بتایا جا رہا ہے کہ ایک ہی خاندان کے تین اراکین کچھ روز قبل ہی چین کے سفر پر گئے تھے لیکن وہاں سے لوٹنے کے بعد ان تینوں میں سردی، زکام اور بخار کی علامت دکھائی دینے لگی۔ اس کے بعد وہ علاج کے لیے اسپتال میں پہنچے، جہاں انہیں بھرتی کر ان کے نمونے این آئی بی پونے بھیجے گئے ہیں۔
جانچ رپورٹ آنے کے بعد ہی خلاصہ ہو سکے گا کہ یہ تینوں مریض کورونا وائرس سے متاثر ہے یا نہیں۔ فی الحال اس معاملے کو لے کر ڈاکٹر بھی کچھ کہنے سے بچ رہے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ مشتبہ کا کوئی رشتہ دار چین میں رہتا ہے اور اس کے دعوت نامے پر کچھ روز قبل یہ لوگ چین گھومنے گیے تھے۔ سفر سے واپس آنے کے بعد انہیں سردی، زکام اور بخار ہو گیا۔
یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر بھی کسی طرح کا زوخم نہیں اٹھانا چاہتے ہیں اور انہیں فوراً اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اس معاملے مین پوری احتیاط برتی جا رہی ہے۔ تینوں مریضوں کو الگ۔ الگ مقام پر رکھا گیا ہے۔
غورطلب ہے کہپ صوبے میں ابھی تک 21 لوگوں کو مشتبہ مانا گیا تھا۔ ان میں نو مشتبہ وہ ہیں جو چین کے ذریعے دہلی لائے گیے ہیں۔ صوبے سے بھیجے گیے نمونے میں ابھی تک کوئی بھی مثبت مریض نہیں ملا ہے، باقی مشتبہ کی رپورٹ پیر کے روز تک آنے کی امید جتائی جا رہی ہے۔