ETV Bharat / state

The Story Of Sana Ali going to ISRO ثنا علی کی اسرو جانے کی کہانی

ثنا علی نے کہا کہ خلائی ادارے اسرو میں بطور ٹیکنیکل اسسٹنٹ کی خدمات انجام دینے کے لیے میں کچھ ہی دنوں میں روانہ ہو جاؤں گی، آج میرا وہ خواب پورا ہوگیا، جو میں اپنے بچپن میں دیکھا کرتی تھی آج مجھے ملک کی سائنسدانوں کی فہرست میں شامل ہونے پر فخر محسوس ہو رہا ہے، آج ابو اور امی کے وہ خواب مکمل ہوئے جو وہ میری ذات میں دیکھا کرتے تھے۔ The Story Of Sana Ali going to ISRO

ثنا علی کی اسرو جانے کی کہانی
ثنا علی کی اسرو جانے کی کہانی
author img

By

Published : Jan 19, 2023, 2:03 PM IST

Updated : Jan 19, 2023, 2:32 PM IST

ثنا علی کی اسرو جانے کی کہانی

بھوپال: ثنا علی کا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے اور ان کے والد ایک بس ڈرائیور ہیں اور میرے خوابوں کو پورا کرنے میں ان کا اہم کردار ہے اور مجھے یقین ہے کہ میں ایک دن نہ صرف میرے والد کا سر شان سے بلند کروں گی بلکہ میرے اس چھوٹے سے شہر ودیشہ اور میری اس ریاست مدھیہ پردیش کو بھی میری کامیابی پر فخر ہوگا۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ صرف بیٹے ہی نام روشن کر سکتے ہیں لوگوں کو میں نے یہ بھی کہتے سنا ہے کہ غریب کے بچے بڑے نہیں بن پاتے، ثنا نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ گھر کی پریشانی ایک دن ضرور ختم ہوگئی مجھے اپنے رب پر پورا بھروسہ ہے۔ ثنا کہتی ہے گھر میں آئے دن کے فاقے مجھے آگے بڑھنے اور تعلیم میں خوب محنت کرنے کا حوصلہ دیتے ہے۔ ایک وقت ایسا آیا کہ میری والدہ کو اپنے قیمتی زیور بھی رہن رکھنا پڑا اور یہی وجہ ہے کہ میں نے اپنے والدین سے وعدہ کیا کہ آپ کی یہ محنتیں ایک دن ضرور رنگ لاؤں گی۔

ثنا لکھتی ہے کہ میں کئی بار بہت روئی کیوں کہ میری تعلیم کے لیے میرے والد کو قرض لینا پڑا، جس کے لیے میرا دل اندر اندر بیٹھا جاتا تھا۔مجھے یقین ہے کہ میرے والدین کی محنتوں کا اللہ انہیں ضرور اچھا صلہ دے،دنیا ان پر فخر کرے گی۔ ثنا کا کہنا ہے کہ تعلیم اور محنت کو میرا رب کبھی ضائع نہیں کرتا۔ اب میں کالج کے ساتھ ساتھ تعلیمی اخراجات کے لیے ٹیوشن دینے لگی ہوں، تنگی اور پریشانی کے دن دور ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ میری کلاس کی بچیوں کو دیکھ کر مجھے کبھی کبھی بہت رونا آتا تھا کیونکہ ان کے کپڑے ان کے اسکول کے بیگ ان کے کھانے کے ٹفن بالکل الگ ہوتے ہیں، جب میں ان کے درمیان بیٹھتی ہو تو میرے گھر کی غربت کا پتہ چل جاتا ہے، لیکن میرے بلند خواب مجھے ان چھوٹی چھوٹی باتوں کے مقابلے بہت بلند نظر آتے ہیں۔

میرے والد کا دیرینہ خواب ہے کہ ان کی بیٹی ملک کی خدمت کریں، حالانکہ لوگ ان سے کہتے ہیں کہ پڑھا کر کیا کرو گے، لڑکی ہے شادی کی عمر ہوگی، شادی کے بندھن میں باندھ دو لیکن ابو کا خواب میری محنت اور لگن معاشرے سے آنے والی ان ہواؤں کے سامنے مضبوط چٹان بن کر کھڑے ہیں۔ اس چھوٹے سے شہر ودیشا سے خلائی ادارے اسرو میں بطور ٹیکنیکل اسسٹنٹ کی خدمات انجام دینے کے لیے کچھ ہی دنوں میں میں روانہ ہو جاؤں گی، آج میرا وہ خواب پورا ہوگیا، جو میں اپنے بچپن میں دیکھا کرتی تھی آج مجھے ملک کی سائنسدانوں کی فہرست میں شامل ہونے پر فخر محسوس ہو رہا ہے، آج ابو اور امی کے وہ خواب مکمل ہوئے جو انہوں نے میرے ذات میں دیکھا کرتے تھے۔

مشکلات سے بھرے میرے اس سفر کی کامیابی کے بعد میں اپنے معاشرے کی بچیوں اور ان کے والدین سے کہنا چاہتی ہوں کہ حالات چاہے جو بھی ہو تعلیم اور محنت ایک دن ضرور رنگ لاتی ہے۔ ثنا کے والد سید ساجد علی نے کہا کہ میں نے اپنی بیٹی کو بڑی محنت اور لگن کے ساتھ تعلیم دلوائی اور معاشی حالات خراب ہونے کے باوجود اس کو تعلیم دلوائی میں نے ہمیشہ اپنی بیٹی سے کہا تمہیں خوب محنت کرنا ہے اور کامیابی حاصل کرنا ہے۔ اور ثنا نے بھی خوب محنت کی اور آج ایک اعلیٰ مقام حاصل کیا ہے جس کی مجھے بہت خوشی ہے۔

