ETV Bharat / state

Mumbai Commissioner on Bulli Bai App Case: بُلی بائی ایپ کیس میں ممبئی پولیس کمشنر نے کیا کہا؟ - بُلی بائی ایپ کیس کے ملزمین

ممبئی پولیس کمشنر ہیمنت نگرالے Mumbai Police Commissioner Hemant Nagrale نے بُل بائی ایپ کیس سے متعلق پریس کانفرنس میں پولیس کی ابھی تک کی کارکردگی کو پیش کیا تاہم انہوں نے تفتیش سے متعلق زیادہ کچھ بتانے سے انکار کر دیا۔Mumbai Commissioner on Bulli Bai App Case

ممبئی پولیس کمشنر ہیمنت نگرالے
ممبئی پولیس کمشنر ہیمنت نگرالے
author img

By

Published : Jan 5, 2022, 6:56 PM IST

مسلم خواتین کی تضحیک و نیلامی کرنے والا ایپ تیار کر نے والے ریکیٹ کا پردہ فاش کرنے کے بعد ممبئی پولیس کمشنر ہیمنت نگرالے نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس اس معاملے کی مکمل چھان بین کر رہی ہے اور اس نے ابھی تک اس معاملے میں تین ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔

ممبئی پولیس کمشنر ہیمنت نگرالے

ہیمنت نگرالے بتایا کہ گرفتار تینوں ملزمین اور پانچ فالوورز اس بُلی بائی ایپ Bulli Bai App Case پر متحرک تھے جن سے تفتیش جاری ہے۔

مسلم لڑکیوں اور خواتین کو بُلی بائی ایپ اور سوشل میڈیا پر نشانہ بنانے والے ریکیٹ کو ممبئی پولیس کے سائبر سیل نے بے نقاب کرتے ہوئے تین ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔

اس معاملے میں ممبئی پولیس کمشنر ہیمنت نگرالے پریس کانفرنس میں کہا کہ تین ملزمین جس میں وشال کمار جھا (21 برس) کو بنگلور سے، شویتا سنگھ (19 برس) اور اس کے ایک ساتھی مینک راول (21 برس) کو اتراکھنڈ سے گرفتار کیا گیا ہے۔

ہیمنت نگرالے نے بتایا کہ اتراکھنڈ سے گرفتار شویتا سنگھ اس ایپ کی خالق ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ممبئی پولیس کی سائبر سیل نے اس معاملہ میں ہر پہلو پر جانچ شروع کردی ہے۔ ابتداء میں سائبر سیل نے جب تفتیش شروع کی تو بلی بائی ایپ پر پانچ فالوورز ہی پائے گئے تھے۔ ان پانچوں کی جانچ کی گئی تو معلوم ہوا کہ یہ پانچوں ایک دوسرے کے رابطے میں ہیں جس کے بعد پولیس نے پہلے بنگلور سے انجینیئرنگ کے سال دوم کے طالب علم وشال کمار جھا کو گرفتار کیا اور اس کے بعد اتراکھنڈ سے شویتا اور اس کے ساتھ کو بھی گرفتار کیا ہے۔

ممبئی کے پولیس ہیڈکوارٹر میں پُرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممبئی پولیس کمشنر ہیمنت نگرالے نے کہا کہ 'چونکہ بُلی بائی ایپ کیس حساس نوعیت کا ہے اس لیے تفتیشی پہلوؤں پر روشنی ڈالنے سے تفتیش متاثر ہونے کا امکان لاحق ہے جبکہ تفتیشی عمل کے دوران یہ معلوم ہوا کہ اس ایپ کے معرفت مخصوص طبقہ اور فرقہ کی خواتین کو ہدف تنقید و نشانہ بنایا گیا تھا جو ان کی تضحیک کا باعث ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'بُلی بائی ایپ میں ملزمین نے پیج تیار کئے تھے اس میں سوشل میڈیا اور مختلف شعبہ جات سے وابستہ خواتین و لڑکیوں کی تصاویر مارف کر کے انہیں نشانہ بنایا گیا تھا جس سے ان خواتین کے کی عصمت اور جذبات کو ٹھیس پہنچی۔

اس معاملہ میں پولیس نے 2 جنوری کو شکایت درج کروائی تھی اس کے بعد ہی 24 گھنٹے میں ہی اس کیس میں گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ اس سائٹ اور ایپ کو معروف بنانے کے لیے ٹویٹر ہینڈل کا بھی سہارا لیا گیا تھا۔

  • ہر پہلو پر جانچ جاری:

ممبئی پولیس کمشنر ہیمنت نگرالے نے بتایا کہ 'بُلی بائی ایپ میں ہر پہلو پر جانچ جاری ہے جن ملزمین کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے ان سے باز پرس کا سلسلہ جاری ہے۔ کئی نئے سراغ ملنے کی بھی امید ہے۔ انٹرنیٹ پر یہ تضحیک آمیز ایپ تیار کیا گیا تھا اس لیے اس کا سراغ لگانے کے لیے سائبر ٹیم نے جہد مسلسل کرتے ہوئے اس معمہ کو حل کر لیا۔

