ETV Bharat / state

عالمی یوم سمندر: حیات انسانی سے سمندروں کو خطرہ

دنیا بھر میں سمندروں کا عالمی دن منایا جارہا ہے، کرہ ارض کے دو تہائی حصے پر پانی ہے، لیکن انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے یہ پانی آلو دہ ہو رہا ہے۔

حیات انسانی سے سمندروں کو خطرہ
author img

By

Published : Jun 8, 2019, 11:58 PM IST

Updated : Jun 9, 2019, 12:12 AM IST


ممبئی بندرگاہ پر ناکارہ جہازوں تباہ کر نے اور ملبے کو ساحل پر پھینکنے کی وجہ سے ممبئی کے ماحول کو خطرہ لاحق ہے۔

جہاز مافیا کے ذریعے جہاز کے مرمت کی آڑ میں سمندر ساحل پر قبضہ کئے جانے کا الزام بھی عائد ہورہا ہے۔

عالمی یوم سمندر پر خصوصی پیشکش

ممبئی بندرگاہ پر جہازوں کی توڑ پھوڑ کا کام کئی دہائیوں سے جاری ہے۔ ناکارہ جہاز کو تباہ کر کے ملبے میں تبدیل کرنے کے لئے ممبئی پورٹ ٹرسٹ کے سخت قوانین ہیں، لیکن سرے عام ان قوانین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہے۔

غیر قانونی قبضے کے علاوہ یہاں غیرقانونی سرگرمیاں بھی انجام دی جانے لگی ہیں۔ غیر قانونی جھونپڑپٹیوں کی وجہ سے سمندر ساحل اور بستیوں کے بیچ فاصلے گھٹتے جارہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حیاتِ انسانی کے لیے ضروری پانی کا ذخیرہ خاموش تباہی کی سمت بڑھ رہا ہے۔گذشتہ چند صدیوں کے دوران سمندر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کی کل آبادی کا 40 فیصد حصہ سمندروں اور ساحلوں سے جڑے ایک سو کلومیٹر والے علاقوں میں آباد ہے۔

انسانوں کا قدرت کے بنائے نظام میں دخل کسی بڑے خطرے کو دعوت دینا ہے۔ اس تعلق سے بیداری کی اشد ضرورت ہے۔


ممبئی بندرگاہ پر ناکارہ جہازوں تباہ کر نے اور ملبے کو ساحل پر پھینکنے کی وجہ سے ممبئی کے ماحول کو خطرہ لاحق ہے۔

جہاز مافیا کے ذریعے جہاز کے مرمت کی آڑ میں سمندر ساحل پر قبضہ کئے جانے کا الزام بھی عائد ہورہا ہے۔

عالمی یوم سمندر پر خصوصی پیشکش

ممبئی بندرگاہ پر جہازوں کی توڑ پھوڑ کا کام کئی دہائیوں سے جاری ہے۔ ناکارہ جہاز کو تباہ کر کے ملبے میں تبدیل کرنے کے لئے ممبئی پورٹ ٹرسٹ کے سخت قوانین ہیں، لیکن سرے عام ان قوانین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہے۔

غیر قانونی قبضے کے علاوہ یہاں غیرقانونی سرگرمیاں بھی انجام دی جانے لگی ہیں۔ غیر قانونی جھونپڑپٹیوں کی وجہ سے سمندر ساحل اور بستیوں کے بیچ فاصلے گھٹتے جارہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حیاتِ انسانی کے لیے ضروری پانی کا ذخیرہ خاموش تباہی کی سمت بڑھ رہا ہے۔گذشتہ چند صدیوں کے دوران سمندر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کی کل آبادی کا 40 فیصد حصہ سمندروں اور ساحلوں سے جڑے ایک سو کلومیٹر والے علاقوں میں آباد ہے۔

انسانوں کا قدرت کے بنائے نظام میں دخل کسی بڑے خطرے کو دعوت دینا ہے۔ اس تعلق سے بیداری کی اشد ضرورت ہے۔

Intro:Byte raees shaikh BMC corporator





ممبئی بندرگاہ پر جہازوں کو کاٹنے کی وجہ سے آلودگی اور اسکے کباڈ سے شہر ممبئی کے ماحول کے لئے سب سے بڈا خطرہ بن چکی ہے...جہاز مافیا کے ذریعے جہاز کاٹنے کی آڈ میں سمندر ساحل کو پوری طرح سے قبضہ کیا جا رہا ہے..







