آر ایس ایس کے ہیڈ کوارٹر میں گزشتہ شب ایک گھنٹے سے زیادہ ایک بند کمرے میں ان کے درمیان بات چیت ہوئی۔
موجودہ اسمبلی کی میعاد 8 نومبر کو ختم ہو رہی ہے جس کے مدنظر یہ میٹنگ کافی اہمیت کی حامل سمجھی جا رہی ہے۔
بی جے پی اور شیوسینا ایک انتہائی تلخ کشمکش میں مبتلا ہیں۔ بی جے پی نے کابینہ کے قلمدانوں میں مساوی اشتراک اور وزیراعلیٰ کا عہدے 2.5 سال کے لیے دینے سے انکار کر دیا ہے۔
فڑنویس نے کہا کہ '2019 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل جو اتحاد ہوا تھا اس میں شیوسینا کو ڈھائی سال تک وزیراعلیٰ کے عہدے کا وعدہ نہیں کیا گیا تھا۔'
مہاراشٹر بی جے پی کے صدر چندرکانت پاٹل نے کہا کہ 'شیوسینا نے ابھی کوئی تجویز نہیں دی ہے اور بی جے پی کے دروازے ان کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔'
کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنماؤں نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دونوں جماعتیں ریاست میں بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کے لیے کوئی متبادل تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ بی جے پی نے اسمبلی انتخابات میں 105 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے جبکہ 288 رکنی ریاستی اسمبلی میں شیوسینا کو 56 سیٹوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ 24 اکتوبر کو اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا گیا تھا۔