ETV Bharat / state

Ramadan 2023 ماہِ صیام کی آمد، بھوپال کی مساجد اور بازاروں میں رونق بڑھی

بھوپال میں رمضان کی آمد سے جہاں مساجدوں کی رونق بڑھ گئی ہے۔تو وہیں بھوپال کے بازاروں میں بھی رمضان کو لے کر خصوصی تیاریاں کی گئی ہیں۔

ماہِ صیام کی آمد
ماہِ صیام کی آمد
author img

By

Published : Mar 23, 2023, 8:15 PM IST

ماہِ صیام کی آمد

بھوپال: مدہبِ اسلام میں ماہ رمضان کی عظمت اور شان و شوکت کو اس لیے بیان فرمایا تاکہ لوگوں کو اس کی قدرو منزلت کا علم ہوسکے اور وہ رمضان کے اعمال کو کما حقہ ادا کر سکیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ ’’اے ایمان والو تم پر ایک ایسا مہینہ سایہ فگن ہوا ہے جو بہت ہی عظمت اور برکت والا ہے،اور اس میں ایک ایسی رات ہے جس کی عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے بہتر ہے۔ اللہ تعالی نے اس دونوں میں روزوں کو فرض قرار دیا اور راتوں میں تراویح کو سنت قرار دیا’’
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مہینہ کو گنہگار بندوں کے لئے ایک آفر والا مہینہ بتایا۔’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اس مہینے میں ایک فرض کا ثواب 70 فرائض کے برابر ملتا ہے اور کسی بھی نفل کا ثواب فرض کے برابر ہو جاتا ہے۔رمضان کا مہینہ دراصل تربیت کا مہینہ ہے جس میں بھوکا رہنے اور دوسروں کی بھوک اور تکلیف کو سمجھنے کی تربیت ہوتی ہے۔

اس مبارک مہینے میں اللہ کی عبادت، اللہ کا ذکر، اللہ کا دھیان حاصل کرنے کی مشق کی جاتی ہے۔اس کے روزے اور تراویح اس تربیتی مہینے کا نصاب ہے،اسی کو قرآن کریم میں اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا کہ ’’اے لوگوں تم پر رمضان کے روزے فرض کئے گئے ہیں، جیسا کہ تم سے پہلی امتوں پر فرض کیے گئے تھے تاکہ تمہارے اندر تقوی پیدا ہو’’ یعنی روزہ کا مقصد نفس کی تربیت ہے کہ آدمی کے اندر ضبط کی صلاحیت پیدا ہو،تقوی ہو اور وہ اپنے آپ کو گناہوں سے بچا سکے۔ اس کورس پر اگر کوئی عمل کرلیتا ہے تو بقیہ گیارہ مہینوں میں اس کے لیے عبادت کرنا اور گناہوں سے بچنا آسان ہو جاتا ہے۔


وہیں ماہ رمضان میں دارالحکومت بھوپال میں ایک الگ ہی طرح کا روحانی منظر نظر آتا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق انہیں اس برکتوں والے مہینے کا بے صبری سے انتظار رہتا ہے۔ اور اس مہینے میں عام دنوں کے مقابلے عبادت، تلاوت اور دیگر مذہبی اور اسلامک معاملات پر زیادہ زور دیا جاتا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہمیں رمضان عبادت، ذکر اور استغفارکے ساتھ گزارے تاکہ آئندہ کی زندگی بھی رمضان کی طرح ہی ہو جائے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سال کورونا وبا سے پوری طرح سے ملک آزاد ہے اس لئے کسی بھی طرح کی کوئی پابندی بھی نہیں ہے۔ اس لئے ہم پوری آزادی کے ساتھ اس مہینے میں عبادت کر سکیں گے۔اور اللہ کو راضی کریں گے۔
وہیں رمضان کی آمد کے ساتھ ہی دارالحکومت بھوپال کے بازاروں میں بھی رونق لوٹ آتی ہے۔ اور سحری، افطار اور دیگر اشیاء سے بازار سج جاتے ہیں۔وہی اس بار بھوپال کے بازار پچھلے آٹھ دنوں سے تیار نظر آرہے ہیں کیوں کہ لوگوں میں یہ بیداری آئی ہے کی رمضان میں مجمع جمع کرنے سے اچھا ہے کی رمضان اور عید دونوں کی تیاری پہلے ہی کر لی جائے۔ یہی وجہ ہے کہ کئی بھوپال کے بازاروں میں رمضان کے ایک ہفتہ قبل ہی خریداری شروع ہو چکی ہے۔ ماہ رمضان برکتوں اور رحمتوں والا مہینہ ہے۔ اس لیے اہل مسلمان کو چاہیے کہ وہ اس مہینے میں کثرت سے عبادت کرے اور اللہ کو راضی کرے ساتھ ہی ہمارے ذریعہ پوری دنیا میں اسلام کا، دین کا، اچھائی کا پیغام پوری دنیا میں پہنچے۔

