بھیونڈی کارپوریشن میں آئی اے ایس میونسپل کمشنر کی تعیناتی کے بعد سے کورنٹین ہونے والے افراد کے اعدادوشمار کو منظر عام پر لانے سے روکے جانے کی کوششیں ہو رہی ہیں جبکہ میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیا نے میڈیا سے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں گفتگو کے دوران واضح طور پر کہا تھا کہ 'کورونا متاثر مریضوں کے اہل خانہ کو کورنٹین کیا جائے گا۔ کسی کے اثرورسوخ اور دباؤ میں کام نہیں ہوگا، حکومت کی گائیڈ لائن پر عمل ہوگا۔'
مگر بھیونڈی کارپوریشن نے اچانک کورنٹین اور ہوم کورنٹین ہونے والے افراد کی تفصیلات میڈیا اہلکاروں کو دینا بند کر دیا ہے۔
کورنٹین افراد کی تعداد چھپانے کی وجہ سے میونسپل انتظامیہ کا کردار پوری طرح مشکوک ہوگیا ہے جبکہ شہری کورنٹین افراد کی تعداد کی تفصیلات پر کی جانے والی اس پردہ پوشی کی وجہ مبینہ طور سے بدعنوانی بتا رہے ہیں۔ 29 جون سے قبل کارپوریشن کے عوامی رابطہ کے افسر کے ذریعہ کورنٹین ہونے والے افراد کی تعداد یومیہ پریس ریلیز میں پوری تفصیلات ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو واٹس ایپ گروپ اور ای میل کے ذریعہ فراہم کرتے تھے مگر اچانک 30 جون سے کورنٹین سینٹر اور ہوم کورنٹین ہونے والے افراد کی تفصیل دینا مکمل طور سے بند کردیا ہے۔
تفصیلات دینے کا سلسلہ ایسے وقت میں بند کیا گیا ہے، جب شہر میں کورونا متاثر مریضوں کی تعداد 27 سو تجاوز کرچکی اور اس وبا سے ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد سرکاری ریکارڈ کے مطابق 141 ہے۔
ایسے وقت میں کورنٹین افراد کی تفصیلات پر کارپوریشن ظاہر کرنے سے کیوں گریز کررہی ہے یہ بات کسی کی سمجھ میں نہیں آرہی ہے۔
اس ضمن میں کارپوریشن کے عوامی رابطہ کے افسر ملند پالسولے سے جب نمائندے نے فون پر گفتگو کے دوران کورنٹین افراد کی تعداد جاننے کی کوشش کیا تو وہ بھی بتانے میں قاصر رہے۔
انہوں نے کہاکہ ہیلتھ محکمہ کی جانب سے انہیں اس کی تفصیلات موصول نہیں ہورہی ہے، کیوں موصول نہیں ہورہی ہے؟ اس کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
بھیونڈی بائی پاس واقع ٹاٹا امنترا میں 259 بیڈ کورنٹائن 250 کووڈ کئیر رئیس ہائی اسکول 400 بیڈ اور اوسوال ہال 135 میں کورنٹین سینٹر شروع ہوچکے ہیں اور مزید دو سینٹر ورلا تالاب منگل بھون 140 بیڈ اور انصاری صافیہ گرلس اسکول میں 50 بیڈ کا کام جاری ہے۔
اس بات کی امید کی جارہی ہے یہ دونوں بھی ایک دو دن میں شروع کردے جائیں گے۔ اتنے بڑے پیمانے پر کورنٹین سینٹر شروع کئے جارہے ہیں مگر اس کے بعد بھی کورنٹین شہریوں کی فہرست عیاں نہیں کی جارہی ہے، جس پر شہری حیرت کا اظہار کررہے ہیں۔
اس ضمن میونسپل کمشنر سے فون پر رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی ہمیشہ کی طرح انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا۔
کارپوریشن کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر جیونت دھولے سے بھی نمائندے نے رابطہ قائم کیا مگر انہوں فون نہیں اٹھایا۔