ممبئی شہر کی یہ فلک بوس عمارتوں کی پہنچ سے بحر عرب کی اونچی لہریوں کے بیچ ایک طویل فاصلہ بن چکا ہے ..صدیوں سے اپنی شان و شوکت کا گواہ بنا یہ ممبئی شہر اب اپنی آخری سانسیں گنے پر مجبور ہو گیا ہے .. ایک طرف فلک بوس عمارتیں تو دوسری طرف بحر عرب کے ساحل کو جہاز مافیاؤں کے ذریعہ غیر قانونی طریقے سے قبضہ کرنیکی ناپاک سازش جاری ہے ..جسکی وجہ سے بیتے ١٥ سالوں میں سمندر نے اپنی واپسی کے اشارے کر دیےہیں ..






یہ ہم نہیں کہ رہی بلکہ سمندر کی ختم ہوتی گہرائی جو خود اس بات کی گواہ ہے .. بحر عرب کے ساحل پر یہ کام بیتے ٥٠ سالوں سے چل رہا ہے..اور پچھلے ١٥ سالوں سے جہاز مافیا نے جہاز سے نکلنے والے ملبے کو اسی ساحل پر پھیکنا شروع کر دیا ہے جسکی وجہ سے سمندر کے ایک خاصے حصّے پر ان کا قبضہ ہو گیا ہے ...اور اب یہی شہر کے ماحول اور فضا دونوں کے لیے خطرناک بن چکا ہے –







ممبئی کے بڑے بندرگاہ پرر نا صرف جہاز مافیاؤں کا قبضہ ہے بلکہ انکا دبدبہ بھی ہے ..انکی اس من مانی کی وجہ سے ممبئی کے ماحول کو خطرہ ہے .. اور اس سے بھی زیادہ حیران کر دینے والی با ت یہ ہے کہ اس سازش میں ممبئی پورٹ ٹرسٹ بھی برابر کی حقدار ہے ...اسی لئے ممبئی بندرگاہ اور ساحل پر قدرت اور حکومت کے ذریعہ بنائے گئےقانون کو نظر انداز کر کے غیر قانونی کام انجام دیا جارہا ہے ...



ممبئی بندرگاہ پر جہازوں کی توڈ پھوڈ کا کام بیتے دہائی سے ہو رہا ہے .. یہاں پر جہاز کو ملبے میں تبدیل کرنے کے لئے ممبئی پورٹ ٹرسٹ کے سخت قوانین ہیں ..لیکن جہاز مافیا اپںے اثر و رسوخ کے چلتے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہیں ...اور جہازوں کے ملبوں کو ساحل پر ہی چھوڈ دیتے ہیں....انکے لئے اس کے ٢ فایدے ہیں ایک یہ کی ملبہ ممبئی سے دور کہیں اور نہیں پھیکنا پڑتا اور دوسرا ملبوں اور جہاز کے کچرے سے سمندر میں پھینک کر اس جگہ پر قبضہ کرنا ...ایسے میں سوال اٹھنا لازمی ہے کہ آخر کار ممبئی پورٹ ٹرسٹ کھلی آنکھوں کے سامنے ہو رہی اس دھاندھلی کو کیسے برداشت کر تی ہے.....



