بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کی شیوراج چوہان کا حکومت امن وامان کے معاملے میں ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی جانب سے سال 2021 کے لئے جاری کردہ رپورٹ میں مدھیہ پردیش قبائلیوں پر مظالم میں پہلے نمبر پر ہے۔ ریاست میں قبائلیوں پر مظالم کے 2627 کیس درج کئے گئے۔Violence Against Womens And Crime Rate High In Madhya Pradesh
جنسی زیادتی کے معاملات میں مدھیہ پردیش کا ریکارڈ انتہائی شرمناک ہے۔ ریاست میں جنسی زیادتی کے 6462 معاملات درج ہوئے ہیں جن میں سے 3515 معاملے نابالغ کے ساتھ جنسی زیادتی کے ہیں اور اس معاملے میں بھی مدھیہ پردیش ملک بھر میں سرفہرست ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کے ساتھ جنسی زیادتہ کے بعد قتل کے معاملے میں مدھیہ پردیش ملک میں تیسرے نمبر پر ہے۔
مدھیہ پردیش کانگریس پارٹی کے ترجمان اجے سنگھ یادو نے این سی آر بی کے رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ سال 2021 میں مدھیہ پردیش میں کُل 475918 جرائم درج کیے گئے ہیں، جب کہ اس سے قبل 2020 میں 428046 جرائم درج کیے گئے تھے۔ اس طرح ایک سال میں ریاست میں 42 ہزار سے زیادہ جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔سال 2021 میں 2034 لوگ قتل کئے گئے،یعنی ریاست میں روزانہ 5 سے 6 لوگوں کا قتل کیا جا رہا ہے۔
جنسی زیادتی کے علاوہ جنسی جرائم میں مدھیہ پردیش کی حالت مسلسل خراب ہو رہی ہے۔ غیر فطری جنسی مظالم کے معاملے میں مدھیہ پردیش ملک میں دوسرے نمبر پر ہے۔اسی طرح فحاشی کے کیسز میں بھی مدھیہ پردیئش ریاست ملک میں پہلے نمبر پر ہے۔ سال 2021 میں ریاست میں 7528 لوگوں کے خلاف فحاشی کے 7420 کیس درج کیے گئے۔
مدھیہ پردیش میں خواتین پر مظالم کے 30673 کیس درج ہوئے جو سال 2020 کے مقابلے میں 5 ہزار زیادہ ہیں۔ ریاست میں اغوا کی وارداتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ سال 2020 میں اغواء کے 7320 مقدمات درج ہوئے جب کہ سال 2021 میں 9511 مقدمات درج ہوئے۔ ساتھ ہی بچوں پر مظالم کے معاملے میں بھی ریاست ملک میں پہلے نمبر پر ہے۔سال 2021 میں بچوں پر زیادتی کے 19173 کیسز رپورٹ ہوئے۔ وہی درج فہرست میں ذاتوں پر مظالم کے معاملے میں بھی مدھیہ پردیش ملک میں تیسرے نمبر پر ہے۔
جہاں سال 2020 میں 6889 کیسز رپورٹ ہوئے وہی 2021 میں یہ بڑھ کر 7214 ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق بزرگ شہریوں کے خلاف جرائم کے معاملوں میں مدھیہ پردیش ملک میں دوسرے نمبر پر ہے۔سال 2021 میں بزرگ شہریوں کے خلاف 5273 جرائم درج کیے گئے ہیں۔ وہی رپورٹ کے مطابق ریاستی سطح کے ساتھ ساتھ قومی سطح پر بھی جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ ملک میں سب سے زیادہ خودکشیاں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں نے کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Shivraj Singh Meet Nadda شیوراج سنگھ نے نڈا سے ملاقات کی
ملک میں ہونے والی خودکشیوں میں سے 25 فیصد اس زمرے سے تعلق رکھتے ہیں۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ چھوٹی اور درمیانی صنعتیں بری طرح سے متاثر ہوئی ہیں۔ سال 2021 میں 1 لاکھ 60 ہزار سے زائد نوجوانوں نے خودکشی کی ہے جو کہ 75 سال کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔ ان میں سے زیادہ تر نوجوانوں نے روزگار سے محرومی یا تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود روزگار نہ ملنے کی وجہ سے خود کشیاں کی ہیں۔ 2020 کے مقابلے نوجوانوں کی خودکشی کے معاملے میں 29•7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔کل خودکشیوں کے لحاظ سے مدھیہ پردیش ملک میں تیسرے نمبر پر ہے۔