ETV Bharat / state

مہاراشٹر میں مکمل لاک ڈاؤن کا خدشہ - Another lockdown is expected in view of the increasing cases of Corona in Maharashtra

صوبے میں کرونا کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کل جماعتی ویڈیو کانفرنس کے ذریع منعقدہ میٹنگ میں ریاستی وزیراعلی نے کہا کہ مہاراشٹرا میں کورونا انفیکشن کو روکنے کے لئے ریاستی حکومت نے 30؍اپریل تک لاک ڈاؤن اور نائٹ کرفیو سمیت دیگر پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔ اس کے باوجود ریاست میں کورونا کے بڑھتے ہوئے واقعات کم نہیں ہورہے ہیں۔ ہر ایک کو متفقہ طور پرفیصلہ لینا چاہیے اور بیداری پیدا کرنا چاہیے۔ اس وقت مہاراشٹر کو سب کے تعاون کی ضرورت ہے۔

There is no alternative but lockdown
لاک ڈاؤن کے سوا کوئی متبادل نہیں ہے: وزیراعلی ادھو ٹھاکرے
author img

By

Published : Apr 10, 2021, 10:56 PM IST

کرونا کی دوسری لہر کو روکنے کے لیے پوری دنیا میں لاک ڈاون لگانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں کچھ ممالک نے تو اپنے یہاں لاک ڈاون لگا دیا گیا ہے۔ مہاراشٹرا میں تمام تراحتیاطی تدابیر اور سختی کے باوجود مہاراشٹر میں کرونا کی دوسری لہر رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ ریاست میں کرونا انفکشن بے قابو ہوگیا ہے۔ روزآنہ ہزاروں کی تعداد میں کرونا کے متاثرین سامنے آرہے ہیں۔ مہاراشٹر میں کرونا کے تیزی سے بڑھتے ہوئے معاملات کی روک تھام کے لیے 15 اپریل سے 30 اپریل تک ریاست میں مکمل لاک ڈاون لگانے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ مہاراشٹر میں جس طرح کرونا متاثرین کی تعداد میں بے حد اضافے کو دیکھتے ہوئے اگر21؍اپریل تک سختی سے لاک ڈاون نہیں لگایا گیا تو ریاست کی صورتحال بے حد خراب ہوسکتی ہے۔

صوبے میں کرونا کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کل جماعتی ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ منعقدہ میٹنگ میں ریاستی وزیراعلی نے کہا کہ مہاراشٹرا میں کورونا انفیکشن کو روکنے کے لیے ریاستی حکومت نے 30 اپریل تک لاک ڈاؤن اور نائٹ کرفیو سمیت دیگر پابندیوں کا اعلان کیا۔ اس کے باوجود ریاست میں کورونا کے بڑھتے ہوئے واقعات کم نہیں ہورہے ہیں۔ ہر ایک کو متفقہ طور پر فیصلہ لینا چاہئے اور بیداری پیدا کرنا چاہئے۔ اس وقت مہاراشٹر کو سب کے تعاون کی ضرورت ہے۔

مہاراشٹر حکومت کے وزیر وجے وڈیٹیور نے کہا کہ ریاست میں کورونا وائرس کے معاملات پر قابو پانے کے لئے تین ہفتوں کے لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جزوی لاک ڈاؤناتنا موثر نہیں ثابت ہو رہا ہےانفیکشن کے معاملات میں بے حد اضافہ ہو رہا ہےہم منتقلی کی روک تھام کے لئے ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں لیکن ہمیں ایک مضبوط کوویڈ ٹاسک فورس کی بھی ضرورت ہے۔ ہم جلد ہی پانچ لاکھ ڈاکٹرز فراہم کریں گے جن میں پوسٹ گریجویٹ طلباء بھی شامل ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ معاشرتی سطح پر انفیکشن اور اموات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے عوامی مقامات پر ٹرینوں کی نقل و حرکت اور بھیڑ کو روکنے کی ضرورت ہے۔ بحیثیت وزیر امداد اور بحالی میں مطالبہ کرتا ہوں کہ ہمیں جزوی لاک ڈاؤن کی بجائے تین ہفتوں کے لئے لاک ڈاؤن لگانا ہوگا۔

کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیراعلی اشوک چوہان نے کہا کہ لاک ڈاؤن پر عمل درآمد ہونے سے پہلے لوگوں کو دو سے تین دنوں کا وقت دینا چاہئے۔لاک ڈاؤن کا اعلان اچانک نہیں کرنا چاہئے لاک ڈان لگانے کے معاملے میں سب کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔اگر اچانک لاک ڈاون لگادیا گیا تو عوام الجھن کا شکار ہوجائیں گے۔ لاک ڈاؤن نافذ کیا جانا چاہئے، لیکن حکومت کو بھی غریبوں کے بارے میں سوچنا چاہئے۔ حکومت کو درمیانی زمین تلاش کرنی چاہئے۔ ہماری حکومت نے ٹیسٹوں کی تعداد کو چھپایا نہیں ہے۔ یہ اعداد و شمار مزید ٹیسٹوں کی وجہ سے سامنے آرہے ہیں۔

چیف سکریٹری سیتا رام کنٹے نے کہا کہ کرونا کی مہاماری کو دیکھتے ہوئے اس وقت صوبہ میں سخت لاک ڈاون کی بے حد ضرورت ہے بصورت دیگر۱؍اپریل کے بعد مریضوں کی تعداد میں اس شدت سے اضافہ ہوگا کہ حالات مزیدخراب ہوجائیں گے۔ریاستی وزیر صحت راجیش ٹوپے نے موجودہ صورتحال کے پس منظر میں کہا کہ صوبے میں لاک ڈاون لگانا شہریان کے لئے سب سے بہتر راستہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو خاص طورپر اپوزیشن لیڈر دیویندر فڑنویس کو مدد کرنے کے لئے پہل کرتے ہوئے کرونا معاملے میں سیاست سے گریز کرنا چاہئے۔

کابینی وزیر بالا صاحب تھورات نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ اگر لوگوں کی جان بچانے کے لئے انہیں سخت فیصلے کرنے پڑے۔ ہمیں اسے قبول کرنا ہوگا۔کیونکہ کرونا کی وجہ سے روزانہ بڑھتے ہوئے متاثرین کی تعداد کی وجہ سے صورتحال پیچیدہ ہو رہی ہے۔اپوزیشن لیڈر دیویندر فڑنویس نے کہا کہ میٹنگ میں بی جے پی رہنما دیویندر فڑنویس نے لاک ڈاؤن کے دوبارہ نافذ کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برس لگنے والے لاک ڈاون کی وجہ سے ہونے والی پریشانی سے عوام ابھی تک سنبھل نہیں پائی ہے۔ابھی تک لوگ بجلی کا بل بھی ادا نہیں کرسکے ہیں۔ لوگ کیسے زندہ رہیں گے تاجر ختم ہورہے ہیں۔ حکومت عوامی جذبات کا خیال رکھے۔ اگر ریاست کا قرض بڑھتا ہے تو اسے بڑھنے دو ، لیکن حکومت عام لوگوں کے لئے راحت کا ایک پیکیج فراہم کرے۔ اگر ایک بار پھر لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا تو لوگوں کا غم و غصہ پھوٹ پڑے گا۔

صوبے میں کرونا کے تدارک کے لئے احتیاطی تدابیر میں کمی ہے اس پر حکومت کو مداخلت کرتے ہوئے علاج معالجہ کو کس طرح بہتر بنانے کے لئے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ ہم تعاون کریں گے لیکن آپ بھی اس کے لئے پہل کریں۔لوگوں کو یہ سوچنا چاہئے کہ انہیں زندہ رہنا چاہئے۔ہم اس معاملے میں سیاست نہیں کریںگے لیکن آپ کے وزرائ اور ساتھیوں کو بھی سیاست سے گریز کرنا چاہئے۔ریاستی عوام کو اس وبائ سے بچانے کے لئے نیز کرونامتاثرسے ہونے والی اموات کی روک تھام کےلئے بہترین اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ویڈیو کانفرنسگ میں ہونے والے اس میٹنگ میں وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کے علاوہ نائب وزیر اعلی اجیت داداپوار،ریاستی وزیر اشوک چوان ،،ریاستی وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل ، نانا پٹولے، وزیر صحت راجیش ٹوپے، بالا صاحب تھورات،اپوزیش لیڈر دیویندر فڑنویس ، پروین ڈیریکر ، چندرکانت پاٹل ، ایکناتھ شندے ، وجئے وڈیٹیور ،چیف سیکریٹری سیتارام کونٹے وغیرہ شریک ہوئے۔

