ممبئی بندرگاہ پر ناکارہ جہازوں تباہ کر نے اور ملبے کو ساحل پر پھینکنے کی وجہ سے ممبئی کے ماحول کو خطرہ لاحق ہے۔
جہاز مافیا کے ذریعے جہاز کے مرمت کی آڑ میں سمندر ساحل پر قبضہ کئے جانے کا الزام بھی عائد ہورہا ہے۔
ممبئی بندرگاہ پر جہازوں کی توڑ پھوڑ کا کام کئی دہائیوں سے جاری ہے۔ ناکارہ جہاز کو تباہ کر کے ملبے میں تبدیل کرنے کے لئے ممبئی پورٹ ٹرسٹ کے سخت قوانین ہیں، لیکن سرے عام ان قوانین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہے۔
غیر قانونی قبضے کے علاوہ یہاں غیرقانونی سرگرمیاں بھی انجام دی جانے لگی ہیں۔ غیر قانونی جھونپڑپٹیوں کی وجہ سے سمندر ساحل اور بستیوں کے بیچ فاصلے گھٹتے جارہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حیاتِ انسانی کے لیے ضروری پانی کا ذخیرہ خاموش تباہی کی سمت بڑھ رہا ہے۔گذشتہ چند صدیوں کے دوران سمندر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کی کل آبادی کا 40 فیصد حصہ سمندروں اور ساحلوں سے جڑے ایک سو کلومیٹر والے علاقوں میں آباد ہے۔
انسانوں کا قدرت کے بنائے نظام میں دخل کسی بڑے خطرے کو دعوت دینا ہے۔ اس تعلق سے بیداری کی اشد ضرورت ہے۔