دارالحکومت بھوپال کے ڈاکٹر مختار شمیم، رہبر جونپوری اور احد پرکاش جیسے ممتاز ادیب و شاعر اس دارفانی سے کوچ کرگئے۔ ان مرحومین کی یاد میں تنظیم مجلس اقبال کے زیر اہتمام تعزتی جلسے کا انعقاد کیا گیا۔
ان مرحومین کی ادبی و شعری خدمات کو یاد کرنے اور ان کے حق میں دعائے مغفرت کرنے کے لئے بھوپال کے منشی حسین خان ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ میں تعزیتی جلسے کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت مشہور ادیب و شاعر خالد محمود نے کی۔
اس موقع پر مقررین نے کہا کہ ڈاکٹر مختار شمیم گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے پرنسپل تھے اور تقریباً ایک درجن کتابوں کے مصنف اور مرتب تھے، جبکہ رہبر جونپوری پوری کا انتقال لکھنئو میں ہوا۔ وہ ایک طویل عرصے تک بسلسلہ ملازمت بھوپال میں قیام پذیر رہے اور یہاں کے ادبی حلقوں میں نہایت مقبول رہے۔
آج کے جلسے میں مقررین نے کہا کہ ڈاکٹر مختار شمیم ایک معتبر محقق اور اعلی ظرف انسان تھے۔ کٹ اینڈ پیسٹ کے اس زمانے میں ان کی شاعری ہو یا ان کے تنقیدی و تحقیقی مضامین خود ان کی اپنی فکر کا آئینہ ہے۔
مزید پڑھیں:
بھوپال کی تاریخی عیدگاہ کی تزئین کاری کا کام شروع
وہیں رہبر جونپوری بھوپال کے ادبی حلقوں میں اس طرح رچے بسے ہوئے تھے کہ اگر وہ اپنے نام کے ساتھ جونپوری کی اضافت نہ لگاتے تو ان کو پشتینی بھوپالی ہی سمجھا جاتا۔ آج کے تعزیتی جلسے میں مرحوم احد پرکاش کی ادبی خدمات کو بھی یاد کیا گیا۔