ETV Bharat / state

'بھیما کوریگاؤں کیس، این آئی اے کے حوالے کرنے پر شبہ' - ترقی پسند وامبیڈکری تحریک کو دبانے کی کوشش

مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور وزیر برائے محصول بالاصاحب تھورات نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'مرکزی حکومت کی ترقی پسند، دلت اور امبیڈکری تحریک کو نکسلوادی قرار دینے کی سازش ہے۔'

'بھیما کوریگاؤں کیس، این آئی اے کے حوالے کرنے پر شبہ'
'بھیما کوریگاؤں کیس، این آئی اے کے حوالے کرنے پر شبہ'
author img

By

Published : Feb 18, 2020, 6:58 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 6:23 PM IST

مرکزی حکومت نے نہایت عجلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھیماکورے گاؤں تشدد کی تفتیش این آئی اے کو سونپ دی ہے۔ مرکزی حکومت کا یہ فیصلہ مشکوک ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ مرکزی حکومت کی ترقی پسند، دلت اور امبیڈکری تحریک کو نکسلوادی قرار دینے کی سازش ہے۔

یلغار پریشد کی تفتیش پر بات کرتے ہوئے تھورات نے مزید کہا کہ 'یلغار پریشد کا پلیٹ فارم ترقی پسند نظریات کا تھا، جہاں سے شاعر، ادیب و مفکرین نے اپنے خیالات ظاہر کیے تھے۔ ان لوگوں نے برسرِ اقتدار پارٹی کے نظریات کے خلاف باتیں کی تھیں، اس لیے ان پر کارروائی کرنا انتہائی غلط ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'یہ ترقی پسند اور امبیڈکری تحریک کو دبانے کی کوشش ہے۔ اگر اس موقع پر کسی نے کچھ غلط کہا تھا اور اس کے خلاف کچھ ثبوت ہوں تو ہم اس کی حمایت نہیں کرتے لیکن جس طرح اس پورے معاملے کی تفتیش این آئی اے کو سونپی گئی ہے، اس کے وقت اور حالات پر اگر غور کریں تو یہ سب کچھ مشکوک معلوم ہوتا ہے۔'

بالاصاحب تھورات نے مزید کہا کہ 'اس سے قبل ترقی پسند نظریات کے حامل دابھولکر، کلبرگی و پانسرے کو قتل کرکے ان کے نظریات کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔ اب مرکز کی بی جے پی حکومت ترقی پسند اور امبیڈکری نظریات کے حامل 'یلغار پریشد' کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان نظریات کے حاملین کو نکسلوادی ثابت کرنے کی کوشش کرتی نظر آرہی ہے۔ اس پورے معاملے کو اگر دیکھا جائے تو شک پیدا ہوتا ہے اور پورے ملک پر اس پر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔'

مرکزی حکومت نے نہایت عجلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھیماکورے گاؤں تشدد کی تفتیش این آئی اے کو سونپ دی ہے۔ مرکزی حکومت کا یہ فیصلہ مشکوک ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ مرکزی حکومت کی ترقی پسند، دلت اور امبیڈکری تحریک کو نکسلوادی قرار دینے کی سازش ہے۔

یلغار پریشد کی تفتیش پر بات کرتے ہوئے تھورات نے مزید کہا کہ 'یلغار پریشد کا پلیٹ فارم ترقی پسند نظریات کا تھا، جہاں سے شاعر، ادیب و مفکرین نے اپنے خیالات ظاہر کیے تھے۔ ان لوگوں نے برسرِ اقتدار پارٹی کے نظریات کے خلاف باتیں کی تھیں، اس لیے ان پر کارروائی کرنا انتہائی غلط ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'یہ ترقی پسند اور امبیڈکری تحریک کو دبانے کی کوشش ہے۔ اگر اس موقع پر کسی نے کچھ غلط کہا تھا اور اس کے خلاف کچھ ثبوت ہوں تو ہم اس کی حمایت نہیں کرتے لیکن جس طرح اس پورے معاملے کی تفتیش این آئی اے کو سونپی گئی ہے، اس کے وقت اور حالات پر اگر غور کریں تو یہ سب کچھ مشکوک معلوم ہوتا ہے۔'

بالاصاحب تھورات نے مزید کہا کہ 'اس سے قبل ترقی پسند نظریات کے حامل دابھولکر، کلبرگی و پانسرے کو قتل کرکے ان کے نظریات کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔ اب مرکز کی بی جے پی حکومت ترقی پسند اور امبیڈکری نظریات کے حامل 'یلغار پریشد' کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان نظریات کے حاملین کو نکسلوادی ثابت کرنے کی کوشش کرتی نظر آرہی ہے۔ اس پورے معاملے کو اگر دیکھا جائے تو شک پیدا ہوتا ہے اور پورے ملک پر اس پر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔'

Last Updated : Mar 1, 2020, 6:23 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.