رام کدم نے شرد پوار کے بیان سے متعلق کہا کہ انہیں ڈر ہے کہ ان کے اراکین اسمبلی ٹوٹ نہ جائیں اور کہیں دوسری پارٹی میں شامل نہ ہوجائیں، اسی لیے وہ انہیں ڈرانے کے لیے ایسے بیانات دے رہے ہیں۔ اس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ انہوں نے وقف کی زمینوں پر ناجائز قبضہ اور بدعنوانی سے متعلق کہا کہ جس نے بھی غلط کیا ہے، ان پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ مہاراشٹر میں ایکناتھ شندے کی حکومت نے اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا ہے۔ اسمبلی میں 164 ارکان نے ایکناتھ شندے کی حمایت کی۔ اسپیکر کا ووٹ شمار نہیں ہوا، ورنہ یہ تعداد 165 ہو جاتی۔ وہیں، تحریک اعتماد کے خلاف 99 ووٹ ڈالے گئے۔
دریں اثنا، اسمبلی میں تحریک اعتماد پر ہونے والی ووٹنگ کے دوران کانگریس کے رکن اسمبلی کیلاش گورنٹیال نے کہا کہ سیاست میں پہلے سام، دام، دنڈ، بھید ضروری تھا لیکن اب ای ڈی، سی بی آئی اور گورنر ضروری ہے۔ اس پر شندے گروپ نے اعتراض کیا۔ ادھو گروپ کے رکن اسمبلی سنتوش بانگڑ نے بھی شندے حکومت کے حق میں ووٹ کیا۔ فلور ٹیسٹ سے عین قبل وہ شندے گروپ میں شامل ہو گئے تھے۔ اسمبلی میں ووٹنگ کے دوران 8 ارکان اسمبلی غیر حاضر رہے۔ ان میں کانگریس کے پانچ، سماجوادی پارٹی کے 2 اور مجلس اتحاد المسلمین کے ایک رکن اسمبلی شامل ہیں۔ کانگریس کے پانچ غیر حاضر ارکان اسمبلی اشوک چوان، وجے وڈےٹیوار، پرنیتی شندے، ذیشان صدیقی اور دھیرج ولاس راؤ دیشمکھ ہیں۔
مہاراشٹر اسمبلی میں ایکناتھ شندے کی جیت کے بعد نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے کہا کہ جن ارکان نے تحریک کی حمایت کی، میں ان کا مشکور ہوں۔ ایکناتھ شندے نے 1980 میں فعال سیاست میں قدم رکھا تھا۔ انہوں نے ایک عام کارکن کے طور پر کئی ذمہ داریاں سنبھالیں اور آج وہ ریاست کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Maharashtra Govt Will Collapse in Six Month: مہاراشٹر حکومت چھ مہنیوں میں گر جائے گی، شرد پوار