ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں واقع جنرل ہسپتال میں کووڈ کے مریضوں کے لیے 100 بیڈ مختص کیا گیا ہے۔ جبکہ ابھی کی صورتحال کے مطابق پورے بیڈ تقریباً فل ہوچکے ہے۔ایسے میں زیر علاج مریضوں کے لیے آکسیجن کی کمی سے بچنے کے لیے جنرل ہسپتال میں (کے ایل 20 ) فراہم کرنے کی منظوری حاصل کی گئی ہے۔اس طرح کا اظہار خیال وزیر مملکت برائے زراعت داداجی بھوسے نے کیا اور کہا کہ آکسیجن ٹینک کی منظوری دے دی گئی ہے اور جلد ہی اسے شروع کیا جائے گا۔
داداجی بھوسے نے کہا کہ کووڈ کے مریض جنرل ہسپتال کے میڈیکل آفیسرز سمیت پورے عملے پر بھروسہ کرتے ہیں۔اس لیے اطراف کے علاقوں سے مریضوں کی ایک بڑی تعداد بھی علاج کے لیے مالیگاؤں شہر کے جنرل ہسپتال میں داخل ہے۔ان بڑھتے ہوئے مریضوں کے لیے آکسیجن کی کوئی کمی نہ ہو اس لیے آکسیجن ٹینک آکسیجن کی فراہمی کو ہموار اور برقرار رکھنے کے لیے مفید ثابت ہوگا۔
اس تعلق سے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سرجن ڈاکٹر ہتیش مہالے نے بتایا ہے کہ اس ٹینک کو روزانہ ریفئل کرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ہر پندرہ دن میں ایک بار ٹینکر کے ذریعے اسے ری فل کیا جاسکتا ہیں۔
واضح رہے کہ جنرل ہسپتالوں میں اس وقت استعمال میں آکسیجن سلینڈر اور ڈورا سلینڈر کی ری فل کے لیے انہیں ناسک یا اورنگ آباد پہنچایا جاتا ہے۔ یہ ٹرانسپورٹ لاگت کے ساتھ ساتھ وقت اور افرادی قوت کا اصراف ہے اور جنرل ہسپتال میں (کے ایل 20) آکسیجن ٹینک لگانے سے ٹرانسپورٹ لاگت کے ساتھ ساتھ کافی وقت اور افرادی قوت کی بچت ہوگی۔
اگر کسی شدید مریض کو 30 منٹ سے زیادہ آکسیجن فی منٹ کی ضرورت ہو تو یہ آکسیجن ٹینک 70 منٹ میں آکسیجن فراہم کرسکتا ہے۔ ڈاکٹر مہالے نے بھی اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ نظام شدید بیمار مریضوں کے لیے کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔
انتظامیہ نے (کے ایل 20) آکسیجن ٹینک کے انتظام کا خیر مقدم کیا ہے۔جو ریاستی وزیر زراعت داداجی بھوسے نے منظور کیا کیونکہ اس سے مریضوں کو تیز بہاؤ کے ساتھ ناک سے آکسیجن اور بائپپ آکسیجن سسٹم پر اچھی طرح سے کام کرکے آکسیجن کی ہموار اور بلا تعطل فراہمی ہوگی۔