ممبئی بندرگاہ ملک کا داخلی دروازہ کہلاتا ہے ..یوروپ ، امریکہ،افریقہ،آنے والوں کے لئے یہ خاص دروازہ ہے . جہازوں کے لئے حکومت ہند کی سمندری سرحدوں اور اس بندرگاہ پر جہازوں کی کاٹنے کے اجازت تبھی ملتی ہے جب حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے ٹینڈر کے ذریعہ جہازوں کو حاصل کیا گیا ہو .. بیرونی ممالک کی جہازوں کے لئے حکومت ہند کی سمندری سرحدوں میں کاٹنے توڑنے کے لئے کسٹم ڈیوٹی اور آکٹرا بھری جاۓ..جہاز میں موجود ہر دھاتوں کے لئے کسٹم ڈیوٹی بھری جاۓ...ممبئی بندرگاہ میں جہازوں کے داخل ہونے کی میعاد ایک سے ٢ مہینے ہی ہوتی ہےاور اسکے لئے ہر دن کے حساب سے ممبئی پورٹ ٹرسٹ انسے کرایہ وصول کرتی ہے....





ساحل پر جہازوں کو کاٹنے اور اسکا ملبہ وہیں چھوڑنے کی اجازت کون دیتا ہے ...جبکہ قانون کے مطابق جہاز سے نکلنے والا ملبہ سمندر میں نہیں پھیکنا جا سکتا ..اور ممبئی پورٹ ٹرسٹ کی اسی قانون کی خلاف ورزی جہاز مافیا کرتے ہیں ....

بیتے ١٥ سالوں میں نا جانے سمندر کی کتنی زمینوں کو ہڈپ کر کے وہاں جھوپدے بنا کر بچ دئے گئے ہیں –اور اس میں جرم کے دنیا سے جڑے لوگونو کی طوطیبونے لگی کیونکہ جہاز کے اس گورکھ دھندھے میں وہ پوری تارہ سے شامل ہیں ......حالانکہ اس اس غیر قانونی قبضے کو لیکر آوازیں بھی اٹھیں لیکن وہ آواز دب جاتی ہیں –



کیوں لاپرواہ ہے حکومت



ممبئی میں جہاز مافیاؤں کا دبدبہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے ...پچھلے ٥ سالوں میں اس کھل کو کھلے طور پر انجام دیا جا رہا ہے...لیکن بیتے ١٥ سالوں میں انکے چلتے سمندر ساحل کی تصویر پوری طرح سے بدل دی گئی ہے ...اور یہی اس سازش کی طرف اشارہ کر رہی ہیں ....اس سازش کا خلاصہ ہم کرینگے ....



دار اصل سمندر ساحل اسی طرح سے جہاز مافیاؤں کی گرفت میں چلا جاےگ اور کچھ دنوں میں ساحل اور بستی کا فاصلہ ختم ہو جاےگا تب یہی حکومت ساحل کو صاف کرنے اور سمندر کی کھدائی اور اسے پہلے کے جیسے بنانے کے لیے لاکھوں کروڑوں کا ٹینڈر نکالیگی ...اور پھر اس میں کروڑوں اربوں روپے کے وارے نیارے ہونگے ...Body:Byte raees shaikh BMC corporator





ممبئی بندرگاہ پر جہازوں کو کاٹنے کی وجہ سے آلودگی اور اسکے کباڈ سے شہر ممبئی کے ماحول کے لئے سب سے بڈا خطرہ بن چکی ہے...جہاز مافیا کے ذریعے جہاز کاٹنے کی آڈ میں سمندر ساحل کو پوری طرح سے قبضہ کیا جا رہا ہے..







ممبئی شہر کی یہ فلک بوس عمارتوں کی پہنچ سے بحر عرب کی اونچی لہریوں کے بیچ ایک طویل فاصلہ بن چکا ہے ..صدیوں سے اپنی شان و شوکت کا گواہ بنا یہ ممبئی شہر اب اپنی آخری سانسیں گنے پر مجبور ہو گیا ہے .. ایک طرف فلک بوس عمارتیں تو دوسری طرف بحر عرب کے ساحل کو جہاز مافیاؤں کے ذریعہ غیر قانونی طریقے سے قبضہ کرنیکی ناپاک سازش جاری ہے ..جسکی وجہ سے بیتے ١٥ سالوں میں سمندر نے اپنی واپسی کے اشارے کر دیےہیں ..