مزید پڑھیں:Spiritual Virtues of Ramadan رمضان المبارک کا استقبال اور اس کی فضیلت

ماہِ صیام کی آمد

بھوپال: مدہبِ اسلام میں ماہ رمضان کی عظمت اور شان و شوکت کو اس لیے بیان فرمایا تاکہ لوگوں کو اس کی قدرو منزلت کا علم ہوسکے اور وہ رمضان کے اعمال کو کما حقہ ادا کر سکیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ ’’اے ایمان والو تم پر ایک ایسا مہینہ سایہ فگن ہوا ہے جو بہت ہی عظمت اور برکت والا ہے،اور اس میں ایک ایسی رات ہے جس کی عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے بہتر ہے۔ اللہ تعالی نے اس دونوں میں روزوں کو فرض قرار دیا اور راتوں میں تراویح کو سنت قرار دیا’’
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مہینہ کو گنہگار بندوں کے لئے ایک آفر والا مہینہ بتایا۔’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اس مہینے میں ایک فرض کا ثواب 70 فرائض کے برابر ملتا ہے اور کسی بھی نفل کا ثواب فرض کے برابر ہو جاتا ہے۔رمضان کا مہینہ دراصل تربیت کا مہینہ ہے جس میں بھوکا رہنے اور دوسروں کی بھوک اور تکلیف کو سمجھنے کی تربیت ہوتی ہے۔

اس مبارک مہینے میں اللہ کی عبادت، اللہ کا ذکر، اللہ کا دھیان حاصل کرنے کی مشق کی جاتی ہے۔اس کے روزے اور تراویح اس تربیتی مہینے کا نصاب ہے،اسی کو قرآن کریم میں اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا کہ ’’اے لوگوں تم پر رمضان کے روزے فرض کئے گئے ہیں، جیسا کہ تم سے پہلی امتوں پر فرض کیے گئے تھے تاکہ تمہارے اندر تقوی پیدا ہو’’ یعنی روزہ کا مقصد نفس کی تربیت ہے کہ آدمی کے اندر ضبط کی صلاحیت پیدا ہو،تقوی ہو اور وہ اپنے آپ کو گناہوں سے بچا سکے۔ اس کورس پر اگر کوئی عمل کرلیتا ہے تو بقیہ گیارہ مہینوں میں اس کے لیے عبادت کرنا اور گناہوں سے بچنا آسان ہو جاتا ہے۔


وہیں ماہ رمضان میں دارالحکومت بھوپال میں ایک الگ ہی طرح کا روحانی منظر نظر آتا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق انہیں اس برکتوں والے مہینے کا بے صبری سے انتظار رہتا ہے۔ اور اس مہینے میں عام دنوں کے مقابلے عبادت، تلاوت اور دیگر مذہبی اور اسلامک معاملات پر زیادہ زور دیا جاتا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہمیں رمضان عبادت، ذکر اور استغفارکے ساتھ گزارے تاکہ آئندہ کی زندگی بھی رمضان کی طرح ہی ہو جائے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سال کورونا وبا سے پوری طرح سے ملک آزاد ہے اس لئے کسی بھی طرح کی کوئی پابندی بھی نہیں ہے۔ اس لئے ہم پوری آزادی کے ساتھ اس مہینے میں عبادت کر سکیں گے۔اور اللہ کو راضی کریں گے۔
وہیں رمضان کی آمد کے ساتھ ہی دارالحکومت بھوپال کے بازاروں میں بھی رونق لوٹ آتی ہے۔ اور سحری، افطار اور دیگر اشیاء سے بازار سج جاتے ہیں۔وہی اس بار بھوپال کے بازار پچھلے آٹھ دنوں سے تیار نظر آرہے ہیں کیوں کہ لوگوں میں یہ بیداری آئی ہے کی رمضان میں مجمع جمع کرنے سے اچھا ہے کی رمضان اور عید دونوں کی تیاری پہلے ہی کر لی جائے۔ یہی وجہ ہے کہ کئی بھوپال کے بازاروں میں رمضان کے ایک ہفتہ قبل ہی خریداری شروع ہو چکی ہے۔ ماہ رمضان برکتوں اور رحمتوں والا مہینہ ہے۔ اس لیے اہل مسلمان کو چاہیے کہ وہ اس مہینے میں کثرت سے عبادت کرے اور اللہ کو راضی کرے ساتھ ہی ہمارے ذریعہ پوری دنیا میں اسلام کا، دین کا، اچھائی کا پیغام پوری دنیا میں پہنچے۔

مزید پڑھیں:Spiritual Virtues of Ramadan رمضان المبارک کا استقبال اور اس کی فضیلت

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.