جی 20 جس کی سربراہی بھارت کو حاصل ہوئی ہے،سربراہی کو لیکر ملک اور بیرون ممالک میں بھارت کے وقار میں اضافہ ہواہے،وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارت کی اس سربراہی کو فخریہ انداز میں عوام کے سامنے پیش کیا ہے،ممبئی سمیت ملک کے الگ خطوں، شہروں،بازاروں اور چوراہوں پر جی 20 کے بڑے بڑے بینر نمایاں ہیں۔ ممبئی کے بی کے سے علاقے میں جی 20 کو لیکر کئی ممالک کے مابین اہم میٹنگز ہوئیں، لیکن اسی بی کے سی میں جی 20 کے بینر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے،جس کے بعد سوال اٹھنا لازمی ہے کہ ملک کے وزیر اعظم کی بڑی بڑی تصویریں جی 20 کے بینر پر آویزاں ہیں، اسی بینر کے بازو میں جی 20 ممالک کے علم یعنی پرچم بھی نمایاں ہیں، لیکن ان جھنڈوں میں سعودی عرب کے جھنڈے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔
سعودی عرب کے جھنڈے میں عربی میں لکھی گئی عبارت کو کاٹ کر نکال دیا گیا ہے بی کے سے میں اسکا جائزہ لیا تو یہ ایک دو جگہ نہیں بلکہ جہاں جہاں بینر لگائے گئے ہیں وہاں پر سعودی عرب کے پرچم سے عربی عبارت غائب کر دی گئی ہے۔ یہ کسی ایک بینر میں نہیں بلکہ بی کے سے انٹری پوائنٹ سے اور اندر داخل ہوتے ہیں تو یہاں لگے ہر بینر میں سعودی عرب کے پرچم سے چھیڑ چھاڑ کر کے عربی میں لکھی عبارت کو کاٹ کر نکال دیا گیا ہے،جس کو لیکر کئی مسلم تنظیمیں اس حرکت کو لیکر ناراضگی ظاہر کی ہیں۔
سعودی عرب کے بینر پر إله إلا الله محمد رسول الله لکھا ہوتا ہے، مگر یہاں اسے کاٹ کر نکال دیا گیا ہے، یہ حرکت کس نے کی یہ اہم سوال ہے؟ ملک کے وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ جی 20 کی ایسی نہ جانے کتنی تصویریں ہیں جہاں سعودی عرب سمیت جی 20 ممالک کا پرچم دکھائی دے رہا ہے۔