تھانے شہر میں گزشتہ 15 دنوں میں یہ دوسرا معاملہ منظر عام پر آیا ہے۔ تھانے شہر کے کھوپٹ علاقے میں رہائش پذیر میگھنا دیو گٹکر نامی 22 سالہ خاتون جو پیشہ سے جم ٹرینر تھیں۔ وہ وزن کم کرنے کے لیے آن لائن دستیاب آیورویدک دوا کو استعمال کیا کرتی تھیں۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ یہ دوا جم کا ایک ٹرینر میگھنا کو باڈی سلیم رکھنے کے لیے فراہم کرتا تھا جسکے استعمال سے اسکی موت ہوگئی ہے۔
حادثے والے دن چند گھنٹوں قبل اس نے اس ویٹ لاس کی دوا استعمال کیا تھا اور کلیان شہر واقع جم پہنچیں جہاں انکی حالت بگڑ گئی۔ انہیں فوراً ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ان کی موت ہوگئی۔
سینیئر پولیس انسپکٹر انل منگلے نے بتایا کہ 'اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر پولیس تفتیش کررہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈی این پی ( ڈیوٹرو فینال نامی ممنوعہ) دوا کے استعمال سے وزن کم کیا جاتا ہے۔
بیرونی ممالک میں ہزاروں نوجوانوں کی موت کے بعد اس دوا کو ممنوعہ قرار دیا گیا ہے۔ مگر بھارت میں آن لائن اور جم میں آسانی سے فراہم ہو رہی ہے۔
ڈاکٹر ودیا کدم کے مطابق عموماً اس طرح کی ممنوعہ دواؤں کا استعمال انسانی زندگی کے لیے خطرناک ہے مگر نوجوان لڑکے لڑکیاں زیرو فیگر اور سکس پیک کے چکر میں آن لائن ان دواؤں کو سرچ کرتے ہیں اور انکی تفصیلات کو پڑھ کر آن لائن آرڈر کر منگا لیتے ہیں اور پھر اسکا استعمال کرنا شروع کردیتے ہیں۔ جو ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