کرونا کی دوسری لہر کو روکنے کے لیے پوری دنیا میں لاک ڈاون لگانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں کچھ ممالک نے تو اپنے یہاں لاک ڈاون لگا دیا گیا ہے۔ مہاراشٹرا میں تمام تراحتیاطی تدابیر اور سختی کے باوجود مہاراشٹر میں کرونا کی دوسری لہر رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ ریاست میں کرونا انفکشن بے قابو ہوگیا ہے۔ روزآنہ ہزاروں کی تعداد میں کرونا کے متاثرین سامنے آرہے ہیں۔ مہاراشٹر میں کرونا کے تیزی سے بڑھتے ہوئے معاملات کی روک تھام کے لیے 15 اپریل سے 30 اپریل تک ریاست میں مکمل لاک ڈاون لگانے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ مہاراشٹر میں جس طرح کرونا متاثرین کی تعداد میں بے حد اضافے کو دیکھتے ہوئے اگر21؍اپریل تک سختی سے لاک ڈاون نہیں لگایا گیا تو ریاست کی صورتحال بے حد خراب ہوسکتی ہے۔

صوبے میں کرونا کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کل جماعتی ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ منعقدہ میٹنگ میں ریاستی وزیراعلی نے کہا کہ مہاراشٹرا میں کورونا انفیکشن کو روکنے کے لیے ریاستی حکومت نے 30 اپریل تک لاک ڈاؤن اور نائٹ کرفیو سمیت دیگر پابندیوں کا اعلان کیا۔ اس کے باوجود ریاست میں کورونا کے بڑھتے ہوئے واقعات کم نہیں ہورہے ہیں۔ ہر ایک کو متفقہ طور پر فیصلہ لینا چاہئے اور بیداری پیدا کرنا چاہئے۔ اس وقت مہاراشٹر کو سب کے تعاون کی ضرورت ہے۔

مہاراشٹر حکومت کے وزیر وجے وڈیٹیور نے کہا کہ ریاست میں کورونا وائرس کے معاملات پر قابو پانے کے لئے تین ہفتوں کے لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جزوی لاک ڈاؤناتنا موثر نہیں ثابت ہو رہا ہےانفیکشن کے معاملات میں بے حد اضافہ ہو رہا ہےہم منتقلی کی روک تھام کے لئے ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں لیکن ہمیں ایک مضبوط کوویڈ ٹاسک فورس کی بھی ضرورت ہے۔ ہم جلد ہی پانچ لاکھ ڈاکٹرز فراہم کریں گے جن میں پوسٹ گریجویٹ طلباء بھی شامل ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ معاشرتی سطح پر انفیکشن اور اموات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے عوامی مقامات پر ٹرینوں کی نقل و حرکت اور بھیڑ کو روکنے کی ضرورت ہے۔ بحیثیت وزیر امداد اور بحالی میں مطالبہ کرتا ہوں کہ ہمیں جزوی لاک ڈاؤن کی بجائے تین ہفتوں کے لئے لاک ڈاؤن لگانا ہوگا۔

کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیراعلی اشوک چوہان نے کہا کہ لاک ڈاؤن پر عمل درآمد ہونے سے پہلے لوگوں کو دو سے تین دنوں کا وقت دینا چاہئے۔لاک ڈاؤن کا اعلان اچانک نہیں کرنا چاہئے لاک ڈان لگانے کے معاملے میں سب کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔اگر اچانک لاک ڈاون لگادیا گیا تو عوام الجھن کا شکار ہوجائیں گے۔ لاک ڈاؤن نافذ کیا جانا چاہئے، لیکن حکومت کو بھی غریبوں کے بارے میں سوچنا چاہئے۔ حکومت کو درمیانی زمین تلاش کرنی چاہئے۔ ہماری حکومت نے ٹیسٹوں کی تعداد کو چھپایا نہیں ہے۔ یہ اعداد و شمار مزید ٹیسٹوں کی وجہ سے سامنے آرہے ہیں۔

چیف سکریٹری سیتا رام کنٹے نے کہا کہ کرونا کی مہاماری کو دیکھتے ہوئے اس وقت صوبہ میں سخت لاک ڈاون کی بے حد ضرورت ہے بصورت دیگر۱؍اپریل کے بعد مریضوں کی تعداد میں اس شدت سے اضافہ ہوگا کہ حالات مزیدخراب ہوجائیں گے۔ریاستی وزیر صحت راجیش ٹوپے نے موجودہ صورتحال کے پس منظر میں کہا کہ صوبے میں لاک ڈاون لگانا شہریان کے لئے سب سے بہتر راستہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو خاص طورپر اپوزیشن لیڈر دیویندر فڑنویس کو مدد کرنے کے لئے پہل کرتے ہوئے کرونا معاملے میں سیاست سے گریز کرنا چاہئے۔

کابینی وزیر بالا صاحب تھورات نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ اگر لوگوں کی جان بچانے کے لئے انہیں سخت فیصلے کرنے پڑے۔ ہمیں اسے قبول کرنا ہوگا۔کیونکہ کرونا کی وجہ سے روزانہ بڑھتے ہوئے متاثرین کی تعداد کی وجہ سے صورتحال پیچیدہ ہو رہی ہے۔اپوزیشن لیڈر دیویندر فڑنویس نے کہا کہ میٹنگ میں بی جے پی رہنما دیویندر فڑنویس نے لاک ڈاؤن کے دوبارہ نافذ کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برس لگنے والے لاک ڈاون کی وجہ سے ہونے والی پریشانی سے عوام ابھی تک سنبھل نہیں پائی ہے۔ابھی تک لوگ بجلی کا بل بھی ادا نہیں کرسکے ہیں۔ لوگ کیسے زندہ رہیں گے تاجر ختم ہورہے ہیں۔ حکومت عوامی جذبات کا خیال رکھے۔ اگر ریاست کا قرض بڑھتا ہے تو اسے بڑھنے دو ، لیکن حکومت عام لوگوں کے لئے راحت کا ایک پیکیج فراہم کرے۔ اگر ایک بار پھر لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا تو لوگوں کا غم و غصہ پھوٹ پڑے گا۔

صوبے میں کرونا کے تدارک کے لئے احتیاطی تدابیر میں کمی ہے اس پر حکومت کو مداخلت کرتے ہوئے علاج معالجہ کو کس طرح بہتر بنانے کے لئے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ ہم تعاون کریں گے لیکن آپ بھی اس کے لئے پہل کریں۔لوگوں کو یہ سوچنا چاہئے کہ انہیں زندہ رہنا چاہئے۔ہم اس معاملے میں سیاست نہیں کریںگے لیکن آپ کے وزرائ اور ساتھیوں کو بھی سیاست سے گریز کرنا چاہئے۔ریاستی عوام کو اس وبائ سے بچانے کے لئے نیز کرونامتاثرسے ہونے والی اموات کی روک تھام کےلئے بہترین اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ویڈیو کانفرنسگ میں ہونے والے اس میٹنگ میں وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کے علاوہ نائب وزیر اعلی اجیت داداپوار،ریاستی وزیر اشوک چوان ،،ریاستی وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل ، نانا پٹولے، وزیر صحت راجیش ٹوپے، بالا صاحب تھورات،اپوزیش لیڈر دیویندر فڑنویس ، پروین ڈیریکر ، چندرکانت پاٹل ، ایکناتھ شندے ، وجئے وڈیٹیور ،چیف سیکریٹری سیتارام کونٹے وغیرہ شریک ہوئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.