مہاراشٹر وقف بورڈ کے رکن خالد بابو قریشی نے کہا کہ مہاراشٹر وقف بورڈ مہاراشٹر کے مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کا کام کر رہا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ مہاراشٹر وقف بورڈ انچارج و افسران اس جانب بالکل توجہ نہیں دے رہے ہیں۔
وقف بورڈ کے رکن خالد بابو قریشی نے محکمہ اقلیتی بہبود اور وقف بورڈ کے ذمہ داران پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر وقف بورڈ کے سی او کے پاس پہلے سے ہی کئی محکموں کے اضافی چارج ہیں۔ان حالات میں وہ مہاراشٹر وقف بورڈ کے ساتھ انصاف نہیں کر سکتے۔
خالد بابو قریشی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ایسے شخص کو مہاراشٹر وقف بورڈ کا سی ای او منتخب کر دیا ہے جو مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ میں کافی گڑبڑی کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میں وقف بور ڈ میں رہتے ہوئے یہاں جو گڑبڑی دیکھتا ہوں اس کے خلاف آواز اٹھا رہا ہوں۔
مزید پڑھیں:اورنگ آباد: جمعيت علماء کے سالانہ کیلنڈر کا اجراء
قریشی نے کہا کہ یہاں جو خرد برد چل رہی ہے اس تعلق سے میں نےجئے شری مکھرجی پرنسپل سکریٹری مائینارٹی محکمہ کی چیف کو ایک تفصیلی خط ای میل کے ذریعے بھیجا ہے اور ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یکم نومبر2020 کو ہوئی میٹنگ میں سی ای او کے ذریعے جو میٹر ڈالے گئے تھے اس کی تحقیقات کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس تعلق سے۸؍جنوری2021 کو بھی ایک شکایتی مکتوب مائناریٹی محکمہ کی پرنسپل سکریٹری کو لکھا ہے اور انہیں اس معاملے میں دخل دے کر سی۔ ای۔ او۔ کے ذریعہ جاری خرد برد کو روکنے کی اپیل کی ہے۔
سی ای او جو کہ31دسمبر 2020 کو سبکدوش ہو رہے تھے میں نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں اب اس عہدے پر نہ رہنے دیا جائے لیکن ابھی تک انہیں ہٹایا نہیں گیا ہے اور ان کی خردبرد جاری ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس کے خلاف ہم احتجاج کریں گے اور مسلمانوں کو ہونے والے نقصانات سے بچانے کے لیے پوری کوشش کریں گے۔