ممبئی: ممبئی کے کاندیوالی ایسٹ علاقے کے گوکل نگر علاقے میں چار باہری نوجوانوں کے ایک گروہ نے ایک مراٹھی لڑکے سے ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کو کہا۔ تاہم اس نے ’جے شری رام‘ کا نعرہ نہیں لگایا۔ جس کے بعد ان چار شرپسند نوجوانوں نے مراٹھی لڑکے کی وحشیانہ انداز میں پٹائی کی ۔ مار پیٹ کا پورا واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہو گیا ہے۔ یہ واقعہ 25 ستمبر کی رات تقریباً 11.45 بجے پیش آیا تھا ۔ متاثرہ نوجوان کا نام سدھارتھ کشن انگورے ہے۔ چاروں ملزمین کے خلاف کرار تھانہ میں اٹروسٹی کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولس نے اس معاملے کے اہم ملزم 30 سالہ سورج تیواری اور روشن عرف کبیر مشرا کو گرفتار کر لیا ہے۔ دو ملزمین ارون پانڈے اور راجیش رکشہ ڈرائیور مفرور ہیں اور پولیس ان کی تلاش کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'جے شری رام' کہنے سے انکار پر نوجوان پر جان لیوا حملہ، چار کے خلاف مقدمہ درج
کُرار پولیس کے مطابق جو ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے اس کے مطابق سدھارتھ منگل کی رات ساڑھے گیارہ بجے کام سے گھر واپس آرہا تھا ۔ جب وہ اپنے چھوٹے بھائی سے فون پر بات کر رہا تھا، اس دوران کاندیوالی ایسٹ کے گوکل نگر کے قریب چار لوگوں نے اسے کرار کی طرف جاتے ہوئے روک لیا۔ جب سدھارتھ نے پوچھا کہ تم مجھے کیوں روک رہے ہو تو ایک ملزم اس کے پاس آیا اور اس سے جے شری رام کہنے کو کہا۔ ان میں سے ایک ملزم نے جے شری رام کا نعرہ لگانا شروع کیا اور سدھارتھ کو اسے دہرانے پر مجبور کیا۔ایف آئی آر کے مطابق سدھارتھ نے اس دوران کہا کہ وہ تھکا ہوا ہے اور گھر جانا چاہتا ہے۔ اس کے بعد ملزم نے سدھارتھ کے ساتھ گالی گلوچ کی اور اس کی پٹائی کی۔ متاثرہ کے بھائی وشنو انگورے نے یہ دیکھا اور مداخلت کی۔ اس کے بعد وشنو زخمی سدھارتھ کو کاندیولی ویسٹ میں اسپتال لے گیا۔ سدھارتھ کو بابا صاحب امبیڈکر اسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا۔ ایک دن کے علاج کے بعد یعنی منگل کو سدھارتھ نے کرار پولیس کے پاس جا کر چاروں شرپسندوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