بھیونڈی میونسپل کارپوریشن نے کہا ہے کہ علاج کی سہولتیں کتنی ہی بہتر کیوں نہ ہوں،یا ڈاکٹر اپنے شعبے کے کتنے بھی ماہر کیوں نہ ہوں،جب تک تربیت یافتہ نرس کی سہولت حاصل نہ ہوگی،علاج کا نظام بہتر نہیں کیا جا سکتا ۔
تو وہیں پرائمری ہیلتھ سینٹروں کو لے کر تنقید کی زد میں رہنے والے محکمہ صحت نے پرائیوٹ ہسپتالوں کو علاج کے نظام میں شفافیت لانے کا بھی احکام جاری کیا ہے۔
واضح ہوکہ ممبئی نرسنگ ہومز رجسٹریشن ایکٹ 2005 کے مطابق نجی ہسپتالوں میں سرٹیفکیٹ ہولڈرس نرسوں کا ہونا ضروری ہے،
جن ہسپتالوں میں سند یافتہ نرس نہیں ہیں ان ہسپتالوں کا رجسٹریشن منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے مالک اور ڈاکٹروں کے خلاف ،کاروائی کر 6 ماہ کی سزا او 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
محکمہ صحت کے سربراہ جیونت دُھلے کے مطابق شہر کے 101 ہسپتالوں میں سے ابھی ان کے پاس صرف 27 اسپتالوں کا ہی ریکارڈ آیا ہےجس 27میں تربیت یافتہ نرس موجود ہیں۔
اطلاع کہ مطابق شہر میں 250 سے زائد ہسپتال اور نرسنگ ہومز ہونے کے باوجود میونسپل کارپوریشن کے ریکارڈ میں صرف 101 نجی ہسپتال اور نرسنگ ہومز ہی رجسٹرڈ ہیں۔