ETV Bharat / state

بچہ مزدوروں کی بڑھتی تعداد باعث تشویش

ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں دن بدن بچہ مزدوروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے انتظامیہ کافی فکر مند ہے۔

بچہ مزدوروں کی بڑھتی تعداد باعث تشویش
author img

By

Published : Aug 10, 2019, 7:58 PM IST

ممبئی شہر کو عروس البلاد اور سپنوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے یہاں پر کوئی راتوں رات کروڑ پتی بن جاتا ہے تو کوئی پل بھر میں اپنا سب کچھ گںوادیتا ہے، ممبئی میں آپ کو پورے ملک کے باشندے بآسانی مل جائیں گے جو ذریعہ معاش کے لیے اس شہر میں مقیم ہیں۔

سپنوں کی اس نگری میں ایک جانب جہاں اونچی اونچی فلک بوس عمارتیں ہیں تو دوسری جانب جھوپڑیوں کی تعداد بھی قابل ذکر ہیں جو غریبی اور امیری کے درمیان فرق کو واضح کرتی ہیں۔

بچہ مزدوروں کی بڑھتی تعداد باعث تشویش، ویڈیو

انہی جھوپڑیوں میں آپ کو ایسے ننھے معصوم بچے ملیں گے جن کی عمع ابھی کھیلنے کودنے اور اسکول جانے کی ہے لیکن وہ محنت مزدوری کرتے ہیں یا پھر بھیک مانگ کر پیٹ پالتے ہیں۔

بھیک مانگنے والے بچوں نے عروس البلاد شہر میں ایک الگ ہی جگہ بنا رکھی ہے۔

حالاںکہ بچہ مزدوری اور بچوں کا بھیک مانگنا قانوناً جرم ہے لیکن غربت کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کو کم عمری میں ہی کام کرنے کے لیے کہتے ہیں۔

حق معلومات قانون کے تحت ملی تفصیلات کے مطابق اس بات کا خلاصہ ہوا ہے کہ گزشتہ کئی برسوں میں جو کارروائیاں بچہ مزدوری اور بھیک مانگنے والے بچوں کے خلاف ہوئی ہے وہ چونکا دینے والی ہے۔

کئی برس پہلے بچہ مزدوری کے خلاف قانونی کارروائی کافی تیزی سے ہوئی تھی، یہ وہ دور تھا جب ممبئی میں اے سی پی وسنت ڈھوبلے کا طوطی بولتا تھی انہوں نے اپنی سربراہی میں ڈانس بار، بھیک مانگنے والے بچے اور بچہ مزدوری کے خلاف بڑی تیزی سے کاروائی کی تھی اور غیر سماجی عناصر کے خلاف کارروائی کی تھی۔

لیکن وسنت ڈھوبلے کی سبکدوشی کے بعد ان تمام کاروائیوں میں زبردست کمی واقع ہوئی اور ان تمام غیر قانونی سرگرمیوں میں ایک بار پھر اضافہ ہونے لگا۔

ممبئی شہر کو عروس البلاد اور سپنوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے یہاں پر کوئی راتوں رات کروڑ پتی بن جاتا ہے تو کوئی پل بھر میں اپنا سب کچھ گںوادیتا ہے، ممبئی میں آپ کو پورے ملک کے باشندے بآسانی مل جائیں گے جو ذریعہ معاش کے لیے اس شہر میں مقیم ہیں۔

سپنوں کی اس نگری میں ایک جانب جہاں اونچی اونچی فلک بوس عمارتیں ہیں تو دوسری جانب جھوپڑیوں کی تعداد بھی قابل ذکر ہیں جو غریبی اور امیری کے درمیان فرق کو واضح کرتی ہیں۔

بچہ مزدوروں کی بڑھتی تعداد باعث تشویش، ویڈیو

انہی جھوپڑیوں میں آپ کو ایسے ننھے معصوم بچے ملیں گے جن کی عمع ابھی کھیلنے کودنے اور اسکول جانے کی ہے لیکن وہ محنت مزدوری کرتے ہیں یا پھر بھیک مانگ کر پیٹ پالتے ہیں۔

بھیک مانگنے والے بچوں نے عروس البلاد شہر میں ایک الگ ہی جگہ بنا رکھی ہے۔

حالاںکہ بچہ مزدوری اور بچوں کا بھیک مانگنا قانوناً جرم ہے لیکن غربت کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کو کم عمری میں ہی کام کرنے کے لیے کہتے ہیں۔

حق معلومات قانون کے تحت ملی تفصیلات کے مطابق اس بات کا خلاصہ ہوا ہے کہ گزشتہ کئی برسوں میں جو کارروائیاں بچہ مزدوری اور بھیک مانگنے والے بچوں کے خلاف ہوئی ہے وہ چونکا دینے والی ہے۔

