ فی الحال ہوٹل میں کھانا کھانے سے گریز کر رہے ہیں۔

ہوٹل اور بازار کا ایک دوسرے سے تعلق چولی دامن کا ہے لیکن ان دنوں بازار اور ہوٹل دونوں کی حالت ایک جیسی ہے اس حالت کو بہتر تبھی بنایا جا سکتا ہے جب ممبئی میں لوکل ٹرین ہر خاص و عام کے لیے شروع کی جائیں گی۔

جنوبی ممبئی علاقہ میں پسماندہ اور متوسط طبقہ کے لیے ہوٹلیں اور دیگر ضرورت کی اشیاء کے لئے کافی اہم ہے، مغلئی کھانوں کے شوقین افراد دور دراز سے یہاں آتے ہیں لیکن کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن نے اس پر کافی اثرات مرتب کئے ہیں۔

ہوٹلز میں گراہکوں کی کمی

حالانکہ لاک داؤن میں نرمی برتی جا رہی ہے لیکن کووڈ قوانین کے سبب ہوٹل میں اب لوگوں کا آنا جانا کافی کم ہو چکا ہے اور لوگ ہوٹلوں میں بیٹھ کر کھانے کی بجائے پارسل کھانا منگوانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

بازاروں میں خریدار نہ ہونے کے سبب ہوٹل میں بھی لوگوں کی تعداد میں کمی دیکھی جا رہی ہے حالانکہ کئی مہینوں کے بعد ہوٹلز کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔

ممبئی کے بھنڈی بازار یعنی مینارہ مسجد کے اطراف میں موجود ہوٹلز مغلئی اور چائنیز کھانوں کے لیے مشہور ہے لیکن لاک ڈاؤن میں نرمی برتے جانے کے بعد بھی یہاں پہلے کے جیسے حالات نہیں ہیں۔

ماشا اللہ ہوٹل کے مالک عبدالرحمٰن نے کہا کہ 'جن لوگوں کی ہوٹل کرائے پر ہے انہیں ابھی بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ جو لوگ کرائے پر نہیں ہیں انہیں ایک حد تک راحت ہے۔

مہاراشٹر: ایم ایل سی انتخابات میں کانٹے کی ٹکر متوقع

ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ ممبئی کے بازاروں میں جب تک خریدار نہیں ہوں گے تب تک ہوٹل کی حالت ایسی ہی رہے گی کیونکہ لوگ دور دراز سے یہاں خریداری کے لئے آتے ہیں چونکہ لوکل ٹرینیں بند ہیں اور مقامی لوگ فی الحال ہوٹل میں کھانا کھانے سے گریز کر رہے ہیں۔

ہوٹل اور بازار کا ایک دوسرے سے تعلق چولی دامن کا ہے لیکن ان دنوں بازار اور ہوٹل دونوں کی حالت ایک جیسی ہے اس حالت کو بہتر تبھی بنایا جا سکتا ہے جب ممبئی میں لوکل ٹرین ہر خاص و عام کے لیے شروع کی جائیں گی۔

Last Updated : Nov 18, 2020, 9:12 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.