ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں 35 برس قبل بھوپال گیس سانحہ پیش آیا تھا۔
اس گیس سانحہ سے متاثرین اب بھی بیماریوں میں مبتلا ہیں،ان کے مناسب علاج کے لیے کوئی مستقل انتظام نہیں ہوا ہے۔
سنیکت سنگھرش مورچہ کہ صدر شمس الحسن نے پریس کانفرنس کے دوران یہ الزام عائد کیا کہ نہ بازآبادکاری ہوئی اور نہ معقول معاوضہ ملا، لیکن ان کے نام پر گیس تنظیموں کے نام پر دکانیں کھول کر بیٹھے ہوئے لوگ کروڑ پتی بن گئے۔
ایسے سبھی لوگوں کی فوری سی آئی ڈی جانچ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ گیس متاثرین کے زخمیوں کے نام پر اپنی ہویلی کھڑی کرنے والی تنظیمیں مسلسل امیر ہوتی جا رہی ہے۔ جبکہ گیس متاثرین اب بھی ایڑھیاں رگڑ رگڑ کر مرنے کو مجبور ہے۔
انہوں نے کہا کی ایسی تنظیموں کے خلاف جج ، وزیر اعلی اور کو میمورنڈم پیش کر رہے ہیں۔
شمس الحسن نے اس موقع پر گیس متاثرین کے حقوق کی لمبی لڑائی لڑنے والے مرحوم عبدالجبار کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی خراب مالی حالت کی طرف توجہ دلاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت کو فوراً عبدالجبار کے خاندان کے کسی ایک شخص کو سرکاری نوکری اور سرکاری مکان الاٹمنٹ کرنا چاہیے۔
انہوں نے یادگار شاہجہانی پارک میں عبدالجبار کے نام پر یادگار قائم کر یا پارک کا نام عبدالجبار خان کے نام سے موسوم کرنے کامطالبہ کیا۔