مالیگاؤں شہر کے معروف سماجی کارکن ڈاکٹر انیس انصاری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ شہر کے تمام حصوں میں لوگ ملیریا، ٹائیفائیڈ، ڈائریا اور ڈینگو جیسی خطرناک بیماریوں کی زد میں آرہے ہیں، شہر کے تمام سرکاری و نجی ہسپتال مریضوں سے بھر چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب شہر میں نمونیا جیسی بیماری کا بھی زور بڑھتا جارہا ہے لیکن شہر کے کسی بھی رہنما کو اس بات کی پرواہ نہیں ہے۔ ساتھ ہی ہمارے کارپوریٹرس صرف ٹھیکہ داری کے طرز پر پیسہ کمانے میں مصروف ہیں جبکہ شہر کے ایک بھی امیر رہنما نے غریبوں کے مفت علاج و آپریشن کے لیے اپنے ذاتی خرچ سے کوئی ہسپتال تک تعمیر نہیں کیا۔
ڈاکٹر انیس انصاری کا یہ بھی کہنا ہے کہ مالیگاؤں شہر میں مسلم قوم کا ایک بھی فلاحی ہسپتال موجود نہیں ہے، انتخابات کے ایام میں جن بڑی بڑی سیاسی جماعتوں نے شہر میں ہسپتال بنانے کے وعدے کیے تھے لیکن زمینی سطح پر آج تک کچھ نہیں کیا گیا-
انہوں نے شہر کے رہنماؤں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شہر کے امیر رہنما عوام کو ایک اچھا ہسپتال دیں تاکہ اس کے ذریعہ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کی جاسکے اور شہر کے تمام سرکاری دواخانوں و کووڈ سینٹرز کو تمام سہولیات فراہم کی جا سکیں۔