ممبئی: جنوبی ممبئی کے اے وارڈ سے لے کر ڈی وارڈ کی حدود میں ہزاروں مخدوش عمارتیں ہیں۔ کچھ عمارتیں ایسی ہیں کہ وہ کبھی بھی حادثے کا شکار ہو سکتی ہیں اور منہدم ہو سکتی ہیں، جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان ہو سکتا ہے۔ Dilapidated Buildings in South Mumbai
مکین مجبور ہیں کیونکہ ان مخدوش عمارتوں میں رہنے کے علاوہ ان کے پاس اور کوئی چارہ نہیں ہے، لیکن عمارتیں جب حادثے کا شکار ہوتی ہیں تو یہاں کے مکینوں کو ممبئی سے متصل ماہل علاقے میں منتقل کیا جاتا ہے۔ یہ عمارتیں مہاڈہ کے زیر اہتمام ہیں۔
رکن اسمبلی اور کارپوریٹر رائیس شیخ کا کہنا ہے کہ مہاڈہ کی تشکیل کیوں اور کس لئے کی گئی یہ سمجھنا بے حد ضروری ہے۔ کیونکہ عمارتوں کی مرمت کی ذمہ داری مہاڈہ کی ہوتی ہے، جو اپنے ذمہ داریوں سے دور بھاگتی ہے۔ مہاڈہ کی عدم توجہی کے سبب مکینوں کو ہمیشہ اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑتا ہے۔
Children Vaccination Matter: بچوں کو کورونا کا ٹیکہ، والدین میں خوف
شیخ کا کہنا ہے کہ اگر ان ساری عمارتوں کو منہدم ہونے سے بچانا ہے تو 500 کروڑ کا سرمایا درکار ہے۔
شیخ نے کہا کہ اگر حکومت اس بارے میں سنجیدگی سے غور کرتی ہے تو ممبئی کے مکینوں کی عمارتیں بہتر ہو سکتی ہیں اور حادثات سے بچا جا سکتا ہے اور انھیں اپنا آشیانہ چھوڑ کر ماہل علاقے میں نہیں جانا پڑے گا۔