ممبئی: ناگپور میں جاری مہاراشٹر اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کے سینیئر رہنما و رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کسانوں کی خودکشی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں کسانوں کی خودکشی کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست مہاراشٹر میں بھی خودکشی کے واقعات میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ اعظمی نے مطالبہ کیاکہ کسانوں کو مالی معاونت کی فراہمی کیا جائے، لیکن یہ سرکاری مراعات صرف چھوٹے کسانوں کو فراہم کیا جائے اور ایسے کسانوں کو مدد دی جائے جو زراعت پر ہی انحصار کرتے ہیں، بقیہ کسانوں کو امداد نہ دی جائے، کیونکہ کئی بڑے کسانوں کے مزید کاروبار بھی ہیں، اس لیے ان بڑے کسانوں کو مدد نہ دیاجائے۔' Abu Asim azmi expresses concern over rising farmers suicides
انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی پر کئی کمیٹیوں نے سفارشات کی ہے، محمود الرحمن کمیٹی۔ راجندر سچر کمیٹی اور رنگ ناتھ مشرا کمیٹی رپورٹ میں بھی اس کی سفارش کی گئی ہے، اس کے باوجود مرکزی حکومت نے پری میٹرک اسکالر شپ کو بند کر دیا ہے۔ بیگم حضرت محل اسکالر شپ کو بھی بند کر دیا گیا ہے، آرٹی ای ایجوکیشن پالیسی کے تحت بچوں کو پہلی سے آٹھویں جماعت تک ایک ہزار تک اسکالر شپ ماہانہ دی فراہم ہو رہی تھی جس کے سبب بچوں اور والدین میں تعلیمی دلچسپی میں اضافہ ہوا تھا اس لیے اس مالی اعانت کو دوبارہ بحال کیا جائے۔ اعظمی نے کہاکہ اہم اشخاص مذہبی پیشواؤں کی شان میں گستاخی پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے، اگرکوئی اہم اشخاص کی شان میں توہین کا ارتکاب کرتے ہیں تو ان پر یو اے پی اے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ مخصوص مقاصد کی برآوری کے لیے توہین کے واقعات کو انجام دیا جاتا ہے اس کے بعد حالات خراب ہوجاتے ہیں اور نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے اگر سرکار ان واقعات کو سنجیدگی سے لے کر ایسے عناصر پر یو اے پی اے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے انہیں جیل بھیجا جائے۔
مزید پڑھیں: