اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں واقع ضلع دفتر کے باہر اپنے مختلف مطالبات پر گزشتہ دسمبر سے آنگن واڑی سیویکاؤں نے ہڑتال شروع کر رکھی ہے، ان کی خدمات کو سرکاری ملازمت میں شامل کر لینے، ماہانہ 26 ہزار روپے تنخواہ دیے جانے جیسے کئی مطالبات اس میں شامل ہیں۔
نئے سال کے موقع پر ریاستی حکومت کو ان آنگن واڑی سیویکاؤں کے مطالبات کی جانب متوجہ کروآنے کے مقصد سے ان آنگن واڑی سیویکاؤں نے ضلع پرشد دفتر پر دھرنا دیا۔ جلد از جلد مطالبات کی تکمیل نہ ہونے پر ممبئی میں واقع منترالے کا گھیراؤ کرنے کا بھی انتباہ دیا، ان لوگوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے اس احتجاج اور ہڑتال کے سب چھوٹے بچوں کا جو تعلیمی نقصان ہو رہا ہے۔
اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہے، پچھلے لمبے عرصے سے یہ آنگن واڑی سیویکاؤں اپنے مطالبات کو لے کر وقتا فوقتا آواز اٹھاتی رہتی ہے لیکن سرکار بدلتی رہتی ہے ان کے مطالبات کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔ مہاراشٹر کے سرمائی اجلاس میں بھی تنظیم کے ذمہ داران نے ناگپور میں جا کر وزیراعلی سے بات چیت کی تھی اور وزیر اعلی نے کہا تھا کہ جلد ہی انگن واڑی کے ملازمین کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آف انڈیا کی جانب سے آتشزدگی متاثرین کے بچوں کیلئے تعلیمی کٹ
لیکن کئی دن گزر چکے ہیں اب تک وزیراعلی نے انگنواڑی سے بھی گاؤں پر کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے ہیں جس کی وجہ سے اج انہیں راستے پر اتر کر حکومت کے خلاف احتجاج کرنا پڑ رہا ہے ان خواتین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت ان کے مطالبات انے والے کچھ دنوں میں نہیں مانتی ہے تو یہ لوگ ممبئی جا کر منترالی کا گھیراؤ کریں گے۔