اورنگ آباد ضلع میں کورونا وبا پر قابو پانے کے لیے ضلع انتظامیہ نے اکتیس مارچ سے مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، انتظامیہ کے اس فیصلے کی عوامی سطح پر شدید مخالفت ہورہی ہے، سیاسی لیڈران بھی لاک ڈاؤن کے حق میں نہیں ہیں، ان باتوں کے پیش نظر ضلع کلکٹر آفس میں عوامی نمائندوں اور اعلیٰ سرکاری حکام کی ایک میٹنگ ہوئی اس میٹنگ میں حالات حاضرہ کا جائزہ لیا گیا۔
عوامی نمائندوں نے سرکاری مشنری کی ناکامیوں اور خامیوں کو اجاگر کیا اور کورونا وبا میں اضافے کے لیے سرکاری سسٹم کو ذمہ دار قرار دیا اور لاک ڈاؤن کا متبادل حل تلاش کرنے پر زور دیا تاہم ضلع کلکٹر کا کہنا ہیکہ کورونا پر قابو پانے کے لیے لاک ڈاؤن ناگزیر ہے۔
میٹنگ میں شامل عوامی نمائندوں نے ضلع کلکٹر کے فیصلے پر اپنے اپنے انداز میں تبصرہ کیا ایم پی امتیاز جلیل نے میڈیا نمائندوں سےبات چیت میں بتایا کہ وہ لاک ڈاؤن کے سخت خلاف ہیں کیونکہ ریاست کے سکریٹری نے اس بات کا اعتراف کیا ہیکہ لاک ڈاؤن کورونا کا حل نہیں ہے، شیوسینا لیڈر پردیپ جیسوال نے لاک ڈاؤن کے دوران پانچ گھنٹے کی چھوٹ کا خیر مقدم کیا ہے۔
اکتیس مارچ کو ایم آئی ایم کی معلنہ ریلی کے تعلق سے ایم پی امتیاز جلیل کا کہنا ہیکہ اس ریلی کو عوامی حمایت حاصل ہورہی ہے اور سیاسی پارٹیاں بھی تائید کررہی ہیں لیکن پولیس انتظامیہ نے اگر طاقت کا استعمال کیا تو پولیس اس کے لیے ذمہ دار رہے گی۔ واضح رہے کہ یہ ریلی پیٹھن گیٹ سے ضلع کلکٹر آفس پہنچے گی۔
لاک ڈاؤن کے تعلق سے ضلع کلکٹر آفس میں ہوئی اس میٹنگ کے تعلق سے عوام کو امید تھی کہ ان کے لیے کوئی راحت کا پیغام آئے گا لیکن ضلع انتظامیہ کوئی رسک لینا نہیں چاہتا اس لیے اب اورنگ آباد ضلع میں مکمل لاک ڈاؤن یقینی ہوگیا ہے۔