اورنگ آباد :ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد سے مجلس اتحادالمسلمین کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے کہا ہے کہ ہم چھترپتی سنبھاجی مہاراج کا بہت احترام کرتے ہیں حالانکہ اورنگ آباد شہر سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے پھر بھی شہر کا نام ان کے نام پر رکھا گیا۔یہ سیاست سے زیادہ کچھ بھی نہیں ہے۔ رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے تبدلی نام پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے اورنگ آباد شہر کا نام چھترپتی سمبھاجی نگر کیا جا رہا ہے اسی طرح ریاستی اور مرکزی حکومت ممبئی کو چھترپتی شیواجی راجے مہا نگر، پونے کو پھولے نگر ، کولہا پور کو چھترپتی شاہونگر، ناگپور کو ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نگری، مالیگاؤں کو مولانا آزاد آباد اس طرح نام تبدیل کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ اورنگ آباد شہر کا نام بدل کر چھتر پتی سمجھا جی نگر کر دیا گیا۔اس معاملے کو لیکر کو چند لوگ ہند و مسلم کے درمیان تنازع پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ میڈیا بھی اس کام میں سب سے آگے ہے۔ اصل میں اس شہر کو چار سو سال پہلے کھڑکی کہا جاتا تھا اس کے بعد ملک عنبر نے ایک نیا شہر بسایا تھا۔ شہر کے نام کی تبدیلی کے معاملے پر 34 سال تک گندی سیاست کی گئی۔ رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے بی جے پی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں بی جے پی کو اورنگ آباد نام نہیں پسند آیا لیکن بہار میں بھی ایک اورنگ آباد ہے وہاں کے ایم پی کا تعلق بی جے پی سے ہے۔ کیا آپ بہار کے اورنگ آباد کا نام تبدیل کریں گے؟
یہ بھی پڑھیں:Name change of Aurangabad اورنگ آباد کے نام کی تبدیلی پر رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے سخت ردعمل کا اظہار کیا