بھوپال : مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں مخلتف تنظیموں نے یونین کاربائیڈ گیس حادثے کے 38 سال مکمل ہونے پر پریس کانفرنس کرکے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کی توجہ متاثرین کی جانب سے مبذول کرانے کی کوشش کی ۔Social Activists Conduct Press Conference On Bhopal Gas Tragedy
تنظیموں کے ذمہ داران نے کہا کہ آج ہم مرکزی اور صوبائی حکومت کو بھوپال گیس حادثہ کے لئے اضافی معاوضہ پر ان کے ذریعے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لئے اپنی مہم کا آغاز کر رہے ہیں۔ کہا گیا کہ ہم نومبر کا پورا مہینہ صوبائی حکومت کو سمجھانے میں بتائیں گے اور 3 دسمبر کو جنتر منتر پر بھوپال کے متاثرین امن ریلی کے ذریعے مرکزی حکومت سے وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ کریں گے۔
اس موقع پر گیس متاثرین مہیلا اسٹیشنری کرمچاری سنگھ کی صدر رشیدہ بی نے کہا ہمارے وزیر اعلی نے حادثے کی وجہ سے ہوئی موتوں، بیماریوں کے صحیح آکڑے پیش کرنے پر آج تک ایک انگلی تک کیوں نہیں اٹھائی۔جبکہ 2011 میں انھوں نے صاف اور عوامی طور پر یہ اعلان کیا تھا کہ گیس حادثے کے لئے اضافی معاوضہ کے مطالبے پر صوبائی حکومت گیس متاثرین تنظیموں کے خیالات سے متفق ہے۔ انہوں نے اس معاملے پر گیس کے متاثرین کے وفد کے ساتھ وزیراعظم سے ملنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:Bhopal Ration Scam Case بھوپال میں راشن گھوٹالہ کیس میں 15 افسر معطل
بھوپال گروپ فار انفارمیشن اینڈ ایکشن تنظیم کی ذمہ دار رچنا نے کہاکہ جنوری 2012 میں وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان کے ذریعہ اس وقت کے وزیراعظم منموہن سنگھ کو لکھے گئے ایک مکتوب کو میڈیا کے سامنے پیش کیا جس میں گیس حادثے کی وجہ سے ہوئی موتوں کی تعداد 15،342 بتائی گئی تھی نہ کی 5295 جیسا کہ ابھی سودھار پٹیشن میں صوبائی حکومت نے پیش کیا ہے۔اپنے مکتوب میں وزیراعلی نے ہر ایک گیس متاثرین کو معاوضہ کے طور پر 5 لاکھ روپے دینے کی درخواست کی تھی۔ ایسی کیا وجہ ہے کہ ہمارے وزیر اعلی ایسا ہی ایک مکتوب موجودہ وزیر اعظم کو بھیجنے سے گریز کر رہے ہیں ۔
واضح رہے کی بھوپال گیس حادثہ 2 اور 3 دسمبر 1984 کی درمیانی رات میں پیش آیا تھا۔ اس دسمبر 2022 کو اس حادثے کے 38 سال مکمل ہو جائیں گے۔لیکن ہم گیس متاثرین کی طرف دیکھیں تو وہ اتنے سالوں بعد بھی وہیں کھڑے ہیں جہاں وہ پہلے تھے۔نا تو گیس متاثرین کو صحیح معاوضہ دیا گیا۔اور نہ ہی ان گیس متاثرین کا صحیح علاج اور ان کی باز آباد کاری کی جا رہی ہے۔یہی وجہ ہے کہ گیس حادثہ کے اثرات اب بھوپال گیس متاثرین کی تیسری اور چوتھی نسل میں بھی نظر آنے لگے ہیں۔Social Activists Conduct Press Conference On Bhopal Gas Tragedy