اندور کی تنظیم ویشنو ٹرسٹ کے زیر اہتمام کئی تعلیمی اداروں طلباء تعلیم حاصل کررہے ہیں۔
وشنو اکیڈمی میں فوڈ پوائزنگ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب طلباء دوپہر کا کھانا کر فارغ ہوئے تھے کہ تھوڑی ہی دیر کے بعد الٹیاں آنی شروع ہو گئیں۔
کچھ وقت تو انتظامیہ نے اس کو سنبھال لیا مگر بیس سے زائد طلباء کی طبیعت زیادہ بگڑنے لگی تو انتظامیہ نے انہیں علاج کے لیے ہسپتال میں داخل کرایا۔
انتظامیہ کی کوشش تھی کہ معاملے کو رفع دفع کردیا جائے مگر جو طالب علم چھٹی ہونے کے بعد بھی اپنے گھر نہیں پہنچے ان کے والدین کو فکر ستانے لگی اور جب انہوں نے اسکول میں آکر پوچھا تو انھیں اس بابت مطلع کیا اور معاملے کو فوڈ ہوائزن قرار دیا۔
اس دوران انتظامیہ اور والدین کے درمیان تنازعہ ہوگیا اور والدین نے اسکول انتظامیہ پر علاج ومعالجے میں لاپرواہی برتنے کا سنگین الزام عائد کیا ۔
اطلاعات کے مطابق بچوں میں فوڈ پائزننگ باسی کھانا کھانے کی وجہ سے ہوا ہے۔
'حالانکہ اس سلسلے میں انتظامیہ نے کہا کہ ' ہوسکتا ہے کہ پانی سے یا کھانے کی بدانتظامی سے فوڈ پوائزن ہوا ہو مگر مستقبل میں ایسا دوبارہ نہ ہو اس کا پورا خیال رکھا جائے کا، ہمارا ادارہ مسلسل کئی سالوں سے تعلیمی خدمات فراہم کر رہا ہے اور ہم اسکول کے سبھی بچوں کے لیے فکر مند ہیں'
اسکول میں پڑھنے والے بچوں کے والد وشال نے بتایا کہ 'بچوں کو پاؤ بھاجی کھانے کو دیا گیا تھا ہمیں بچوں کی صحت کے بارے میں اسکول انتظامیہ اور ہاسپیٹل تفصیل سے نہیں بتا ر ہے ہیں'
ایک اور طالب علم کے والد رام کا کہنا تھا کہ بچے سمیت غذا کا شکار ہونے کے باوجود بھی ہسپتال کے ڈاکٹرز نے بچوں کا علاج صحیح طریقے سے نہیں کیا ہے۔ ٹیسٹ بھی نہیں کرایا جب میں نے بچوں کا میڈیکل سرٹیفکیٹ مانگا تو وہ بھی مجھے نہیں دیا گیا'۔
ویشنو ٹرسٹی منتری گوپال نے کہا کہ ہو سکتا ہے گندے پانی سے یا کھانے سے یہ حادثہ ہوا ہو۔ ہم اس کی جانچ کروائیں گے تاکہ مستقبل میں ایسا دوبارہ نہ ہو اس کا بھی خیال رکھیں گے، گوپال نے کہا کہ ' ہم کئی برسوس سے تعلیمی خدمات فراہم کر رہے ہیں لیکن ہمارے کچن میں کبھی کوئی ایسا حادثہ پیش نہیں۔
اسکول انتظامیہ کے مطابق ' بچوں کا معقول علاج کرایا جائیگا اور والدین کو مطمئن کیا جائے گا۔