ETV Bharat / state

مہاراشٹر: انل دیشمکھ پر سی بی آئی کا گھیرا تنگ - ممبئی پولیس کے سابق کمشنر پرم بیر سنگھ

سی بی آئی نے مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ کے خلاف مبینہ رشوت خوری کے الزام میں درج ایک مقدمہ کے تحت مختلف مقامات پر چھاپے مار کر انہیں ناگپور سے حراست میں لیا ہے۔

Anil Deshmukh
Anil Deshmukh
author img

By

Published : Apr 24, 2021, 9:14 PM IST

سابق وزیر داخلہ انِل دیشمکھ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے بعد سی بی آئی نے ان کے گھر سمیت 10 مقامات پر چھاپہ مارا اور بعد میں انہیں ناگپور سے تحویل میں لے لیا۔

سی بی آئی ٹیم نے ممبئی، تھانہ اور پونے میں انل دیشمکھ کے گھر اور دیگر کیمپس میں چھاپہ مارا۔ توقع کی جارہی ہے کہ 14 اپریل کو ممبئی میں سی بی آئی کے ذریعہ 8 گھنٹے کی تفتیش کے بعد دیشمکھ سے دوبارہ پوچھ گچھ کی جائے گی۔

ممبئی پولیس کے سابق کمشنر پرم بیر سنگھ کے ذریعہ لگائے گئے مبینہ بدعنوانی کے الزامات پر سی بی آئی گذشتہ ماہ سے کارروائی کررہی ہے۔

ایک عہدیدار نے بتایا 'سی بی آئی نے انل دیشمکھ کے خلاف مبینہ بدعنوانی کے الزامات کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی ہے اور مختلف مقامات پر تلاشی جاری ہے۔'

بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ اور تعزیراتی ہند کی مختلف دفعات کے تحت سی بی آئی نے دیشمکھ اور کم از کم 5 دیگر افراد کو ملزم نامزد کیا ہے جس پر الزام ہے کہ سابق وزیر داخلہ نے ایک پولیس افسر کو ہوٹل والوں اور دیگر ذرائع سے ہر ماہ 100 کروڑ روپے وصولنے کے لیے کہا تھا۔

مہاراشٹر کے حکمراں اتحاد مہا وکاس اگھاڑی کے شراکت دار نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے قومی ترجمان نواب ملک اور وزیر حسن مشرف کے علاوہ کانگریس کے ترجمان ڈاکٹر راجو واگھمارے نے اس کارروائی کو 'سیاسی انتقام' اور 'مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال' قرار دیتے ہوئے ریاستی حکومت کی شبیہہ کو خراب کرنے کا الزام لگایا ہے۔

انل دیشمکھ کے خلاف اس کارروائی کے بعد وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور موجودہ وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل کی خفیہ میٹنگ ہوئی۔

اس دوران مہاراشٹر میں حزب اختلاف بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر چندر کانت پاٹل اور دیگر نے سی بی آئی کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا اور برسراقتدار گروپ کے دیگر رہنماؤں کے خلاف بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جن میں وزیر ٹرانسپورٹ انل پرب اور شیوسینا کے رکن پارلیمان سنجے راوت کا نام شامل ہے۔

واضح رہے کہ ممبئی ہائی کورٹ نے 5 اپریل کو سی بی آئی کے ذریعہ انل دیشمکھ کے خلاف بدعنوانی اور عہدے کے غلط استعمال کے الزامات کی ابتدائی تحقیقات کا حکم دینے کے بعد یہ اقدام اٹھایا ہے۔

عدالت کے ذریعے سی بی آئی انکوائری کے حکم کے بعد انل دیشمکھ نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد ان کی جگہ این سی پی کے سینیئر رہنما دلیپ ولسے پاٹل کو وزیر داخلہ کا عہدہ سونپا گیا تھا۔

سابق وزیر داخلہ انِل دیشمکھ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے بعد سی بی آئی نے ان کے گھر سمیت 10 مقامات پر چھاپہ مارا اور بعد میں انہیں ناگپور سے تحویل میں لے لیا۔

سی بی آئی ٹیم نے ممبئی، تھانہ اور پونے میں انل دیشمکھ کے گھر اور دیگر کیمپس میں چھاپہ مارا۔ توقع کی جارہی ہے کہ 14 اپریل کو ممبئی میں سی بی آئی کے ذریعہ 8 گھنٹے کی تفتیش کے بعد دیشمکھ سے دوبارہ پوچھ گچھ کی جائے گی۔

ممبئی پولیس کے سابق کمشنر پرم بیر سنگھ کے ذریعہ لگائے گئے مبینہ بدعنوانی کے الزامات پر سی بی آئی گذشتہ ماہ سے کارروائی کررہی ہے۔

ایک عہدیدار نے بتایا 'سی بی آئی نے انل دیشمکھ کے خلاف مبینہ بدعنوانی کے الزامات کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی ہے اور مختلف مقامات پر تلاشی جاری ہے۔'

بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ اور تعزیراتی ہند کی مختلف دفعات کے تحت سی بی آئی نے دیشمکھ اور کم از کم 5 دیگر افراد کو ملزم نامزد کیا ہے جس پر الزام ہے کہ سابق وزیر داخلہ نے ایک پولیس افسر کو ہوٹل والوں اور دیگر ذرائع سے ہر ماہ 100 کروڑ روپے وصولنے کے لیے کہا تھا۔

مہاراشٹر کے حکمراں اتحاد مہا وکاس اگھاڑی کے شراکت دار نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے قومی ترجمان نواب ملک اور وزیر حسن مشرف کے علاوہ کانگریس کے ترجمان ڈاکٹر راجو واگھمارے نے اس کارروائی کو 'سیاسی انتقام' اور 'مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال' قرار دیتے ہوئے ریاستی حکومت کی شبیہہ کو خراب کرنے کا الزام لگایا ہے۔

انل دیشمکھ کے خلاف اس کارروائی کے بعد وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور موجودہ وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل کی خفیہ میٹنگ ہوئی۔

اس دوران مہاراشٹر میں حزب اختلاف بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر چندر کانت پاٹل اور دیگر نے سی بی آئی کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا اور برسراقتدار گروپ کے دیگر رہنماؤں کے خلاف بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جن میں وزیر ٹرانسپورٹ انل پرب اور شیوسینا کے رکن پارلیمان سنجے راوت کا نام شامل ہے۔

واضح رہے کہ ممبئی ہائی کورٹ نے 5 اپریل کو سی بی آئی کے ذریعہ انل دیشمکھ کے خلاف بدعنوانی اور عہدے کے غلط استعمال کے الزامات کی ابتدائی تحقیقات کا حکم دینے کے بعد یہ اقدام اٹھایا ہے۔

عدالت کے ذریعے سی بی آئی انکوائری کے حکم کے بعد انل دیشمکھ نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد ان کی جگہ این سی پی کے سینیئر رہنما دلیپ ولسے پاٹل کو وزیر داخلہ کا عہدہ سونپا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.