ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں شہریت ترمیم قانون 2019 کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے رد کرنے کا مطالبہ کو لے کر خواتین نے احتجاجی مظاہرہ کیا-
جماعت اسلامی مدھیہ پردیش کی خواتین ونگ اور مدھیہ پردیش لوگ تانترک ادھیکار منچ کے زیراہتمام کثیر تعداد میں خواتین نے اس قانون کے خلاف احتجاج کیا اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
اس موقع پر سماجی کارکن محترمہ شوانی نے کہا کہ سی اے اے اور این آر سی ملک کے مسلمانوں اور انسانیت کے خلاف ہے- ملک کی تمام انصاف پسند خواتین اس قانون کی مخالفت کرتی ہیں۔
اس مظاہرے کی رہنمائی کر رہی نوجوان طالبہ صبا خان نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی سے سب سے زیادہ پریشانی خواتین کو ہوگی، چونکہ اس میں خواتین پر مظالم جنسی تشدد میں اضافہ ہوگا اور وہ ڈپریشن میں مبتلا ہوں گی۔
مظاہرے کے دوران خواتین اپنے ہاتھوں میں مختلف نعروں سے لکھی تختیاں تھامے ہوئے تھیں۔