میرونا ضلع کے ڈھک پور گاؤں کے رہنےوالے جئے ویر گجر اور دیویندر گجر نے سات سال پہلے بائک پر دودھ فروخت کرنے کا کام شروع کیا تھا۔ لیکن جب مدھیہ پردیش پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ا یس ٹی ایف) نے اس بات کو واضح کیا کہ یہ دونوں بھائی اپنی محنت کروڑپتی نہیں بنے ہیں بلکہ سنتھیٹک دودھ فروخت کرکے امیر ہوئے ہیں۔
واضح کردیں کہ ای ٹی وی بھارت نے چمبل میں سنتھیٹک دودھ بنانے کے کالے بازار کے بارے میں بتایا تھا ،جس کے بعد سے انتظامیہ نے چمبل علاقے میں ڈیری کاروباریوں پر کارروائی کرنی شروع کی۔ محض سات سال میں یہ دونوں کروڑ پتی بھائی مِلک چلر پلانٹ، دودھ کرنٹ، تین بنگلے اور مہنگی کاروں کے مالک ہیں۔
اطلاعات کے مطابق جانچ میں معلوم ہوا ہےکہ یہ دونوں بھائیوں کے علاوہ چمبل میں کچھ ڈیری مالکوں پر سنتھیٹک دودھ کے معاملے میں ایف آئی ار درج کی گئی ہے۔
ایس ٹی ایف کے پولیس افسر راجیش بھدوریا کا کہنا ہےکہ جانچ میں واضح ہوا ہے کہ چھ ملزمین دیویندر گجر، جئے ویر گجر، رام نریش گجر، دینیش شرما، سنتوش سنگھ اور راجیو گپتا کے پاس بڑی جائیداد تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اتنے کم وقفے میں ان کی زندگی میں بہت تیزی سے تبدیلی آئی ہے ۔اس لیے ہم ان کی معاشی ذرائع کی جانچ کررہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اس معاملے کو انکم ٹیکس کو بھی سونپا جائے گا۔