مزید پڑھیں:Sana Ali Select in ISRO مدھیہ پردیش کی ثنا علی کا اسرو میں ٹیکنیکل اسسٹنٹ کے طور پر انتخاب

ثنا علی کی اسرو جانے کی کہانی

بھوپال: ثنا علی کا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے اور ان کے والد ایک بس ڈرائیور ہیں اور میرے خوابوں کو پورا کرنے میں ان کا اہم کردار ہے اور مجھے یقین ہے کہ میں ایک دن نہ صرف میرے والد کا سر شان سے بلند کروں گی بلکہ میرے اس چھوٹے سے شہر ودیشہ اور میری اس ریاست مدھیہ پردیش کو بھی میری کامیابی پر فخر ہوگا۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ صرف بیٹے ہی نام روشن کر سکتے ہیں لوگوں کو میں نے یہ بھی کہتے سنا ہے کہ غریب کے بچے بڑے نہیں بن پاتے، ثنا نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ گھر کی پریشانی ایک دن ضرور ختم ہوگئی مجھے اپنے رب پر پورا بھروسہ ہے۔ ثنا کہتی ہے گھر میں آئے دن کے فاقے مجھے آگے بڑھنے اور تعلیم میں خوب محنت کرنے کا حوصلہ دیتے ہے۔ ایک وقت ایسا آیا کہ میری والدہ کو اپنے قیمتی زیور بھی رہن رکھنا پڑا اور یہی وجہ ہے کہ میں نے اپنے والدین سے وعدہ کیا کہ آپ کی یہ محنتیں ایک دن ضرور رنگ لاؤں گی۔

ثنا لکھتی ہے کہ میں کئی بار بہت روئی کیوں کہ میری تعلیم کے لیے میرے والد کو قرض لینا پڑا، جس کے لیے میرا دل اندر اندر بیٹھا جاتا تھا۔مجھے یقین ہے کہ میرے والدین کی محنتوں کا اللہ انہیں ضرور اچھا صلہ دے،دنیا ان پر فخر کرے گی۔ ثنا کا کہنا ہے کہ تعلیم اور محنت کو میرا رب کبھی ضائع نہیں کرتا۔ اب میں کالج کے ساتھ ساتھ تعلیمی اخراجات کے لیے ٹیوشن دینے لگی ہوں، تنگی اور پریشانی کے دن دور ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ میری کلاس کی بچیوں کو دیکھ کر مجھے کبھی کبھی بہت رونا آتا تھا کیونکہ ان کے کپڑے ان کے اسکول کے بیگ ان کے کھانے کے ٹفن بالکل الگ ہوتے ہیں، جب میں ان کے درمیان بیٹھتی ہو تو میرے گھر کی غربت کا پتہ چل جاتا ہے، لیکن میرے بلند خواب مجھے ان چھوٹی چھوٹی باتوں کے مقابلے بہت بلند نظر آتے ہیں۔

میرے والد کا دیرینہ خواب ہے کہ ان کی بیٹی ملک کی خدمت کریں، حالانکہ لوگ ان سے کہتے ہیں کہ پڑھا کر کیا کرو گے، لڑکی ہے شادی کی عمر ہوگی، شادی کے بندھن میں باندھ دو لیکن ابو کا خواب میری محنت اور لگن معاشرے سے آنے والی ان ہواؤں کے سامنے مضبوط چٹان بن کر کھڑے ہیں۔ اس چھوٹے سے شہر ودیشا سے خلائی ادارے اسرو میں بطور ٹیکنیکل اسسٹنٹ کی خدمات انجام دینے کے لیے کچھ ہی دنوں میں میں روانہ ہو جاؤں گی، آج میرا وہ خواب پورا ہوگیا، جو میں اپنے بچپن میں دیکھا کرتی تھی آج مجھے ملک کی سائنسدانوں کی فہرست میں شامل ہونے پر فخر محسوس ہو رہا ہے، آج ابو اور امی کے وہ خواب مکمل ہوئے جو انہوں نے میرے ذات میں دیکھا کرتے تھے۔

مشکلات سے بھرے میرے اس سفر کی کامیابی کے بعد میں اپنے معاشرے کی بچیوں اور ان کے والدین سے کہنا چاہتی ہوں کہ حالات چاہے جو بھی ہو تعلیم اور محنت ایک دن ضرور رنگ لاتی ہے۔ ثنا کے والد سید ساجد علی نے کہا کہ میں نے اپنی بیٹی کو بڑی محنت اور لگن کے ساتھ تعلیم دلوائی اور معاشی حالات خراب ہونے کے باوجود اس کو تعلیم دلوائی میں نے ہمیشہ اپنی بیٹی سے کہا تمہیں خوب محنت کرنا ہے اور کامیابی حاصل کرنا ہے۔ اور ثنا نے بھی خوب محنت کی اور آج ایک اعلیٰ مقام حاصل کیا ہے جس کی مجھے بہت خوشی ہے۔

مزید پڑھیں:Sana Ali Select in ISRO مدھیہ پردیش کی ثنا علی کا اسرو میں ٹیکنیکل اسسٹنٹ کے طور پر انتخاب

Last Updated : Jan 19, 2023, 2:32 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.