بھوپال کی تنظیم اویسینا ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی اور قومی کونسل برائے برائے فروغ اردو زبان کے مشترکہ بینر تلے بھوپال کی اندرا پریادرشنی اسکول میں ایک سیمینار کا انعقاد Seminar on the Services of Hakim Ajmal Khan کیا گیا۔
سیمینار میں اردو کے ممتاز ادیبوں کے ساتھ ساتھ ماہرین طب نے بھی شرکت اور حکیم اجمل خان کے افکار و نظریات کے ساتھ ان کی طبی و ادبی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
حکیم اجمل خان دہلوی کی طبی لسانی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر اعظم خان نے کہا کہ مسیح الملک حکیم اجمل خان جیسی شخصیت روز روز پیدا نہیں ہوتی ہے، حکیم اجمل خان نے اپنی ہمہ جہت شخصیت اور تعلیمی افکار سے بھارت کی سربلندی کا جو خاکہ تیار کیا تھا، اسی بھارت کی ہمیں ضرورت ہے۔
حکیم اجمل خان نے تعلیم کے ساتھ ساتھ طب یونانی اور آیوروید کے لیے جو کام کیا ہے وہ نہ صرف بے مثال ہے بلکہ وہ ایک ایسا نسخہ کیمیا ہے جس پر عمل کرکے ہم بھارت کو وشو گرو بنا سکتے Seminar on the Services of Hakim Ajmal Khan ہیں۔
مزید پڑھیں:
حکیم اجمل خان بھارت کے پہلے ایسے شخص تھے جنہوں نے طب یونانی اور آیورویدک کو ایک پلیٹ فارم پر لاکر کر کھڑا کردیا انہیں کے کام کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ حکیم اجمل خان کے اردو ادب کے ساتھ ساتھ عربی ادب میں جو قیمتی شہ پارے ہیں آج ضرورت اس بات کی ہے کہ اس پر نئے سرے سے کام کیا جائے تاکہ اس کی نئی معنویت دنیا کے سامنے آسکے۔