مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد سرکاری اسپتال میں زیر علاج کورونا وائرس سے متاثر مریضوں کی حالت زار کے تعلق سے ای ٹی وی نے خبر دکھائی تھی ۔اس کے بعد مذکورہ پارلیمانی حلقہ کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے سرکاری اسپتالوں کے انتظامیہ کے خلاف ایک عوامی جلوس نکالنے کا اعلان کیا ہے ۔
اورنگ آباد کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال یعنی گھاٹی دواخانے میں کورونا کے مریضوں کی حالت زار کے تعلق سے ای ٹی وی بھارت نے تفصیلی خبر نشر کی تھی ۔اس خبر میں میڈیکل انتظامیہ کی بے بسی کو اجاگر کیا گیا تھا ، رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے پریس کانفرنس میں گھاٹی اسپتال کی قلعی کھولنے والی تصاویر کا حوالہ دیتے ہوئے ضلع انتظامیہ اور حکومت پر شدید نکتہ چینی کی ، رکن پارلیمان نے الزام عائد کیا کہ اورنگ آباد ضلع کے پانچ سرکاری اسپتالوں میں دو ہزار سے زائد آسامیاں گذشتہ کئی برسوں سے خالی پڑی ہیں ، حکومت اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے لاک ڈاؤن کا سہارا لے رہی ہے ۔
اورنگ آباد میں تیس مارچ سے آٹھ اپریل تک مکمل لاک ڈاؤن رہے گا۔تاہم صنعتی علاقے کو اس سے مستثنی رکھا گیا ہے ۔ امتیاز جلیل نے ضلع انتظامیہ کے فیصلے پر نکتہ چینی کی ۔اور کمپنی ملازمین کو موت کے منہ میں دھکیلنے کا الزام عائد کیا، اسی طرح شہر کے اسپتالوں میں ڈاکٹرس اور طبی عملے کی کمی کے خلاف اکتیس مارچ کو لاک ڈاؤن کے دوران عوامی ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے ۔
ضلع انتظامیہ نے مکمل لاک ڈاؤن کے دوران سماجی تنظیموں کو اس بات کی اجازت دی ہے کہ وہ انتظامیہ کی اجازت سے مستحق افراد میں فوڈ پیکیٹ تقسیم کرسکتے ہیں ، ایم پی امتیاز جلیل نے این جی اوز پر زور دیا کہ وہ اس سے گریزکریں ۔اور ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ شہر کے مختلف مقامات پر فوڈ سینٹر قائم کیے جائیں ، تاکہ غریب اور مستحق افراد فاقہ کا شکار نہ ہوں۔
ضلع انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن کی جانب سے صرف کورونا کے مریضوں کی اموات کے اعداد وشمار ظاہر کرنے پر امتیاز جلیل نے انتظامیہ پر خوف وہراس پھیلانے کا الزام عائد کیا ، ان کے مطابق انتظامیہ خوف وہراس پھیلاکر لاک ڈاؤن مسلط کررہا ہے جو کہ قابل قبول نہیں ہے ۔ واضح رہے پچھلے تین ہفتوں سے اورنگ آباد شہر میں جزوی لاک ڈاؤن پر عمل جاری ہے اب مکمل لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان کیاگیاہے ۔