کئی برس پہلے بچہ مزدوری کے خلاف قانونی کارروائی کافی تیزی سے ہوئی تھی، یہ وہ دور تھا جب ممبئی میں اے سی پی وسنت ڈھوبلے کا طوطی بولتا تھی انہوں نے اپنی سربراہی میں ڈانس بار، بھیک مانگنے والے بچے اور بچہ مزدوری کے خلاف بڑی تیزی سے کاروائی کی تھی اور غیر سماجی عناصر کے خلاف کارروائی کی تھی۔

لیکن وسنت ڈھوبلے کی سبکدوشی کے بعد ان تمام کاروائیوں میں زبردست کمی واقع ہوئی اور ان تمام غیر قانونی سرگرمیوں میں ایک بار پھر اضافہ ہونے لگا۔

Intro:یہ ممبئی شہر ہے ..ادنی سے اعلیٰ ہر ایک کی تلاش و معاش کا مرکز ہے یہ شہر ..ملک کی صنعتی دارالحکومت کا خطاب اس شہر کو ملاہے..یہاں فلک بوس عمارتیں ہیں تو جھگی جھوپڑیاں بھی ہیں ...افلاس غربت اور امیری کے بیچ میں یہاں فرق بآسانی دیکھنے کو ملتا ہے ...اور انہی غربت کے بیچ میں ..دور طفل سے ہی بچہ مزدوری کی باہوں میں قید ننھے بچے اور بھیک مانگنےوالے بچوں کی تعداد نے اس شہر کے نقشے میں اپنا ایک الگ مقام حاصل کیا ہے ...جسے دیکھنے کے بعد یہ تو طے ہوگیا ہے کہ یہ شہر ہر ایک کی تلاش و معاش کے لئے انسانی زندگی میں اہم کردار تو ادا کرتا ہے ..لیکن قانونی کارروائیوں سے غیر قانونی طریقے سے روزی روٹی کا ذریعہ ڈھونڈھنے والے قانونی کارروائیوں سے نہیں بچ سکے ..بچہ مزدوری بال مزدوری ..بچوں سے بھیک منگوانا یا انکا بھیک مانگنا یہ جرم ہے ...حق معلومات قانون کے تحت ملی جانکاری میں اس بات کا خلاصہ ہوا ہے کہ بیتے کئی برسوں میں جو کارروائیاں بچہ مزدوری اور بھیک مانگنے والے بچوں کے خلاف ہوئی ہے وہ چونکا دینے والی ہے ...ای ٹی وی بھارت کے پاس اس کارروائی کے دستاویز موجود ہیں ...

بائٹ ... شکیل شیخ آر ٹی آئی کارکن

ممبئی کے کئی پوش علاقوں میں بھیک مانگنے والوں کی یہ تعداد آپکو بآسانی مل جاےگی..کئی برس پہلے ان کے خلاف قانونی کارروائی کافی تیزی سے ہو رہی تھی ..یہ وہ دورتھا جب ممبئی میں اے سی پی وسنت ڈھوبلے کی طوطی بولتی تھی ..ڈانس بار ، بھیک مانگنے والے بچے ، بچہ مزدوری ، غیر سماجی عناصر انکے خلاف کارروائی بڈی تیزی سے ہو رہی تھی ..لیکن ڈھوبلے کی سبگدوشی کے بعد کارروائی میں کافی کمی دکھنے کو ملی ..اور نتیجہ یہ ہوا کہ بچہ مزدوری اور انسے بھیک مانگنے یا منگوانے والوں نے ممبئی میں پھر سے اپنے پیر پھیلانے شروع کر دے ....اور آج کارروائی کے باوجود یہ تعداد ممبئی میں کافی زیادہ ہوگئی..جس پر حکومت اور محکمہ پولیس کو سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے ....

Body:یہ ممبئی شہر ہے ..ادنی سے اعلیٰ ہر ایک کی تلاش و معاش کا مرکز ہے یہ شہر ..ملک کی صنعتی دارالحکومت کا خطاب اس شہر کو ملاہے..یہاں فلک بوس عمارتیں ہیں تو جھگی جھوپڑیاں بھی ہیں ...افلاس غربت اور امیری کے بیچ میں یہاں فرق بآسانی دیکھنے کو ملتا ہے ...اور انہی غربت کے بیچ میں ..دور طفل سے ہی بچہ مزدوری کی باہوں میں قید ننھے بچے اور بھیک مانگنےوالے بچوں کی تعداد نے اس شہر کے نقشے میں اپنا ایک الگ مقام حاصل کیا ہے ...جسے دیکھنے کے بعد یہ تو طے ہوگیا ہے کہ یہ شہر ہر ایک کی تلاش و معاش کے لئے انسانی زندگی میں اہم کردار تو ادا کرتا ہے ..لیکن قانونی کارروائیوں سے غیر قانونی طریقے سے روزی روٹی کا ذریعہ ڈھونڈھنے والے قانونی کارروائیوں سے نہیں بچ سکے ..بچہ مزدوری بال مزدوری ..بچوں سے بھیک منگوانا یا انکا بھیک مانگنا یہ جرم ہے ...حق معلومات قانون کے تحت ملی جانکاری میں اس بات کا خلاصہ ہوا ہے کہ بیتے کئی برسوں میں جو کارروائیاں بچہ مزدوری اور بھیک مانگنے والے بچوں کے خلاف ہوئی ہے وہ چونکا دینے والی ہے ...ای ٹی وی بھارت کے پاس اس کارروائی کے دستاویز موجود ہیں ...