یہ ہم نہیں کہ رہی بلکہ سمندر کی ختم ہوتی گہرائی جو خود اس بات کی گواہ ہے .. بحر عرب کے ساحل پر یہ کام بیتے ٥٠ سالوں سے چل رہا ہے..اور پچھلے ١٥ سالوں سے جہاز مافیا نے جہاز سے نکلنے والے ملبے کو اسی ساحل پر پھیکنا شروع کر دیا ہے جسکی وجہ سے سمندر کے ایک خاصے حصّے پر ان کا قبضہ ہو گیا ہے ...اور اب یہی شہر کے ماحول اور فضا دونوں کے لیے خطرناک بن چکا ہے –







ممبئی کے بڑے بندرگاہ پرر نا صرف جہاز مافیاؤں کا قبضہ ہے بلکہ انکا دبدبہ بھی ہے ..انکی اس من مانی کی وجہ سے ممبئی کے ماحول کو خطرہ ہے .. اور اس سے بھی زیادہ حیران کر دینے والی با ت یہ ہے کہ اس سازش میں ممبئی پورٹ ٹرسٹ بھی برابر کی حقدار ہے ...اسی لئے ممبئی بندرگاہ اور ساحل پر قدرت اور حکومت کے ذریعہ بنائے گئےقانون کو نظر انداز کر کے غیر قانونی کام انجام دیا جارہا ہے ...



ممبئی بندرگاہ پر جہازوں کی توڈ پھوڈ کا کام بیتے دہائی سے ہو رہا ہے .. یہاں پر جہاز کو ملبے میں تبدیل کرنے کے لئے ممبئی پورٹ ٹرسٹ کے سخت قوانین ہیں ..لیکن جہاز مافیا اپںے اثر و رسوخ کے چلتے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہیں ...اور جہازوں کے ملبوں کو ساحل پر ہی چھوڈ دیتے ہیں....انکے لئے اس کے ٢ فایدے ہیں ایک یہ کی ملبہ ممبئی سے دور کہیں اور نہیں پھیکنا پڑتا اور دوسرا ملبوں اور جہاز کے کچرے سے سمندر میں پھینک کر اس جگہ پر قبضہ کرنا ...ایسے میں سوال اٹھنا لازمی ہے کہ آخر کار ممبئی پورٹ ٹرسٹ کھلی آنکھوں کے سامنے ہو رہی اس دھاندھلی کو کیسے برداشت کر تی ہے.....



ممبئی بندرگاہ ملک کا داخلی دروازہ کہلاتا ہے ..یوروپ ، امریکہ،افریقہ،آنے والوں کے لئے یہ خاص دروازہ ہے . جہازوں کے لئے حکومت ہند کی سمندری سرحدوں اور اس بندرگاہ پر جہازوں کی کاٹنے کے اجازت تبھی ملتی ہے جب حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے ٹینڈر کے ذریعہ جہازوں کو حاصل کیا گیا ہو .. بیرونی ممالک کی جہازوں کے لئے حکومت ہند کی سمندری سرحدوں میں کاٹنے توڑنے کے لئے کسٹم ڈیوٹی اور آکٹرا بھری جاۓ..جہاز میں موجود ہر دھاتوں کے لئے کسٹم ڈیوٹی بھری جاۓ...ممبئی بندرگاہ میں جہازوں کے داخل ہونے کی میعاد ایک سے ٢ مہینے ہی ہوتی ہےاور اسکے لئے ہر دن کے حساب سے ممبئی پورٹ ٹرسٹ انسے کرایہ وصول کرتی ہے....





ساحل پر جہازوں کو کاٹنے اور اسکا ملبہ وہیں چھوڑنے کی اجازت کون دیتا ہے ...جبکہ قانون کے مطابق جہاز سے نکلنے والا ملبہ سمندر میں نہیں پھیکنا جا سکتا ..اور ممبئی پورٹ ٹرسٹ کی اسی قانون کی خلاف ورزی جہاز مافیا کرتے ہیں ....

