بڈوانی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نیمیش اگروال نے بتایا کہ بورلائے میں 16اپریل کو 21 سالہ نوجوان کی جانب سے شادی کا جھانسہ دیکر دیگر ایلک دوسرے فرقہ کی 15سالہ لڑکی کو اس کے جاننے والوں کی مدد سے کار سے اغوا کر لیے جانے کے معاملہ میں پولیس نے فورس تعینات کیا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ اس نوجوان نے نواحی علاقے ضلع دھار میں مانور تھانہ علاقہ کے تحت دہری میں اپنے رشتہ دار کے گھر رکھا اور مبینہ طور پر اس کے ساتھ زیادتی کی۔ لڑکی پر مذہب تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا ہے۔
واقعے کے بارے میں اطلاع ملنے پرلڑکی کے اہل خانہ اور دیہاتی ایک مذہبی مقام پر جمع ہوگئے اور انہوں نے وہاں موجود سرپرست سے لڑکی اور لڑکے کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی۔ اس دوران مذہبی مقام کے لاؤڈ سپیکرز کو بھی نیچے اتارا گیا۔ پولیس کو اطلاع ملنے پر پولیس کی اضافی نفری کل جائے وقوعہ پر پہنچی۔ بڈوانی کے علاوہ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس ، سب ڈویژنل آفیسر پولیس ، سب ڈویژنل مجسٹریٹ اور تحصیلدار بھی وہاں پہنچ گئے۔
اس معاملہ میں پولیس نے موبائل لوکیشن کی بنیاد پر لڑکی کو بازیاب کرالیا۔ لڑکی کے والد کی جانب سے لڑکے کے خلاف اغوا، جنسی زیادتی، پوسکو ایکٹ اور آزادی مذہب ایکٹ کے تحت رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔ اس معاملے میں 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے اور 5 ملزمین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق صورتحال اب قابو میں ہے۔