بائٹ ... شکیل شیخ آر ٹی آئی کارکن

ممبئی کے کئی پوش علاقوں میں بھیک مانگنے والوں کی یہ تعداد آپکو بآسانی مل جاےگی..کئی برس پہلے ان کے خلاف قانونی کارروائی کافی تیزی سے ہو رہی تھی ..یہ وہ دورتھا جب ممبئی میں اے سی پی وسنت ڈھوبلے کی طوطی بولتی تھی ..ڈانس بار ، بھیک مانگنے والے بچے ، بچہ مزدوری ، غیر سماجی عناصر انکے خلاف کارروائی بڈی تیزی سے ہو رہی تھی ..لیکن ڈھوبلے کی سبگدوشی کے بعد کارروائی میں کافی کمی دکھنے کو ملی ..اور نتیجہ یہ ہوا کہ بچہ مزدوری اور انسے بھیک مانگنے یا منگوانے والوں نے ممبئی میں پھر سے اپنے پیر پھیلانے شروع کر دے ....اور آج کارروائی کے باوجود یہ تعداد ممبئی میں کافی زیادہ ہوگئی..جس پر حکومت اور محکمہ پولیس کو سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے ....

Conclusion:یہ ممبئی شہر ہے ..ادنی سے اعلیٰ ہر ایک کی تلاش و معاش کا مرکز ہے یہ شہر ..ملک کی صنعتی دارالحکومت کا خطاب اس شہر کو ملاہے..یہاں فلک بوس عمارتیں ہیں تو جھگی جھوپڑیاں بھی ہیں ...افلاس غربت اور امیری کے بیچ میں یہاں فرق بآسانی دیکھنے کو ملتا ہے ...اور انہی غربت کے بیچ میں ..دور طفل سے ہی بچہ مزدوری کی باہوں میں قید ننھے بچے اور بھیک مانگنےوالے بچوں کی تعداد نے اس شہر کے نقشے میں اپنا ایک الگ مقام حاصل کیا ہے ...جسے دیکھنے کے بعد یہ تو طے ہوگیا ہے کہ یہ شہر ہر ایک کی تلاش و معاش کے لئے انسانی زندگی میں اہم کردار تو ادا کرتا ہے ..لیکن قانونی کارروائیوں سے غیر قانونی طریقے سے روزی روٹی کا ذریعہ ڈھونڈھنے والے قانونی کارروائیوں سے نہیں بچ سکے ..بچہ مزدوری بال مزدوری ..بچوں سے بھیک منگوانا یا انکا بھیک مانگنا یہ جرم ہے ...حق معلومات قانون کے تحت ملی جانکاری میں اس بات کا خلاصہ ہوا ہے کہ بیتے کئی برسوں میں جو کارروائیاں بچہ مزدوری اور بھیک مانگنے والے بچوں کے خلاف ہوئی ہے وہ چونکا دینے والی ہے ...ای ٹی وی بھارت کے پاس اس کارروائی کے دستاویز موجود ہیں ...

بائٹ ... شکیل شیخ آر ٹی آئی کارکن

ممبئی کے کئی پوش علاقوں میں بھیک مانگنے والوں کی یہ تعداد آپکو بآسانی مل جاےگی..کئی برس پہلے ان کے خلاف قانونی کارروائی کافی تیزی سے ہو رہی تھی ..یہ وہ دورتھا جب ممبئی میں اے سی پی وسنت ڈھوبلے کی طوطی بولتی تھی ..ڈانس بار ، بھیک مانگنے والے بچے ، بچہ مزدوری ، غیر سماجی عناصر انکے خلاف کارروائی بڈی تیزی سے ہو رہی تھی ..لیکن ڈھوبلے کی سبگدوشی کے بعد کارروائی میں کافی کمی دکھنے کو ملی ..اور نتیجہ یہ ہوا کہ بچہ مزدوری اور انسے بھیک مانگنے یا منگوانے والوں نے ممبئی میں پھر سے اپنے پیر پھیلانے شروع کر دے ....اور آج کارروائی کے باوجود یہ تعداد ممبئی میں کافی زیادہ ہوگئی..جس پر حکومت اور محکمہ پولیس کو سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے ....

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.