بیتے ١٥ سالوں میں نا جانے سمندر کی کتنی زمینوں کو ہڈپ کر کے وہاں جھوپدے بنا کر بچ دئے گئے ہیں –اور اس میں جرم کے دنیا سے جڑے لوگونو کی طوطیبونے لگی کیونکہ جہاز کے اس گورکھ دھندھے میں وہ پوری تارہ سے شامل ہیں ......حالانکہ اس اس غیر قانونی قبضے کو لیکر آوازیں بھی اٹھیں لیکن وہ آواز دب جاتی ہیں –



کیوں لاپرواہ ہے حکومت



ممبئی میں جہاز مافیاؤں کا دبدبہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے ...پچھلے ٥ سالوں میں اس کھل کو کھلے طور پر انجام دیا جا رہا ہے...لیکن بیتے ١٥ سالوں میں انکے چلتے سمندر ساحل کی تصویر پوری طرح سے بدل دی گئی ہے ...اور یہی اس سازش کی طرف اشارہ کر رہی ہیں ....اس سازش کا خلاصہ ہم کرینگے ....



دار اصل سمندر ساحل اسی طرح سے جہاز مافیاؤں کی گرفت میں چلا جاےگ اور کچھ دنوں میں ساحل اور بستی کا فاصلہ ختم ہو جاےگا تب یہی حکومت ساحل کو صاف کرنے اور سمندر کی کھدائی اور اسے پہلے کے جیسے بنانے کے لیے لاکھوں کروڑوں کا ٹینڈر نکالیگی ...اور پھر اس میں کروڑوں اربوں روپے کے وارے نیارے ہونگے ...Conclusion:Byte raees shaikh BMC corporator





ممبئی بندرگاہ پر جہازوں کو کاٹنے کی وجہ سے آلودگی اور اسکے کباڈ سے شہر ممبئی کے ماحول کے لئے سب سے بڈا خطرہ بن چکی ہے...جہاز مافیا کے ذریعے جہاز کاٹنے کی آڈ میں سمندر ساحل کو پوری طرح سے قبضہ کیا جا رہا ہے..







ممبئی شہر کی یہ فلک بوس عمارتوں کی پہنچ سے بحر عرب کی اونچی لہریوں کے بیچ ایک طویل فاصلہ بن چکا ہے ..صدیوں سے اپنی شان و شوکت کا گواہ بنا یہ ممبئی شہر اب اپنی آخری سانسیں گنے پر مجبور ہو گیا ہے .. ایک طرف فلک بوس عمارتیں تو دوسری طرف بحر عرب کے ساحل کو جہاز مافیاؤں کے ذریعہ غیر قانونی طریقے سے قبضہ کرنیکی ناپاک سازش جاری ہے ..جسکی وجہ سے بیتے ١٥ سالوں میں سمندر نے اپنی واپسی کے اشارے کر دیےہیں ..






یہ ہم نہیں کہ رہی بلکہ سمندر کی ختم ہوتی گہرائی جو خود اس بات کی گواہ ہے .. بحر عرب کے ساحل پر یہ کام بیتے ٥٠ سالوں سے چل رہا ہے..اور پچھلے ١٥ سالوں سے جہاز مافیا نے جہاز سے نکلنے والے ملبے کو اسی ساحل پر پھیکنا شروع کر دیا ہے جسکی وجہ سے سمندر کے ایک خاصے حصّے پر ان کا قبضہ ہو گیا ہے ...اور اب یہی شہر کے ماحول اور فضا دونوں کے لیے خطرناک بن چکا ہے –







ممبئی کے بڑے بندرگاہ پرر نا صرف جہاز مافیاؤں کا قبضہ ہے بلکہ انکا دبدبہ بھی ہے ..انکی اس من مانی کی وجہ سے ممبئی کے ماحول کو خطرہ ہے .. اور اس سے بھی زیادہ حیران کر دینے والی با ت یہ ہے کہ اس سازش میں ممبئی پورٹ ٹرسٹ بھی برابر کی حقدار ہے ...اسی لئے ممبئی بندرگاہ اور ساحل پر قدرت اور حکومت کے ذریعہ بنائے گئےقانون کو نظر انداز کر کے غیر قانونی کام انجام دیا جارہا ہے ...



ممبئی بندرگاہ پر جہازوں کی توڈ پھوڈ کا کام بیتے دہائی سے ہو رہا ہے .. یہاں پر جہاز کو ملبے میں تبدیل کرنے کے لئے ممبئی پورٹ ٹرسٹ کے سخت قوانین ہیں ..لیکن جہاز مافیا اپںے اثر و رسوخ کے چلتے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہیں ...اور جہازوں کے ملبوں کو ساحل پر ہی چھوڈ دیتے ہیں....انکے لئے اس کے ٢ فایدے ہیں ایک یہ کی ملبہ ممبئی سے دور کہیں اور نہیں پھیکنا پڑتا اور دوسرا ملبوں اور جہاز کے کچرے سے سمندر میں پھینک کر اس جگہ پر قبضہ کرنا ...ایسے میں سوال اٹھنا لازمی ہے کہ آخر کار ممبئی پورٹ ٹرسٹ کھلی آنکھوں کے سامنے ہو رہی اس دھاندھلی کو کیسے برداشت کر تی ہے.....



ممبئی بندرگاہ ملک کا داخلی دروازہ کہلاتا ہے ..یوروپ ، امریکہ،افریقہ،آنے والوں کے لئے یہ خاص دروازہ ہے . جہازوں کے لئے حکومت ہند کی سمندری سرحدوں اور اس بندرگاہ پر جہازوں کی کاٹنے کے اجازت تبھی ملتی ہے جب حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے ٹینڈر کے ذریعہ جہازوں کو حاصل کیا گیا ہو .. بیرونی ممالک کی جہازوں کے لئے حکومت ہند کی سمندری سرحدوں میں کاٹنے توڑنے کے لئے کسٹم ڈیوٹی اور آکٹرا بھری جاۓ..جہاز میں موجود ہر دھاتوں کے لئے کسٹم ڈیوٹی بھری جاۓ...ممبئی بندرگاہ میں جہازوں کے داخل ہونے کی میعاد ایک سے ٢ مہینے ہی ہوتی ہےاور اسکے لئے ہر دن کے حساب سے ممبئی پورٹ ٹرسٹ انسے کرایہ وصول کرتی ہے....





ساحل پر جہازوں کو کاٹنے اور اسکا ملبہ وہیں چھوڑنے کی اجازت کون دیتا ہے ...جبکہ قانون کے مطابق جہاز سے نکلنے والا ملبہ سمندر میں نہیں پھیکنا جا سکتا ..اور ممبئی پورٹ ٹرسٹ کی اسی قانون کی خلاف ورزی جہاز مافیا کرتے ہیں ....

بیتے ١٥ سالوں میں نا جانے سمندر کی کتنی زمینوں کو ہڈپ کر کے وہاں جھوپدے بنا کر بچ دئے گئے ہیں –اور اس میں جرم کے دنیا سے جڑے لوگونو کی طوطیبونے لگی کیونکہ جہاز کے اس گورکھ دھندھے میں وہ پوری تارہ سے شامل ہیں ......حالانکہ اس اس غیر قانونی قبضے کو لیکر آوازیں بھی اٹھیں لیکن وہ آواز دب جاتی ہیں –



کیوں لاپرواہ ہے حکومت



ممبئی میں جہاز مافیاؤں کا دبدبہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے ...پچھلے ٥ سالوں میں اس کھل کو کھلے طور پر انجام دیا جا رہا ہے...لیکن بیتے ١٥ سالوں میں انکے چلتے سمندر ساحل کی تصویر پوری طرح سے بدل دی گئی ہے ...اور یہی اس سازش کی طرف اشارہ کر رہی ہیں ....اس سازش کا خلاصہ ہم کرینگے ....



دار اصل سمندر ساحل اسی طرح سے جہاز مافیاؤں کی گرفت میں چلا جاےگ اور کچھ دنوں میں ساحل اور بستی کا فاصلہ ختم ہو جاےگا تب یہی حکومت ساحل کو صاف کرنے اور سمندر کی کھدائی اور اسے پہلے کے جیسے بنانے کے لیے لاکھوں کروڑوں کا ٹینڈر نکالیگی ...اور پھر اس میں کروڑوں اربوں روپے کے وارے نیارے ہونگے ...
Last Updated : Jun 9, 2019, 12:12 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.