انڈین ایڈمنسٹریشن سروس (آئی اے ایس) کے علاوہ سینٹرل سروس میں شامل دیگر افسران اسٹیٹ سروس میں اہم عہدوں پر فائز ہیں۔
فیڈریشن آف آفیسرز کے عہدیداروں کا چیف سکریٹری کے ساتھ کورونا سے وبائی بیماری کے علاج اور انتظامیہ کی سطح جیسے امور سے متعلق جمعرات کو ایک اجلاس ہوا تھا۔
اجلاس میں فیڈریشن کے چیف ایڈوائزر جی ڈی، صدر ونود دیسائی، نائب صدر سمیر بھٹکر، جنرل سکریٹری ونائک لہڑے اور سکریٹری وشنو پاٹل کے علاوہ محکمہ خزانہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری نتن گدرے، محکمہ صحت عامہ کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پردیپ ویاس اور دیگر اعلی افسران موجود تھے۔
فیڈریشن کے عہدیداروں نے مرکزی افسران کی ریاستی عہدوں پر غیر ضروری تعیناتی پر اعتراض کیا ۔ ریاستی حکومت کی پالیسیوں کے نفاذ میں ہم آہنگی کو یقینی بنانے اور فنڈز کے مناسب استعمال کو یقینی بنانے کے لیے وزارت کے انتظامی محکمہ سے سرکاری بورڈز، کارپوریشنز، کاروباری ادارے، کمپنیوں، میونسپل کارپوریشنز وغیرہ میں ریاستی سطح کے افسران کی تقرری کی جاتی ہے۔ ان کے پاس مشق شدہ تربیت کے علاوہ متعلقہ عہدے کا ضروری علم اور تجربہ ہے۔ انہیں ترقی کے مواقع بھی ملتے ہیں کیونکہ وہ متعلقہ انتظامی محکموں کے ڈھانچے میں شامل ہیں۔ لیکن پچھلے کچھ سالوں میں سینٹرل سروس میں افسروں کی آسامیاں خاص طور پر محصولات کے محکمہ میں انڈین ایڈمنسٹریشن کے عہدوں کے علاوہ اسٹیٹ سروس میں موجود افسران نے قبضہ کیا ہے۔
مہاراشٹر: ایم ایل سی انتخابات میں کانٹے کی ٹکر متوقع
سینٹرل سروس میں افسران کی ڈیپوٹیشن اسٹیٹ سروس میں افسران کو ترقی کا موقع نہیں دیتی ہے لہذا فیڈریشن نے مطالبہ کیا ہے کہ مرکزی اہلکاروں میں موجود افسران کو ریاستی محکمہ میں عہدوں پر مقرر نہ کیا جائے اور موجودہ افسران کی ڈیپوٹیشن فوری طور پر منسوخ کردی جائے۔
اس ضمن میں فیڈریشن کی جانب سے وزیراعلی اور نائب وزیراعلی کو تحریری مطالبہ کی کاپیاں بھی دی گئی ہیں۔