واضح رہے کہ ارنب گوسوامی کے خلاف ناگپور اورممبئی کے پائیدھونی پولیس تھانے میں دوایف آئی آردرج کی گئی ہے جس میں انھیں اشتعال انگیز اور بھڑکاؤ بیان دینے کاالزام عائد کیا گیا ہے ۔
آج دوپہر دوبجے ارنب گوسوامی سیاہ رنگ کے لباس میں ملبوس این ایم جوشی مارگ پولیس اسٹیشن پہنچے جہاں سب سے پہلے پائیدھونی پولیس کے افسران نے ریپبلک ٹی وی کے مالیاتی سربراہ سے پوچھ گچھ کی اسی دوران ارنب گوسوامی کوتھانے میں بیٹھاکر رکھا گیا ۔
واضح رہے کہ پائیدھونی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرنے کے بعد ارنب گوسوامی کو آج پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونے کاحکم دیا تھا۔ لیکن اس کے خلاف انھوں نے ممبئی ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی تھی اور بتایا تھاکہ پائیدھونی پولیس اسٹیشن کوروناوائرس بیماری کے پیش نظر ریڈ زون میں شامل ہے لہذا اس علاقے میں داخل ہونے سے انھیں بیماری لگنے کاخطرہ ہے جس کے بعد عدالت نے انھیں ان کے دفتر کے قریب این ایم جوشی مارگ پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونے کاحکم دیا تھا اور پائیدھونی پولیس عملے کوہدایت دی تھی کہ وہ این ایم جوشی مارگ پولیس اسٹیشن جاکرملزم سے پوچھ گچھ کرے ۔
اسی درمیان اخباری نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے ارنب گوسوامی نے کہاکہ انھوں نے لاک ڈاؤن کے درمیان باندرہ اسٹیشن کے قریب مہاجر مزدوروں کی اکٹھا ہوئی بھیڑ کے تعلق سے جوبیان دیاتھا اس پر وہ آج بھی قائم ہیں اوروقت آگیا ہے کہ تمام صحافتی برادری متحد ہوکر ایسے عناصر کے خلاف آواز اٹھانا چاہیے۔ جوحق کی آواز کو دباناچاہتے ہیں ۔
ارنب گوسوامی نے باندرہ جامع مسجد کے قریب مزدوروں کی بھیڑ کے تعلق سے کچھ ایسا بیان دیاتھا کہ جو ایک مخصوص طبقے کی دل آزاری کاسبب بنتی تھی اسی کولے کرپائیدھونی پولیس اسٹیشن میں ایک مسلم نوجوان نے ارنب گوسوامی کے خلاف اور ریپبلک ٹی وی کے خلاف شکایت درج کی تھی ۔
گوسوامی پر یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے کانگریس رہنما سونیا گاندھی کے تعلق سے ہتک عزت کلمات ادا کیے تھے ۔