ممبئی: گجرات میں بلقیس بانو کیس کے مجرم کی رہائی کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ ایک مسلم وفد نے کیا ہے اور اس سلسلہ میں ایک میمورنڈم مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو پیش کیا ہے، جنہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اس ضمن میں وفد کا پیغام صحیح جگہ پر پہنچا دیں گے۔ Demand to cancel release of Bilkis Bano Case convicts
واضح رہے کہ معروف سماجی کارکن ڈاکٹر فیضان عزیزی کی قیادت میں مسلمانوں اور مختلف سماج کے لوگ پر مشتمل وفد نے مہاراشٹر کے گورنر شری بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کی۔ جبکہ وفد میں سید خالد اشرف صدر دارالعلوم محمدیہ، جمعیت المسلمین کے جنرل سیکرٹری مولانا نعمت اللہ نوری اور صحافی فاروق انصاری شامل رہے۔
گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے خندہ پیشانی سے باتیں سنیں ،وفد نے مطالبہ کیا ہے کہ بلقیس بانو کیس کے تمام مجرموں کی معافی منسوخ کریں جنہیں گجرات حکومت نے رہا کیا تھا، حکومت ہند کی وزارت داخلہ کی طرف سے 10 جون 2022 کو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 'آزادی کا امرت مہوتسو' کے موضوع پر قیدیوں کو وقت سے پہلے رہا کرنے کے تعلق سےگائیڈ لائن جاری کیا تھا نمبر 17013/37/2021 کے خلاف جا کر گجرات حکومت نے بلقیس بانو کیس کے تمام مجرموں کی معافی اس گائڈ لائن کے خلاف جا کر کیا۔
اس ہدایت کے میں کن لوگوں کو رہائی نہیں مل سکتی اس کے پوائنٹ نمبر 5 کے ذیلی پوائنٹ (ii) میں درج ہے کے عمر قید کی سزا کے ساتھ سزا یافتہ شخص اور پنٹ (vi) میں عصمت دری کے جرم میں سزا یافتہ شخص، کی رہائی پر واضح طور پر روک لگا دیا ہے اور پوائنٹ نمبر 8 میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ "جو لوگ ممنوعہ زمروں میں آتے ہیں ان کو خاص معافی کے لیے نہیں دی جائے گی تاکہ عوامی امن اور معاشرے کی بھلائی کو یقینی بنایا جا سکے"، لیکن حیرت انگیز طور پر گجرات حکومت مذکورہ گائڈ لائن کو نظر انداز کردیا ہے اور جس پر مرکزی حکومت بھی خاموش ہے کہ جبکہ جن معاملات کی تفتیش مرکزی اداروں نے کی اس میں مرکزی حکومت کی رضا مندی لازمی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: Sharad Pawar on Bilkis Bano Case شرد پوار نے کہا بلقیس بانو کیس کے مجرمین کی رہائی تشویشناک
میمورنڈم نے مزید مطالبہ کیاکہ ہندوستان میں 2021 میں عصمت دری کے 31677 کیسز درج کیے گئے، اوسطاً روزانہ 86 جو رجسٹر ہوتے ہیں، این سی آر بی کی رپورٹ کے مطابق ہر ایک گھنٹے میں خواتین کے خلاف جرائم کے تقریباً 49 کیس درج کیے جا رہے ہیں۔ عصمت دری کے جرم میں سزا یافتہ افراد کو معافی دینے سے خواتین کے خلاف جرائم اور سماج دشمن عناصر کی حوصلہ افزائی ہوگی۔گورنر نے کہا کہ "آپ لوگ صحیح جگہ پر آئے ہیں اور میں آپ کا پیغام صحیح جگہ پر رکھوں گا، کیونکہ میں ملک میں بڑھتی ہوئی عصمت دری کی شرح سے بہت پریشان ہوں۔
یو این آئی