ممبئی پولیس کمشنر سے جب اس ایپ کو تیار کرنے کا مقصد اور ماسٹر مائنڈ سے متعلق دریافت کیا گیا تو انہوں نے یہ کہتے ہوئے تفصیل ظاہر کرنے سے انکار کر دیا کہ یہ معاملہ انتہائی حساس ہے اور اس سے تفتیش متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی خواتین و لڑکیاں اس سے متاثر ہیں وہ سائبر سیل میں شکایت درج کرواسکتی ہیں۔

مسلم خواتین کی تضحیک و نیلامی کرنے والا ایپ تیار کر نے والے ریکیٹ کا پردہ فاش کرنے کے بعد ممبئی پولیس کمشنر ہیمنت نگرالے نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس اس معاملے کی مکمل چھان بین کر رہی ہے اور اس نے ابھی تک اس معاملے میں تین ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔

ممبئی پولیس کمشنر ہیمنت نگرالے

ہیمنت نگرالے بتایا کہ گرفتار تینوں ملزمین اور پانچ فالوورز اس بُلی بائی ایپ Bulli Bai App Case پر متحرک تھے جن سے تفتیش جاری ہے۔

مسلم لڑکیوں اور خواتین کو بُلی بائی ایپ اور سوشل میڈیا پر نشانہ بنانے والے ریکیٹ کو ممبئی پولیس کے سائبر سیل نے بے نقاب کرتے ہوئے تین ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔

اس معاملے میں ممبئی پولیس کمشنر ہیمنت نگرالے پریس کانفرنس میں کہا کہ تین ملزمین جس میں وشال کمار جھا (21 برس) کو بنگلور سے، شویتا سنگھ (19 برس) اور اس کے ایک ساتھی مینک راول (21 برس) کو اتراکھنڈ سے گرفتار کیا گیا ہے۔

ہیمنت نگرالے نے بتایا کہ اتراکھنڈ سے گرفتار شویتا سنگھ اس ایپ کی خالق ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ممبئی پولیس کی سائبر سیل نے اس معاملہ میں ہر پہلو پر جانچ شروع کردی ہے۔ ابتداء میں سائبر سیل نے جب تفتیش شروع کی تو بلی بائی ایپ پر پانچ فالوورز ہی پائے گئے تھے۔ ان پانچوں کی جانچ کی گئی تو معلوم ہوا کہ یہ پانچوں ایک دوسرے کے رابطے میں ہیں جس کے بعد پولیس نے پہلے بنگلور سے انجینیئرنگ کے سال دوم کے طالب علم وشال کمار جھا کو گرفتار کیا اور اس کے بعد اتراکھنڈ سے شویتا اور اس کے ساتھ کو بھی گرفتار کیا ہے۔

ممبئی کے پولیس ہیڈکوارٹر میں پُرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممبئی پولیس کمشنر ہیمنت نگرالے نے کہا کہ 'چونکہ بُلی بائی ایپ کیس حساس نوعیت کا ہے اس لیے تفتیشی پہلوؤں پر روشنی ڈالنے سے تفتیش متاثر ہونے کا امکان لاحق ہے جبکہ تفتیشی عمل کے دوران یہ معلوم ہوا کہ اس ایپ کے معرفت مخصوص طبقہ اور فرقہ کی خواتین کو ہدف تنقید و نشانہ بنایا گیا تھا جو ان کی تضحیک کا باعث ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'بُلی بائی ایپ میں ملزمین نے پیج تیار کئے تھے اس میں سوشل میڈیا اور مختلف شعبہ جات سے وابستہ خواتین و لڑکیوں کی تصاویر مارف کر کے انہیں نشانہ بنایا گیا تھا جس سے ان خواتین کے کی عصمت اور جذبات کو ٹھیس پہنچی۔

اس معاملہ میں پولیس نے 2 جنوری کو شکایت درج کروائی تھی اس کے بعد ہی 24 گھنٹے میں ہی اس کیس میں گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ اس سائٹ اور ایپ کو معروف بنانے کے لیے ٹویٹر ہینڈل کا بھی سہارا لیا گیا تھا۔

  • ہر پہلو پر جانچ جاری:

ممبئی پولیس کمشنر ہیمنت نگرالے نے بتایا کہ 'بُلی بائی ایپ میں ہر پہلو پر جانچ جاری ہے جن ملزمین کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے ان سے باز پرس کا سلسلہ جاری ہے۔ کئی نئے سراغ ملنے کی بھی امید ہے۔ انٹرنیٹ پر یہ تضحیک آمیز ایپ تیار کیا گیا تھا اس لیے اس کا سراغ لگانے کے لیے سائبر ٹیم نے جہد مسلسل کرتے ہوئے اس معمہ کو حل کر لیا۔

ممبئی پولیس کمشنر سے جب اس ایپ کو تیار کرنے کا مقصد اور ماسٹر مائنڈ سے متعلق دریافت کیا گیا تو انہوں نے یہ کہتے ہوئے تفصیل ظاہر کرنے سے انکار کر دیا کہ یہ معاملہ انتہائی حساس ہے اور اس سے تفتیش متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی خواتین و لڑکیاں اس سے متاثر ہیں وہ سائبر سیل میں شکایت درج کرواسکتی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.