لاک ڈاؤن کے سبب ہر شعبہ متاثر ہوا ہے بازار تا کاروبار کوئی بھی ایسا شبعہ نہیں جو متاثر نہ ہوا ہو۔ ایسے میں تعلیمی ادارے بھی کورونا وائرس وبا کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں کیونکہ اس وبأ کی وجہ سے ابتدائی تعلیم سے لے کر اعلی تعلیمی اداروں پر تالے لگ گئے ہیں۔
حالانکہ کہ اب ملک کی کئی ریاستوں میں آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن ہٹایا جارہا ہے یا پھر رعایت دی جارہی ہے۔
لیکن اسکول ایک ایسی جگہ ہے جہاں بڑی تعداد میں طلبأ و طالبات پہنچتے ہیں اس لیے ابھی اسکول کی پڑھائی کے نظام میں تبدیلی کرتے ہوئے تعلیمی اداروں نے انٹرنیٹ آن لائن طریقوں سے طلبأ و طالبات کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کی حکمت عملی اختیار کی ہے اور اب کئی جگہوں پر باقاعدہ آن لائن کلاسز کا آغاز کردیا گیا ہے۔ بھوپال میں بھی آن لائن کلاسز جاری ہیں۔
آن لائن کلاسز کے ذریعے تعلیم حاصل کرنے سے کئی طلبأ و طالبات کو فائدہ ہوا ہے لیکن کئی طلبأ و طالبات ان کلاسز سے فائدہ نہیں اٹھا پارہے ہیں کیونکہ کبھی انھیں کچھ سمجھنے میں مشکلات پیش آتی ہے تو کبھی انٹرنیٹ خراب چلنے سے کلاس میں کیا چل رہا ہوتا ہے وہ سمجھ نہیں آتا۔
اس تعلق سے والدین کا کہنا ہے کہ جس طرح سے کورونا کی وبا دن بہ دن پھیلتی جارہی ہے اسے دیکھتے ہوئے بچوں کا گھروں میں ہی رہ کر ہی آن لائن کلاسز کے ذریعے تعلیم حاصل کرنا بہتر ہے۔
آن لائن کلاسز پر اساتذہ کا ماننا ہے کی آن لائن تعلیم وقت کی ضرورت ہے، فی الحال ابھی مجبوری میں یہ طریقہ اختیار کیا گیا ہے لیکن مستقبل میں یہ تعلیم کا لازمی جزو بن جائے گا۔