ETV Bharat / state

ممبئی: 32 ہفتوں کے حمل کو ساقط کرنے کی اجازت

بامبے ہائی کورٹ نے ایک حاملہ خاتون کے 32 ہفتوں کے حمل کو ساقط کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

bombay high court
bombay high court
author img

By

Published : Oct 22, 2020, 8:01 PM IST

بامبے ہائی کورٹ میں ایک خاتوں نے عرضی داخل کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ان کے پیٹ میں پل رہا بچہ کئی بیماریوں سے متاثر ہے جس کے بعد بامبے ہائی کورٹ نے طبی صلاح و مشورے کے بعد خاتون کو حمل ساقط کرنے کی اجازت دے دی۔

حمل کو ساقط کرنے کی اجازت

مذکورہ خاتون کے وکیل ڈی وی سروج نے بتایا کہ میڈیکل رپورٹ میں یہ واضح ہو چکا تھا کہ اگر اس حمل کو ساقط نہیں کیا گیا تو پیدائش کے بعد بچہ زیادہ دنوں تک زندہ نہیں رہ سکے گا۔

انہوں نے بتایا کہ طبی رپورٹ کی بنیاد پر خاتون کو اس بات کی اجازت دے دی گئی کہ وہ حمل ساقط کرا سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی بامبے ہائی کورٹ نے اسی طرز کے ایک معاملے میں 28 ہفتوں کے حمل کو ساقط کرنے کی اجازت دی تھی۔ چونکہ بھارت میں اسقاط حمل کرانا قانوناً جرم ہے لیکن اگر حمل میں پل رہا بچہ کسی طرح کی بیماری میں مبتلاء ہوجائے اور اس کا زیادہ دنوں تک زندہ رہنا مشکل ہو تو ایسے حالات میں لوگ اسقاط حمل کے لیے کورٹ کا رخ کرتے ہیں۔

بامبے ہائی کورٹ میں ایک خاتوں نے عرضی داخل کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ان کے پیٹ میں پل رہا بچہ کئی بیماریوں سے متاثر ہے جس کے بعد بامبے ہائی کورٹ نے طبی صلاح و مشورے کے بعد خاتون کو حمل ساقط کرنے کی اجازت دے دی۔

حمل کو ساقط کرنے کی اجازت

مذکورہ خاتون کے وکیل ڈی وی سروج نے بتایا کہ میڈیکل رپورٹ میں یہ واضح ہو چکا تھا کہ اگر اس حمل کو ساقط نہیں کیا گیا تو پیدائش کے بعد بچہ زیادہ دنوں تک زندہ نہیں رہ سکے گا۔

انہوں نے بتایا کہ طبی رپورٹ کی بنیاد پر خاتون کو اس بات کی اجازت دے دی گئی کہ وہ حمل ساقط کرا سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی بامبے ہائی کورٹ نے اسی طرز کے ایک معاملے میں 28 ہفتوں کے حمل کو ساقط کرنے کی اجازت دی تھی۔ چونکہ بھارت میں اسقاط حمل کرانا قانوناً جرم ہے لیکن اگر حمل میں پل رہا بچہ کسی طرح کی بیماری میں مبتلاء ہوجائے اور اس کا زیادہ دنوں تک زندہ رہنا مشکل ہو تو ایسے حالات میں لوگ اسقاط حمل کے لیے کورٹ کا رخ کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.