ETV Bharat / state

کورونا سے شوہر کی موت،بیوی اور بیٹی کی خودکشی - حالت تشویشناک

ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں چھ دن پہلے 31 جولائی کو کورونا انفیکشن کی وجہ سے شوہر کی موت ہوئی تھی جس کے بعد غمزدہ بیوی نے اپنی 17 سالہ بیٹی کے ساتھ خودکشی کرلی۔

کورونا سے شوہر کی موت سے پریشان بیوی اور بیٹی نے خودکشی کی
کورونا سے شوہر کی موت سے پریشان بیوی اور بیٹی نے خودکشی کی
author img

By

Published : Aug 6, 2020, 1:07 PM IST

یہ واقعہ اورنگ آباد کے پنڈیالک نگر پولیس اسٹیشن کے علاقے سوامی سمارتھ نگر میں پیش آیا۔ پولیس نے بتایا کہ مرنے والی کی شناخت 42 سالہ ثمینہ رُستم شیخ اور اس کی 17 سالہ بیٹی عائشہ رُستم شیخ کے طور پر ہوئی ہے۔

اس واقعے میں ثمینہ کا 17 سالہ بیٹا سمیر رُستم شیخ زندہ بچ گیا ہے اور وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ثمینہ کی 25 سال قبل اورنگ آباد کے گڑکھیڈا میں رہنے والے رُستم شیخ کے ساتھ لو میریج ہوئی تھی رستم کنسٹرکشن کا کام کرتا تھا۔رُستم کو عائشہ اور سمیر جڑواں بچے تھے۔ رُستم 31 جولائی کو کورونا وبا کا شکار ہونے کے بعد انتقال کر گیا۔

ثمینہ اس کا بیٹا اور بیٹی شوہر کی موت سے سخت حیرت زدہ تھیں۔ رشتے دار پچھلے پانچ دن سے ان کے ساتھ گھر پر ہی تھے۔دیر رات ثمینہ نے اپنے بچوں ، چھوٹی بہن ، بھائی اور بھابھی کے ساتھ گھر میں کھانا کھایا کچھ دیر سب نے بات چیت کی ثمینہ کی بہن اور بہنوئی اپنے گھر رام نگر میں چلے گئے جب کے رشتےدار دوسرے کمرے میں سوئے تھے۔

کورونا وائرس سے پولیس انسپکٹر اعظم پٹیل کا انتقال

ثمینہ رات کے قریب بارہ تیس تک ٹی وی بھی دیکھتی رہی اور اس کے بعد ثمینہ نے کمرے کی چھت کے پنکھے کے ہک سے ساڑھی لٹکانے کی کوشش کی لیکن اس وقت بیٹے سمیر نے ماں کو ایسا کرنے سے روک دیا۔ اس کے بعد تینوں نے ایک خودکش نوٹ لکھا اور ثمینہ ، عائشہ اور سمیر نے اپنے ہاتھوں کی رگیں کاٹ دی۔ کچھ دیر بعد گھر کے باقی لوگوں کی کمرے میں جا کے دیکھ تو ثمینہ اُسکی بیٹی بیڈ پر پڑے تھے اور بیٹا سمیر بیڈ کے نیچے پڑا تھے رشتےداروں نے تینوں کو اورنگ آباد کے ایک نجی اسپتال میں لے گئے لیکن وہاں پر ثمینہ اور اُسکی بیٹی کو مردا قرار دے دیا گیا اور سمیر کو سکاری اسپتال بھیج دیا گیا جہاں اُسکی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے اور علاج چل رہا ہے۔

فلحال یہ معاملہ اورنگ آباد کے پنڈیالک نگر پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا ہے اور پولیس یہ بات کا پتہ کرنے میں لگی ہے کہ ان لوگوں نے خودکشی کیوں کی؟

یہ واقعہ اورنگ آباد کے پنڈیالک نگر پولیس اسٹیشن کے علاقے سوامی سمارتھ نگر میں پیش آیا۔ پولیس نے بتایا کہ مرنے والی کی شناخت 42 سالہ ثمینہ رُستم شیخ اور اس کی 17 سالہ بیٹی عائشہ رُستم شیخ کے طور پر ہوئی ہے۔

اس واقعے میں ثمینہ کا 17 سالہ بیٹا سمیر رُستم شیخ زندہ بچ گیا ہے اور وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ثمینہ کی 25 سال قبل اورنگ آباد کے گڑکھیڈا میں رہنے والے رُستم شیخ کے ساتھ لو میریج ہوئی تھی رستم کنسٹرکشن کا کام کرتا تھا۔رُستم کو عائشہ اور سمیر جڑواں بچے تھے۔ رُستم 31 جولائی کو کورونا وبا کا شکار ہونے کے بعد انتقال کر گیا۔

ثمینہ اس کا بیٹا اور بیٹی شوہر کی موت سے سخت حیرت زدہ تھیں۔ رشتے دار پچھلے پانچ دن سے ان کے ساتھ گھر پر ہی تھے۔دیر رات ثمینہ نے اپنے بچوں ، چھوٹی بہن ، بھائی اور بھابھی کے ساتھ گھر میں کھانا کھایا کچھ دیر سب نے بات چیت کی ثمینہ کی بہن اور بہنوئی اپنے گھر رام نگر میں چلے گئے جب کے رشتےدار دوسرے کمرے میں سوئے تھے۔

کورونا وائرس سے پولیس انسپکٹر اعظم پٹیل کا انتقال

ثمینہ رات کے قریب بارہ تیس تک ٹی وی بھی دیکھتی رہی اور اس کے بعد ثمینہ نے کمرے کی چھت کے پنکھے کے ہک سے ساڑھی لٹکانے کی کوشش کی لیکن اس وقت بیٹے سمیر نے ماں کو ایسا کرنے سے روک دیا۔ اس کے بعد تینوں نے ایک خودکش نوٹ لکھا اور ثمینہ ، عائشہ اور سمیر نے اپنے ہاتھوں کی رگیں کاٹ دی۔ کچھ دیر بعد گھر کے باقی لوگوں کی کمرے میں جا کے دیکھ تو ثمینہ اُسکی بیٹی بیڈ پر پڑے تھے اور بیٹا سمیر بیڈ کے نیچے پڑا تھے رشتےداروں نے تینوں کو اورنگ آباد کے ایک نجی اسپتال میں لے گئے لیکن وہاں پر ثمینہ اور اُسکی بیٹی کو مردا قرار دے دیا گیا اور سمیر کو سکاری اسپتال بھیج دیا گیا جہاں اُسکی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے اور علاج چل رہا ہے۔

فلحال یہ معاملہ اورنگ آباد کے پنڈیالک نگر پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا ہے اور پولیس یہ بات کا پتہ کرنے میں لگی ہے کہ ان لوگوں نے خودکشی کیوں کی؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.