سیہور: مدھیہ پردیش کے سیہور ضلع کے سلکن پور کی پہاڑی پر واقع مشہور دیوی مندر میں لاکھوں روپے کی چوری کے معاملے میں دو ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد پولیس نے انہیں پوچھ گچھ کے لیے ریمانڈ پر لیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق پڑوسی ضلع نرمداپورم کے رہنے والے دو ملزمین انیل کھرے اور شبھم کٹاریہ کو دو دن قبل شک کی بنیاد پر پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا تھا۔ اس نے چوری کی واردات کا اعتراف کرلیا اور ان سے دو بوری رقم بھی برآمد ہوئی ہے۔ اب انہیں گرفتار کر کے کل عدالت میں پیش کرنے کے بعد ریمانڈ پر لے لیا گیا ہے۔ Two arrested in Salkanpur temple theft case
ذرائع نے بتایا کہ 15 نومبر کو پولیس کو مندر میں چوری کی اطلاع ملی تھی۔ نامعلوم افراد مندر کے اسٹرانگ روم تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے اور تقریباً چھ تھیلوں میں نذرانہ اور نقدی وغیرہ لے گئے۔ مندر کے احاطے میں سیکورٹی کے لیے پانچ پولیس اہلکار بھی تعینات تھے۔ لیکن واقعہ کے وقت وہ وہاں موجود نہیں تھے۔ ملزمین واردات کو انجام دینے سے قبل کئی دنوں تک مندر کے احاطے کی نگرانی کی تھی، بعد ازاں واردات کو اس وقت انجام دیا گیا، جب سیکیورٹی اہلکار سونے جاتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مندر میں چوری کرنے والے گرفتار
دونوں ملزمان نے چوری کی واردات سے قبل مندر کے قریب ایک آشنا کے گھر میں پناہ لی تھی۔ اس کے بعد چوری کی واردات کو انجام دے کر فرار ہوگئے۔ ملزمان نے بوریاں جنگل میں چھپا رکھی ہیں۔ دو بوریاں ضبط کر لی گئی ہیں۔ انہیں باقی ماندہ مواد کی ریکوری کے لیے ریمانڈ پر لیا گیا ہے۔ انکوائری میں یہ بھی معلوم کیا جائے گا کہ آیا واقعے میں مزید ملزمان ملوث ہیں یا نہیں۔ چوری کی واردات کے سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ ملزمان لاکھوں روپے مالیت کی نقدی اور زیورات وغیرہ لے گئے جو نذرانے کے طور پر آئے تھے۔ چند ماہ قبل نوراتری کی وجہ سے بھی کافی چڑھاوا آیاتھا، لیکن مصروفیت کی وجہ سے انتظامیہ سے وابستہ لوگ ابھی تک اس کا شمار نہیں کر پائے تھے۔ انہوں نے سارا سامان اور نقدی وغیرہ بوریوں میں بھرکر رکھ دیا تھا۔
یو این آئی