ریاست مدھیہ پردیش کے اُجین میں ہندو تنظیموں کی شکایت پر نیل گنگا تھانہ پولیس نے علاقے کے ایک مشہور ہوٹل سے ایک مسملم نوجوان کو گرفتار کر لیا۔ نوجوان پر الزام ہے کہ وہ ایک ہندو نرس کو بہلا پھسلا کر ہوٹل لے گیا۔
ہوٹل کا رجسٹر چیک کیا تو پتہ چلا کہ اجے شرما کے نام سے ہوٹل میں نام بک کیا تھا۔ جب پولیس نے نوجوان کا شناختی کارڈ چیک کیا، تو اس کا نام شاہنواز لکھا ہوا تھا۔ اس کے بعد پولیس اس نوجوان کو تھانے لے گئی اور اس سے پوچھ گچھ کی۔
لڑکی کی شکایت پر پولیس نے نوجوان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے ساتھ ساتھ ہوٹل کے مالک سے بھی پوچھ گچھ کی۔
ہم آپ کو بتا دیں کہ شہر کے تین بتی چوراہے کے قریب ریلوے اسٹیشن روڈ پر واقع ایک ہوٹل میں اچانک ہندو تنظیموں کے کارکنان پولیس فورس کے ساتھ ہوٹل پہنچے تو ہنگامہ شروع ہو گیا۔ ہندو تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ ہوٹل سے ایک لڑکی نے اپنے کسی جاننے والے کی مدد سے ان کو اطلاع دی ہے کہ کوئی اس کے ساتھ زبردستی غلط کام کر رہا ہے۔ اس اطلاع کی بنیاد پر ہندو تنظیم کے عہدیدار اور کارکن پولیس کے ہمراہ ہوٹل پہنچ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: اندور ہجومی تشدد: چوڑی فروخت کرنے والے کی ضمانت عرضی خارج
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ نوجوان کے موبائل میں عریاں ویڈیو بھی ملے ہیں، جس کی پولیس تفتیش کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں پولیس اسٹیشن انچارج ترون کُریل نے بتایا کہ ایک نوجوان اور ایک لڑکی کے تعلق سے اطلاع ملی تھی کہ وہ مشکوک حالت میں ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔ انہیں پولیس پوچھ گچھ کے لیے تھانہ لے کر آئی ہے۔ کارروائی سے قبل لڑکی نے بتایا کہ اسے بہلا پھسلا کر ہوٹل لایا گیا تھا۔ اس کی بنیاد پر متعلقہ سیکشن میں مقدمہ درج کیا گیا۔