اورنگ آباد: مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھگوت کراڑ نے کہا کہ مرکزی حکومت جلد ہی اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر کرنے کا عمل شروع کرے گی۔ Aurangabad Name Change Row۔ مرکزی وزیر ڈاکٹر بھگوت کراڑ نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کر کے اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کی تجویز پر جانکاری دی۔ ڈاکٹر کراڑ نے مہاراشٹر کی گزشتہ حکومت مہا وکاس اگھاڑی پر سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ جب انہیں اپنی حکومت ختم ہوتی دکھائی دی تو جلد بازی میں مہا وکاس اگھاڑی نے کئی سارے فیصلے کیے ہیں۔ Central Government will Start the Process of Renaming Aurangabad as Sambhaji Nagar
مرکزی وزیر ڈاکٹر بھاگوت کراڑ نے اورنگ آباد اور سمبھاجی نگر کے مسئلہ پر ایک بار پھر کہا کہ ہم اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر رکھنے کے لیے پچھلے کئی سالوں سے آواز اٹھا رہے تھے لیکن مہا وکاس اگھاڑی کو پتہ چلا کہ اب ان کی حکومت آگے نہیں بڑھنے والی ہے تو انہوں نے ہنگامی طور پر ریاستی کابینہ کی میٹنگ بلائی اور اورنگ آباد کا نام سمبھاجی نگر رکھنے کا فیصلہ کیا۔ ڈاکٹر بھاگوت کراڑ نے کہا کہ کابینہ میں فیصلہ لینے کے بعد اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر رکھ دیا جائے گا۔ ایسا نہیں ہے نام بدلنے کے لیے مرکزی حکومت کو تجویز بھیجنی پڑتی ہے اور مرکزی حکومت نام تبدیل کرنے پر فیصلہ کرتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈاکٹر بھاگوت کراڑ نے کہا کہ شہر کے کئی علاقوں میں اورنگ آباد نہیں بلکہ سمبھاجی نگر کے نام سے بینر لگائے گئے ہیں۔ Renaming Aurangabad as Sambhaji Nagar
یہ بھی پڑھیں:
لیکن ابھی یہ تجویز کابینہ میں پاس ہوئی تھی۔ صرف مرکزی حکومت ہی شہر کا نام تبدیل کرے گی۔ اورنگ آباد کا نام سمبھاجی نگر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس پر عمل بھی جلد شروع ہو جائے گا۔ ڈاکٹر بھاگوت کراڈ نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی کو اپنی طاقت جاتی ہوئی نظر آرہی تھی اسی لیے اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا اور ہندوتوا کو خوش کیا گیا۔ اگر مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت پہلے ہی کابینہ میں اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر رکھنے کا فیصلہ کرلیتی تو بات کچھ اور ہوتی اور یہ کہا جاتا کہ مہا وکاس اگھاڑی ہندوتوا کے ساتھ ہے۔ مرکزی وزیر ڈاکٹر بھگوت کراڈ نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر کرنے کی کارروائی کو آگے بڑھانے پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: