ریاست مہاراشٹر کے ممبئی مضافات میں واقع جامعہ تجوید القرآن ان دنوں موضوع بحث ہے کیونکہ یہاں حفظ کی تعلیم حاصل کرنے والے 22 طلباء نے ایس اس سی امتحانات میں کامیابی حاصل کی ہے یہ بچے دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی حاصل کر رہے ہیں۔ ابو طلحہ نے ایس ایس سی میں 83 فیصد مارکس حاصل کیے۔ابو طلحہ نے بتایا کہ اسکول بند تھے آن لائن کلاس کی وجہ سے تیاری مشکل تھی ۔ حفظ کی تعلیم بھی ضروری تھی اس کے باوجود ہم نے دینی اور عصری تعلیم دونوں جاری رکھتے ہوئے کامیابی حاصل کی۔
مدرسہ کے طالب علم حذیفہ کو 80 فیصد مارکس ملے اور حالات سب کے ایک جیسے ہی تھے ۔اب یہ سارے بچے اعلیٰ تعلیم کے خواہشمند ہیں اور یہ چاہتے ہیں کہ سائنس کی تعلیم حاصل کر کے انجینیر بنیں اور ملک و ملت کا نام روشن کریں ۔اسی مدرسے میں ایک نور محل نامی اسکول ہے اس اسکول کی پرنسپل شازیہ ساجد خان نے کہا کہ لوگ دنیاوی تعلیم کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں عصری تعلیم کو وہ اہمیت نہیں دے پاتے لیکن یہاں دونوں تعلیم کو اہمیت دی جاتی ہے یہاں حفظ کے ساتھ ہی طلباء عصری تعلیم بھی حاصل کر رہے ہیں ۔ اور کامیاب ہو رہے ہیں۔ اس مرتبہ 22 بچے حفظ کے ساتھ ساتھ ایس ایس سی میں کامیاب ہوئے ہیں۔ یہاں کے زمیداروں کا یہ خواب تھا کہ بچے حفظ کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی حاصل کریں ۔جس کو لیکر ہم ہمہ وقت تیار ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: SSC Results: روزانہ 10 کلو میٹر پیدل چل کر اسکول جانے والا طالب علم 91 فیصد نمبرات سے کامیاب